مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر

مختصر صحيح بخاري
تہجد کی نماز کا بیان
तहज्जुद की नमाज़ के बारे में
18. نفلی نمازیں دو دو رکعتیں کر کے پڑھنی چاہئیں۔ (اور استخارہ کی دعا)۔
“ नफ़िल नमाज़ दो दो रकअत पढ़नी चाहिए ( और इस्तिख़ारा की दुआ ) ”
حدیث نمبر: 614
Save to word مکررات اعراب Hindi
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں تمام کاموں میں استخارہ کی تعلیم فرمایا کرتے تھے (اور اس اہتمام کے ساتھ کہ) جس طرح ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن کی کسی سورت کی تعلیم فرماتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: جب تم میں سے کوئی شخص کسی کام کا قصد کرے تو اسے چاہیے کہ نماز فرض کے علاوہ دو رکعت نماز پڑھے اور (نماز کے بعد) کہے: اے اللہ! میں تیرے علم سے طلب خیر کرتا ہوں اور تیری قدرت سے طاقت مانگتا ہوں اور تجھ سے تیرا فضل عظیم چاہتا ہوں، بیشک تو قدرت رکھتا ہے اور میں قدرت نہیں رکھتا اور تو جانتا ہے اور میں نہیں جانتا، تو چھپی باتوں کو جاننے والا ہے۔ اے اللہ! اگر تو جانتا ہے کہ یہ کام میرے دین اور دنیا میں اور میرے کام کے آغاز اور انجام میں بہتر ہے تو اس کو میرے لیے مقدر کر دے اور اس کو میرے لیے آسان کر دے اور اگر تو جانتا ہے کہ یہ کام میرے لیے نقصان دہ ہے، میرے لیے دین میں یا دنیا میں اور میرے کام کے آغاز میں اور انجام میں تو اس کو مجھ سے علیحدہ کر دے اور مجھ کو اس سے علیحدہ کر دے اور جہاں کہیں بھلائی ہو وہ میرے لیے مقدر کر دے اور اس سے مجھ کو خوش کر دے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور اپنی حاجت کو (اللہ سے) عرض کر دے۔
हज़रत जाबिर बिन अब्दुल्लाह रज़ि अल्लाहु अन्ह कहते हैं कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम हमें सारे कामों में इस्तख़ारा करना सिखाया करते थे। जिस तरह हमें आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम क़ुरआन की कोई सूरत सिखाया करते थे। आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम फ़रमाते थे ! “जब तुम में से कोई व्यक्ति किसी काम का इरादा करे तो उसे चाहिए कि नमाज़ फ़र्ज़ के सिवा दो रकअत नमाज़ पढ़े और (नमाज़ के बाद) कहे ! « اللّٰهُمَّ إِنِّي أَسْتَخِيرُكَ بِعِلْمِكَ، وَأَسْتَقْدِرُكَ بِقُدْرَتِكَ، وَأَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ العَظِيمِ، فَإِنَّكَ تَقْدِرُ وَلاَ أَقْدِرُ، وَتَعْلَمُ وَلاَ أَعْلَمُ، وَأَنْتَ عَلَّامُ الغُيُوبِ، اللّٰهُمَّ إِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ هَذَا الأَمْرَ خَيْرٌ لِي فِي دِينِي وَمَعَاشِي وَعَاقِبَةِ أَمْرِي فَاقْدُرْهُ لِي، وَيَسِّرْهُ لِي، ثُمَّ بَارِكْ لِي فِيهِ وَإِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ هَذَا الأَمْرَ شَرٌّ لِي فِي دِينِي وَمَعَاشِي وَعَاقِبَةِ أَمْرِي فَاصْرِفْهُ عَنِّي وَاصْرِفْنِي عَنْهُ، وَاقْدُرْ لِي الخَيْرَ حَيْثُ كَانَ، ثُمَّ رَضِّنِي بِهِ » “ऐ अल्लाह, मैं तेरे ज्ञान से भलाई की मांग करता हूँ और तेरी क़ुदरत से शक्ति मांगता हूँ और तुझसे तेरा महान फ़ज़ल चाहता हूँ। बेशक तू शक्ति रखता है और मैं शक्ति नहीं रखता और तू जानता है और मैं नहीं जानता, तू गुप्त बातों को जानने वाला है। ऐ अल्लाह, यदि तू जानता है कि यह काम मेरे दीन और संसार में और मेरे काम की शुरुआत और अंत में बेहतर है तो इसको मेरे लिए नसीब करदे और इसको मेरे लिए आसान करदे और यदि तू जानता है कि यह काम मेरे लिए हानिकारक है, मेरे लिए दीन में या संसार में और मेरे काम की शुरुआत में और अंत में तू इसको मुझसे अलग करदे और मुझको इस से अलग करदे और जहां कहीं भलाई हो वो मेरे नसीब में करदे और इस से मुझको ख़ुश करदे।” आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “और अपनी ज़रूरत को (अल्लाह से) कहदे।”


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.