ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، اختتام نماز پر جب سلام پھیرتے، تو جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا سلام پورا کر چکتے تو عورتیں کھڑی ہو جاتیں (اور چل دیا کرتیں) تھیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے کھڑے ہونے سے پہلے تھوڑی دیر ٹھہر جایا کرتے تھے (یعنی وہیں بیٹھے رہتے تھے)۔ امام زہری فرماتے ہیں: میرا خیال ہے اور پورا علم تو اللہ تعالیٰ ہی کے پاس ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم محض اس لیے ٹھہر جاتے تھے تاکہ عورتیں چلی جائیں اور مرد نماز سے فارغ ہو کر انہیں نہ پائیں۔
उम्मुल मोमिनीन उम्म सलमह रज़ि अल्लाहु अन्हा कहती हैं कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम, नमाज़ के अंत पर जब सलाम फेरते, तो जिस समय आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम सलाम फेर चुके होते तो महिलाएं खड़ी हो जातीं (और चल दिया करतीं) थीं और आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम खड़े होने से पहले थोड़ी देर ठहर जाया करते थे (यानी वहीं बैठे रहते थे)। इमाम ज़हरी कहते हैं कि मेरा ख़्याल है और सारी जानकारी तो अल्लाह तआला ही के पास है कि आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम केवल इसलिए ठहर जाते थे ताकि महिलाएं चली जाएं और पुरुष नमाज़ पढ़ने के बाद उन्हें न पाएं।