سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز ٹھیک دوپہر کو پڑھتے تھے اور عصر کی ایسے وقت کہ آفتاب صاف اور چمک رہا ہوتا تھا اور مغرب کی جب آفتاب غروب ہو جاتا اور عشاء کی کبھی کسی وقت، کبھی کسی وقت۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم دیکھتے کہ لوگ جمع ہو گئے ہیں تو جلدی پڑھ لیتے اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم دیکھتے کہ لوگوں نے دیر کی تو دیر سے پڑھتے اور صبح کی نماز وہ لوگ یا یہ کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اندھیرے میں پڑھتے تھے۔
हज़रत जाबिर बिन अब्दुल्लाह रज़ि अल्लाहु अन्ह ने कहा कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ज़ोहर की नमाज़ ठीक दोपहर को पढ़ते थे और अस्र की ऐसे समय कि सूर्य साफ़ और चमक रहा होता था और मग़रिब की जब सूर्य डूब जाता और इशा की कभी किसी समय, कभी किसी समय। जब आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम देखते कि लोग इकट्टा होगए हैं तो जल्दी पढ़लेते और जब आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम देखते कि लोगों ने देर की तो देर से पढ़ते और सुब्ह की नमाज़ वो लोग या यह कहा कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम अँधेरे में पढ़ते थे।