سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (جانب) قبلہ میں کچھ تھوک دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ناگوار گزرا۔ یہاں تک کہ (غصہ کا اثر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک پر ظاہر ہوا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو گئے اور اس کو اپنے ہاتھ سے صاف کر دیا۔ پھر فرمایا: ”تم میں سے کوئی جب اپنی نماز میں کھڑا ہوتا ہے تو وہ اپنے پروردگار سے مناجات کرتا ہے یا (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا کہ) اس کا پروردگار اس کے اور قبلہ کے درمیان ہوتا ہے، لہٰذا اسے چاہیے کہ اپنے قبلہ کی جانب نہ تھوکے بلکہ اپنی بائیں جانب یا اپنے قدم کے نیچے تھوکے۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی چادر کا کنارہ لیا اور اس میں تھوک کر اسے مل ڈالا اور فرمایا: ”اس طرح کر لے۔“
हज़रत अनस बिन मलिक रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने क़िब्ले की दिशा में कुछ थूक देखा तो आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम को अच्छा न लगा। यहाँ तक कि ग़ुस्सा आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के मुबारक चेहरे पर दिखाई देने लगा। फिर आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम खड़े होगए और उसको अपने हाथ से साफ़ कर दिया। फिर फ़रमाया ! “तुम में से कोई जब अपनी नमाज़ में खड़ा होता है तो वह अपने परवरदिगार से सरगोशी करता है या (आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने यह कहा कि) उसका परवरदिगार उसके और क़िबले के बीच में होता है, इसलिए उसे चाहिए कि अपने क़िब्ले की ओर न थूके बल्कि अपनी बाएँ ओर या अपने पैरों के नीचे थूके।” फिर आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने अपनी चादर का किनारा लिया और उसमें थूक कर उसे मल डाला और फ़रमाया ! “इस तरह करले।”