سیدنا ابوحجیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو چمڑے کے ایک سرخ خیمہ میں دیکھا اور سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو میں نے دیکھا کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے وضو کا پانی لیا اور لوگوں کو میں نے دیکھا کو وہ اس وضو (کے پانی) کو دست بدست لینے لگے، پھر جس کو اس میں سے کچھ مل جاتا تو وہ اسے (اپنے چہرے پر) مل لیتا تھا اور جسے اس میں سے کچھ نہ ملتا وہ اپنے پاس والے کے ہاتھ سے تری لے لیتا، پھر میں نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ انھوں نے ایک چھوٹا نیزہ اٹھایا اور اسے گاڑ دیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک سرخ پوشاک میں (اپنی چادر) اٹھائے ہوئے برآمد ہوئے اور نیزے کی طرف لوگوں کے ساتھ دو رکعت نماز پڑھی اور میں نے لوگوں کو اور جانوروں کو دیکھا کہ وہ عنزہ کے آگے سے نکل جاتے تھے (یہاں غنزہ یا نیزہ کو بطور سترہ استعمال کیا گیا ہے)۔
हज़रत अबु जुहैफ़ा रज़ि अल्लाहु अन्ह कहते हैं कि मैं ने रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम को चमड़े के एक लाल तम्बू में देखा और हज़रत बिलाल रज़ि अल्लाहु अन्ह को मैं ने देखा कि उन्हों ने रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के लिए वुज़ू का पानी लिया और लोगों को मैं ने देखा कि वो उस वुज़ू (के पानी) को हाथोंहाथ लेनेलगे, फिर जिसको उसमें से कुछ मिल जाता तो वह उसे (अपने चहरे पर) मल लेता था और जिसे उसमें से कुछ न मिलता वह अपने पास वाले के हाथ से तरी लेलेता, फिर मैं ने हज़रत बिलाल रज़ि अल्लाहु अन्ह को देखा कि उन्हों ने एक छोटा भाला उठाया और उसे गाड़ दिया और नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम एक लाल पोशाक में (अपनी चादर) उठाए हुए बाहर आए और भाले की ओर लोगों के साथ दो रकअत नमाज़ पढ़ी और मैं ने लोगों को और जानवरों को देखा कि वो भाले के आगे से निकल जाते थे (यहाँ भाले का प्रयोग सुतरा के रूप में किया गया है)।