سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ(ایک مرتبہ) نماز کی اقامت کہی گئی اور صفتیں کھڑی کر کے درست کی گئیں، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف تشریف لائے تو جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھانے کی جگہ پر کھڑے ہو گئے تو اس وقت یاد کیا کہ جنبی ہیں، پھر ہم سے فرمایا: ”تم اپنی جگہ پر (کھڑے) رہو۔“ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوٹ گئے اور غسل کیا اور اس کے بعد ہمارے پاس تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تکبیر (تکبیر تحریمہ) کہی اور ہم سب نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ نماز پڑھی۔
हज़रत अबु हुरैरा रज़ि अल्लाहु अन्ह कहते हैं कि (एक दफ़ा) नमाज़ की इक़ामत कही गई और सफ़ें खड़ी करके ठीक की गईं, फिर रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम हमारी ओर आए तो जब आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम नमाज़ पढ़ाने की जगह पर खड़े होगए तो उस समय याद किया कि अपवित्र हैं, फिर हमसे फ़रमाया ! “तुम अपनी जगह पर (खड़े) रहो।” और आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम लोटगए और ग़ुस्ल किया और इसके बाद हमारे पास आए और आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के सिर से पानी टपक रहा था, फिर आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने तकबीर (तकबीर तहरीमा) कही और हम सबने आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के साथ नमाज़ पढ़ी।