1. اس آیت ”وہی اللہ تعالیٰ ہے جس نے تم پر کتاب اتاری جس میں واضح مضبوط آیتیں ہیں جو اصل کتاب ہیں اور بعض متشابہ آیتیں ہیں ....“ (سورۃ آل عمران: 7) کے بیان میں۔
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی ”وہی اللہ تعالیٰ ہے اس نے تم پر کتاب اتاری جس میں واضح مضبوط آیتیں ہیں جو اصل کتاب ہیں اور بعض متشابہ آیتیں ہیں پس جن کے دلوں میں نفاق کی بیماری ہے وہ تو اس کی متشابہ آیتوں کے پیچھے لگ جاتے ہیں، فتنے کی طلب اور ان کی مراد کی جستجو کے لیے، حالانکہ ان کی حقیقی مراد کو سوائے اللہ تعالیٰ کے کوئی نہیں جانتا اور پختہ و مضبوط علم والے یہی کہتے ہیں کہ ہم تو ان پر ایمان لا چکے، یہ ہمارے رب کی طرف سے ہیں اور نصیحت تو صرف عقل مند ہی حاصل کرتے ہیں۔“ پھر فرمایا: ”جب تم یہ ان لوگوں کو دیکھو جو متشابہ آیتوں کے پیچھے لگتے ہیں تو سمجھ لو کہ اللہ تعالیٰ نے (قرآن میں) انہی لوگوں کا ذکر ہے لہٰذا ان کی صحبت سے بچتے رہو۔“