مختصر صحيح بخاري
تفسیر قرآن ۔ تفسیر سورۃ آل عمران
اس آیت ”وہی اللہ تعالیٰ ہے جس نے تم پر کتاب اتاری جس میں واضح مضبوط آیتیں ہیں جو اصل کتاب ہیں اور بعض متشابہ آیتیں ہیں ....“ (سورۃ آل عمران: 7) کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 1724
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی ”وہی اللہ تعالیٰ ہے اس نے تم پر کتاب اتاری جس میں واضح مضبوط آیتیں ہیں جو اصل کتاب ہیں اور بعض متشابہ آیتیں ہیں پس جن کے دلوں میں نفاق کی بیماری ہے وہ تو اس کی متشابہ آیتوں کے پیچھے لگ جاتے ہیں، فتنے کی طلب اور ان کی مراد کی جستجو کے لیے، حالانکہ ان کی حقیقی مراد کو سوائے اللہ تعالیٰ کے کوئی نہیں جانتا اور پختہ و مضبوط علم والے یہی کہتے ہیں کہ ہم تو ان پر ایمان لا چکے، یہ ہمارے رب کی طرف سے ہیں اور نصیحت تو صرف عقل مند ہی حاصل کرتے ہیں۔“ پھر فرمایا: ”جب تم یہ ان لوگوں کو دیکھو جو متشابہ آیتوں کے پیچھے لگتے ہیں تو سمجھ لو کہ اللہ تعالیٰ نے (قرآن میں) انہی لوگوں کا ذکر ہے لہٰذا ان کی صحبت سے بچتے رہو۔“