فاتح ایران سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم غزوہ تبوک میں تشریف لے جانے لگے تو مدینہ میں سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو اپنی جانشین چھوڑا تو انھوں نے عرض کی کہ کیا آپ مجھے عورتوں اور بچوں میں چھوڑے جاتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تم اس بات سے راضی نہیں کہ میرے پاس تمہارا وہ درجہ ہو جو موسیٰ علیہ السلام کے پاس ہارون علیہ السلام کا تھا مگر صرف اتنا فرق ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے۔“