سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بنی تمیم کے سوار نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا (یا نبی اللہ!) ان کا امیر قعقاء بن معبد بن زرارہ (رضی اللہ عنہ) کو بنا دیجئیے، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ بولے (نہیں) بلکہ اقرع بن حابس (رضی اللہ عنہ) کو امیر بنایے۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ بولے تم محض میری مخالفت کرنا چاہتے ہو (اور کوئی غرض نہیں)۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ بولے کہ میری غرض تمہاری مخالفت کرنا نہیں۔ چنانچہ وہ دونوں جھگڑنے لگے یہاں تک کہ ان کی آوازیں بلند ہو گئیں، اسی دوران یہ آیت نازل ہوئی: ”اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے آگے نہ بڑھو“ پوری آیت۔ (الحجرات: 1)