سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ کی ایک ایسی بات دیکھی کہ اگر وہ بات مجھے حاصل ہوتی تو میں اس مقابل میں کسی نیکی کو نہ سمجھتا، وہ مجھے سب سے زیادہ پسند ہوتی۔ (ہوا یہ کہ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مشرکوں پر بددعا کر رہے تھے کہ اتنے میں مقداد رضی اللہ عنہ آن پہنچے اور عرض کی کہ یا رسول اللہ! ہم (کبھی بھی) اس طرح نہیں کہیں گے جیسا کہ موسیٰ علیہ السلام کی قوم نے ان سے کہا تھا ”تم اور تمہارا پروردگار جاؤ اور دشمنوں سے لڑو“(سورۃ المائدہ: 24) بلکہ ہم تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی داہنی طرف سے اور بائیں طرف سے اور سامنے سے اور پیچھے کی طرف سے (دشمنوں کے مقابل) لڑیں گے۔ میں نے دیکھا کہ (یہ بات سن کر) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک چمکنے لگا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم خوش ہو گئے۔