مختصر صحيح بخاري
غزوات کے بیان میں
اللہ تعالیٰ کا فرمان ”(یاد کرو کہ) جب تم اپنے رب سے فریاد کر رہے تھے .... سخت سزا دینے والا ہے“ (سورۃ الانفال: 9 ... 13)۔
حدیث نمبر: 1600
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ کی ایک ایسی بات دیکھی کہ اگر وہ بات مجھے حاصل ہوتی تو میں اس مقابل میں کسی نیکی کو نہ سمجھتا، وہ مجھے سب سے زیادہ پسند ہوتی۔ (ہوا یہ کہ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مشرکوں پر بددعا کر رہے تھے کہ اتنے میں مقداد رضی اللہ عنہ آن پہنچے اور عرض کی کہ یا رسول اللہ! ہم (کبھی بھی) اس طرح نہیں کہیں گے جیسا کہ موسیٰ علیہ السلام کی قوم نے ان سے کہا تھا ”تم اور تمہارا پروردگار جاؤ اور دشمنوں سے لڑو“ (سورۃ المائدہ: 24) بلکہ ہم تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی داہنی طرف سے اور بائیں طرف سے اور سامنے سے اور پیچھے کی طرف سے (دشمنوں کے مقابل) لڑیں گے۔ میں نے دیکھا کہ (یہ بات سن کر) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک چمکنے لگا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم خوش ہو گئے۔