سیدنا اسامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”قیامت کے دن ایک شخص لایا جائے گا اور وہ آگ میں ڈال دیا جائے گا پھر اس کی آنتیں آگ میں نکل پڑیں گی اور وہ اس طرح سے گھومے گا جیسے گدھا اپنی چکی گھومتا ہے۔ پھر دوزخ والے اس کے پاس جمع ہو جائیں گے اور کہیں گے کہ اے فلاں! یہ کیا معاملہ ہے؟ کیا تو ہمیں اچھی باتوں کا حکم نہ دیتا تھا اور ہمیں بری باتوں سے منع نہ کرتا تھا؟ وہ کہے گا کہ ہاں میں تمہیں اچھی باتوں کا حکم دیتا تھا مگر خود نہ کرتا تھا اور تمہیں بری باتوں سے منع کرتا تھا مگر خود ان کو کرتا تھا۔“