کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
کل احادیث 4103 :حدیث نمبر

سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
ایمان توحید، دین اور تقدیر کا بیان
तौहीद पर ईमान, दीन और तक़दीर
13. اللہ تعالیٰ کو کس نے پیدا کیا؟ اس سوال کا جواب
अल्लाह तआला को किस ने पैदा किया ، इसका जवाब
حدیث نمبر: 30
مکررات اعراب Hindi
- ابشروا وبشروا من وراءكم انه من شهد ان لا إله إلا الله صادقا دخل الجنة".- أبشروا وبشروا من وراءكم أنه من شهد أن لا إله إلا الله صادقا دخل الجنة".
ابوبکر بن ابوموسیٰ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں: میں اپنی قوم کے کچھ افراد کے ہمراہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خوش ہو جاؤ اور پچھلوں کو بھی خوشخبری سنا دو کہ جس نے صدق دل سے گواہی دی کہ اللہ ہی معبود برحق ہے تو وہ جنت میں داخل ہو گا۔ ہم لوگوں کو خوشخبری سنانے کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے نکلے، ہمیں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ ملے اور (جب ان کو صورتحال کا علم ہوا تو) ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف واپس کر دیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: تمہیں کس نے واپس کر دیا؟ ہم نے کہا: عمر رضی اللہ عنہ نے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: عمر! تم نے ان کو کیوں لوٹا دیا؟ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: (اگر لوگوں کو ایسی خوشخبریاں سنائی جائیں تو وہ توکل کر بیٹھیں گے (اور مزید عمل کرنا ترک کر دیں گے)۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ سن کر خاموش ہو گئے۔
अबु बकर बिन अबु मूसा अपने पिता से रिवायत करते हैं, वह कहते हैं कि मैं अपनी क़ौम के कुछ लोगों के साथ नबी सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के पास आया, आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “ख़ुश हो जाओ और पिछलों को भी ख़ुशख़बरी सुना दो कि जिस ने सच्चे दिल से गवाही दी कि बेशक अल्लाह ही ईश्वर है तो वह जन्नत में जाएगा।” हम लोगों को ख़ुशख़बरी सुनाने के लिए नबी सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के पास से निकले, हमें हज़रत उमर रज़ि अल्लाहु अन्ह मिले और (जब उनको इस बारे में बताया) हमें रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम की ओर लोटा दिया। रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने पूछा ! “तुम्हें किस ने लोटा दिया ?” हम ने कहा कि उमर रज़ि अल्लाहु अन्ह ने। आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने पूछा कि “उमर, तुम ने इनको क्यों लोटा दिया ?” हज़रत उमर रज़ि अल्लाहु अन्ह ने कहा, यदि लोगों को ऐसी ख़ुशख़बरी सुनाई जाए तो वह तवक्कल कर बैठेंगे (और अधिक कर्म करना छोड़ देंगे)। रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ये सुन कर ख़ामोश हो गए।
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 712

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏أخرجه أحمد: 402/4، 411» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني:
- أبشروا وبشروا من وراءكم أنه من شهد أن لا إله إلا الله صادقا دخل الجنة ".
‏‏‏‏_____________________
‏‏‏‏
‏‏‏‏أخرجه أحمد (4 / 402، 411) من طريقين عن حماد بن سلمة حدثنا أبو عمران
‏‏‏‏الجوني عن أبي بكر بن أبي موسى عن أبيه قال: " أتيت النبي صلى الله عليه
‏‏‏‏وسلم ومعي نفر من قومي، فقال: (فذكره) فخرجنا من عند النبي صلى الله عليه
‏‏‏‏وسلم نبشر الناس، فاستقبلنا عمر بن الخطاب فرجع بنا إلى رسول الله صلى الله
‏‏‏‏عليه وسلم، فقال (رسول الله صلى الله عليه وسلم : من ردكم؟ قالوا: عمر،
‏‏‏‏قال: لم رددتهم يا عمر) فقال عمر: إذا يتكل الناس، قال: فسكت رسول الله
‏‏‏‏صلى الله عليه وسلم ".
‏‏‏‏قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط مسلم، وأبو عمران الجوني اسمه عبد الملك بن
‏‏‏‏حبيب الأزدي. وأما أبو بكر بن أبي موسى، فلم يذكروا له اسما.
‏‏‏‏وروى النسائي - ولعله في الكبرى - عن سهل بن حنيف وعن زيد بن خالد الجهني
‏‏‏‏مرفوعا بلفظ " بشر الناس أنه من قال: لا إله إلا الله وحده لا شريك له وجبت له
‏‏‏‏الجنة ". وذكره في " المجمع " (1 / 18) من رواية الطبراني في " الكبير " عن
‏‏‏‏زيد بن خالد وقال: " ورجاله موثقون ".
‏‏‏‏__________جزء : 2 /صفحہ : 329__________ ¤

سلسلہ احادیث صحیحہ کی حدیث نمبر 30 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد محفوظ حفظہ الله، فوائد و مسائل، صحیحہ 30  
فوائد:
عظیم حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ کلمہ توحید کی وجہ سے شرک سے بری ہونے، جہنم سے آزاد ہونے اور جنت کا مستحق ہونے کے جو مژدے سنائے گئے ہیں، ان کا یہ مطلب نہیں کوئی بندہ ان خوشخبریوں کو سامنے رکھ کر نیک عمل کرنا ترک کر دے۔ جو آدمی یہ کلمہ ادا کرنے کے بعد نماز، روزے، زکوۃ اور حج وغیرہ کا پابند نہیں بنتا، اس کا مطلب یہ ہو گا کہ اس نے یہ کلمہ صدق دل اور یقین قلب کے ساتھ ادا نہیں کیا۔
جن آیات و احادیث میں بے شمار اجر و ثواب والے اعمال کی نشاندہی کی گئی ہے، ہمیں چاہیے کہ ان کو غنیمت سمجھیں اور ان پر کثرت سے عمل کریں، جو شریعت کا اصل مقصود ہے کہ اجر و ثواب بیان کر کے عمل کرنے کی رغبت دلائی جائے۔
خطباء واعظین کے لیے اس حدیث میں بہت بڑا کلیہ بیان کیا گیا ہے کہ وہ لوگوں کے حالات اور طبائع کو مد نظر رکھ کر خطبہ دیا کریں اور ایسی آیات و احادیث بیان کرنے سے وقتی طور پر گریز کریں کہ لوگ جن کا مقصد نہ سمجھ کر ان سے غلط استدلال کر رہے ہوں۔ ہاں تربیت کرنے کے بعد ہر حدیث بیان کر کے اس کی غرض و غایت سمجھائی جاسکتی ہے۔
   سلسله احاديث صحيحه شرح از محمد محفوظ احمد، حدیث/صفحہ نمبر: 30   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.