ہم سے یحییٰ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا، ان سے یونس نے بیان کیا، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا، ان سے عبیداللہ بن عبداللہ نے کہ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ ایک صاحب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے اور کہا کہ میں نے رات کو خواب دیکھا ہے اور انہوں نے واقعہ بیان کیا اور اس روایت کی متابعت سلیمان بن کثیر، زہری کے بھتیجے اور سفیان بن حسین نے زہری سے کی، ان سے عبیداللہ نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، اور زبیدی نے زہری سے بیان کیا، ان سے عبیداللہ نے اور ان سے ابن عباس اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہما نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اور شعیب اور اسحاق بن یحییٰ نے زہری سے بیان کیا کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے تھے، اور معمر نے اسے متصلاً نہیں بیان کیا لیکن بعد میں متصلاً بیان کرنے لگے تھے۔
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7000
حدیث حاشیہ: پورا واقعہ آگے باب میں من لم یری الرؤ یا لأول عابر الخ‘ میں مذکور ہے۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7000
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7000
حدیث حاشیہ: 1۔ اس متابعت کو امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے بیان کیا ہے جس کے الفاظ یہ ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین سے فرماتے تھے: ”تم میں سے جس نے خواب دیکھا ہووہ بیان کرے، میں اس کی تعبیر کرتا ہوں۔ ایک آدمی نے کہا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! آج رات میں نے ایک خواب دیکھا ہے۔ ۔ ۔ (صحیح مسلم، الرؤیا، حدیث: 5928(2269) 2۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے انتہائی اختصار کے ساتھ اس حدیث کو بیان کیا ہے کیونکہ اس میں رات کے وقت خواب دیکھنے کا ذکر تھا، اس کی مکمل وضاحت ہم آئندہ حدیث: 7046 میں کریں گے۔ بإذن اللہ تعالیٰ۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7000