صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: علم کے بیان میں
The Book of Knowledge
11. بَابُ مَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَخَوَّلُهُمْ بِالْمَوْعِظَةِ وَالْعِلْمِ كَيْ لاَ يَنْفِرُوا:
11. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا لوگوں کی رعایت کرتے ہوئے نصیحت فرمانے اور تعلیم دینے کے بیان میں تاکہ انہیں ناگوار نہ ہو۔
(11) Chapter. The Prophet ﷺ used to take care of the people in preaching by selecting a suitable time so that they might not run away (never made them averse or bored them with religious talk and knowledge all the time).
حدیث نمبر: 69
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار، قال: حدثنا يحيى بن سعيد، قال: حدثنا شعبة، قال: حدثني ابو التياح، عن انس، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" يسروا ولا تعسروا، وبشروا ولا تنفروا".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو التَّيَّاحِ، عَنْ أَنَسِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" يَسِّرُوا وَلَا تُعَسِّرُوا، وَبَشِّرُوا وَلَا تُنَفِّرُوا".
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا، ان سے یحییٰ بن سعید نے، ان سے شعبہ نے، ان سے ابوالتیاح نے، انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے نقل کیا، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، آسانی کرو اور سختی نہ کرو اور خوش کرو اور نفرت نہ دلاؤ۔


Hum se Muhammed bin Bashshaar ne bayan kiya, un se Yahya bin Sa’eed ne, un se Sho’bah ne, un se Abu Tayyah ne, unhon ne Anas bin Malik Radhiallahu Anhu se naql kiya, woh Rasoolullah Sallallahu Alaihi Wasallam se riwayat karte hain ke Aap Sallallahu Alaihi Wasallam ne farmaaya, aasani karo aur sakhti na karo aur khush karo aur nafrat na dilaao.

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Anas bin Malik: The Prophet said, "Facilitate things to people (concerning religious matters), and do not make it hard for them and give them good tidings and do not make them run away (from Islam).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 1, Book 3, Number 69


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري69أنس بن مالكيسروا ولا تعسروا وبشروا ولا تنفروا
   صحيح البخاري6125أنس بن مالكيسروا ولا تعسروا وسكنوا ولا تنفروا
   صحيح مسلم4528أنس بن مالكيسروا ولا تعسروا وسكنوا ولا تنفروا

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 69 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 69  
تشریح:
معلّمین و اساتذہ و واعظین و خطباء اور مفتی حضرات سب ہی کے لیے یہ ارشاد واجب العمل ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 69   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:69  
حدیث حاشیہ:

اصول تعلیم یہ ہے کہ تعلیم کے لیے نشاط اور دلچسپی کا خیال رکھا جائے اس میں زیادہ شدت صحیح نہیں کہ طلباء کے دماغ تھک جائیں اور بالآخر وہ اپنے اندر بے دلی اور کم ہمتی محسوس کرنے لگیں۔
حدیث بالا میں اسی پہلو کو اجاگر کیا گیا ہے۔
حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ ابتدائی طور پر ڈرانے دھمکانے کا عمل نفرت کا باعث ہوتا ہے، اس لیے خوشخبری کے مقابلے میں نفرت کو بیان کیا گیا ہے حالانکہ خوشخبری کے مقابلے میں ڈرانا ہوتا ہے اس لیے ایک مبلغ اور معلم کو چاہیے کہ وہ لوگوں کے ساتھ نرمی اور آسانی کا معاملہ کرے ڈرانے دھمکانے سے نفرت پیدا ہوگی نتیجہ یہ ہوگا کہ لوگ گھبرا کر ساتھ چھوڑنے پر مجبور ہوں گے۔
(فتح الباري: 215/1)

واعظین کو چاہیے کہ وہ وعظ کرتے وقت ایسا پرکشش اور جاذب نظر اسلوب اختیار کریں جس سے لوگوں کے دلوں میں رغبت و محبت پیدا ہو صرف قرآن و حدیث میں آمدہ وعیدوں ہی پر اکتفا نہ کیا جائے بلکہ قرآن کریم کے طرز پر بشارت و انذار کو ساتھ ساتھ رکھا جائے۔
اگر ہمیشہ بشارت ہی دی جائے گی تو لوگ رحمت پر بھروسہ کر کے بے خوف ہو جائیں گے اور اگر وعید ہی وعید پر زور ہوگا۔
تو لوگ رحمت سے مایوس ہو جائیں گے اور یہ دونوں چیزیں ایک متلاشی حق کے لیے بہت خطرناک ہیں مذکورہ حدیث میں تعلیم و تبلیغ کے لیے ایک درمیانی راہ کی نشاندہی کی گئی ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 69   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6125  
6125. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: آسانی کرو تنگی میں نہ ڈالو۔ لوگوں کو تسلی دو۔ ان کے لیے نفرت کی فضا پیدا نہ کرو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6125]
حدیث حاشیہ:
(1)
دین اسلام کی بنیاد آسانی پر رکھی گئی ہے جیسا کہ درج ذیل آیات سے معلوم ہوتا ہے:
٭ اللہ تعالیٰ تمہارے ساتھ آسانی کا ارادہ رکھتا ہے وہ تمہارے ساتھ تنگی کا ارادہ نہیں رکھتا۔
'' (البقرة: 2: 185)
٭ اللہ چاہتا ہے کہ تم سے تخفیف کرے کیونکہ انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے۔
(النساء4: 28)
٭ اس نے تم پر دین کے بارے میں کوئی تنگی نہیں ڈالی۔
(الحج22: 78)
اس کا مطلب یہ ہے کہ جو شخص اسلام قبول کرے تو ابتدائے اسلام میں اس کی تالیف کرو اور اس قدر سختی نہ کرو کہ وہ اس سے نفرت کرتے ہوئے بھاگ جائے۔
(2)
ابتدا میں جس انسان کے لیے آسانی ہو وہ بعد کی سختی کو بخوشی قبول کر لیتا ہے اور شروع میں اس پر سختی کی جائے تو نتیجہ برعکس نکلتا ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6125   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.