صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: دیتوں کے بیان میں
The Book of Ad-Diyait (Blood - Money)
1. بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ} :
1. باب: اللہ تعالیٰ نے (سورۃ نساء میں) فرمایا ”اور جو شخص کسی مسلمان کو جان بوجھ کر قتل کر دے اس کی سزا جہنم ہے“۔
(1) Chapter. The Statement of Allah: “...And whoever kills a believer intentionally, his recompense is Hell...” (V.4:93)
حدیث نمبر: 6863
Save to word مکررات اعراب English
(موقوف) حدثني احمد بن يعقوب، حدثنا إسحاق بن سعيد، سمعت ابي يحدث، عن عبد الله بن عمر، قال:" إن من ورطات الامور التي لا مخرج لمن اوقع نفسه فيها، سفك الدم الحرام بغير حله".(موقوف) حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ يَعْقُوبَ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدٍ، سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ:" إِنَّ مِنْ وَرَطَاتِ الْأُمُورِ الَّتِي لَا مَخْرَجَ لِمَنْ أَوْقَعَ نَفْسَهُ فِيهَا، سَفْكَ الدَّمِ الْحَرَامِ بِغَيْرِ حِلِّهِ".
مجھ سے احمد بن یعقوب نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے اسحاق نے بیان کیا، انہوں نے کہا میں نے اپنے والد سے سنا، وہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے بیان کرتے تھے کہ ہلاکت کا بھنور جس میں گرنے کے بعد پھر نکلنے کی امید نہیں ہے وہ ناحق خون کرنا ہے، جس کو اللہ تعالیٰ نے حرام کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated `Abdullah bin `Umar: One of the evil deeds with bad consequence from which there is no escape for the one who is involved in it is to kill someone unlawfully.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 83, Number 3


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6863 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6863  
حدیث حاشیہ:
اس حدیث میں قتل ناحق کی سنگینی بیان کی گئی ہے کہ یہ ایک ایسا معاملہ ہے جس میں اگر کوئی پڑ جائے تو اس سے نکلنا انتہائی دشوار ہے۔
ایک روایت میں ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا:
جس نے قتل ناحق کیا وہ دنیا سے اپنے ساتھ ٹھنڈا پانی لے کر جائے کیونکہ وہ جنت میں داخل نہیں ہوگا، نیز فرمان نبوی ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں مومن کا ناحق قتل زوالِ دنیا سے بھی عظیم تر ہے۔
(جامع الترمذي، الدیات، حدیث: 1395)
ابن العربی فرماتے ہیں کہ بلاوجہ حیوان کو قتل کرنا بہت بڑا جرم ہے چہ جائیکہ جسے بلاوجہ قتل کیا جائے وہ انسان ہو اور وہ بھی مسلمان ہو، نیز وہ اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والا انتہائی پرہیز گار ہو۔
(فتح الباري: 234/12)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6863   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.