(مرفوع) حدثنا عبد الله بن يوسف، اخبرنا مالك، عن ابن شهاب، عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة، عن ابي هريرة، وزيد بن خالد رضي الله عنهما، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" سئل عن الامة إذا زنت ولم تحصن؟ قال: إذا زنت فاجلدوها، ثم إن زنت فاجلدوها، ثم إن زنت فاجلدوها، ثم بيعوها ولو بضفير". قال ابن شهاب: لا ادري بعد الثالثة او الرابعة.(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَزَيْدِ بْنِ خَالِدٍ رضي الله عنهما، أن رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" سُئِلَ عَنْ الْأَمَةِ إِذَا زَنَتْ وَلَمْ تُحْصَنْ؟ قَالَ: إِذَا زَنَتْ فَاجْلِدُوهَا، ثُمَّ إِنْ زَنَتْ فَاجْلِدُوهَا، ثُمَّ إِنْ زَنَتْ فَاجْلِدُوهَا، ثُمَّ بِيعُوهَا وَلَوْ بِضَفِيرٍ". قَالَ ابْنُ شِهَابٍ: لَا أَدْرِي بَعْدَ الثَّالِثَةِ أَوِ الرَّابِعَةِ.
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی، انہیں ابن شہاب نے، انہیں عبیداللہ بن عبداللہ نے اور انہیں ابوہریرہ اور زید بن خالد رضی اللہ عنہما نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کنیز کے متعلق پوچھا گیا جو غیر شادی شدہ ہو اور زنا کرا لیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر وہ زنا کرائے تو اسے کوڑے مارو، اگر پھر زنا کرائے تو پھر کوڑے مارو، اگر پھر زنا کرائے تو پھر کوڑے مارو اور اسے بیچ ڈالو خواہ ایک رسی ہی قیمت میں ملے۔ ابن شہاب نے بیان کیا کہ مجھے یقین نہیں کہ تیسری مرتبہ (کوڑے لگانے کے حکم) کے بعد یہ فرمایا یا چوتھی مرتبہ کے بعد۔
Narrated Abu Huraira and Zaid bin Khalid: The verdict of Allah's Apostle was sought about an unmarried slave girl guilty of illegal intercourse. He replied, "If she commits illegal sexual intercourse, then flog her (fifty stripes), and if she commits illegal sexual intercourse (after that for the second time), then flog her (fifty stripes), and if she commits illegal sexual intercourse (for the third time), then flog her (fifty stripes) and sell her for even a hair rape." Ibn Shihab said, "I am not sure whether the Prophet ordered that she be sold after the third or fourth time of committing illegal intercourse."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 82, Number 822
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6837
حدیث حاشیہ: اگر لونڈی غیر شادی شدہ ہو اور زنا کرے تو بعض اہل علم کے نزدیک اس پر حد نہیں ہے بلکہ تنبیہ کے طور پر اس کی پٹائی کر دی جائے۔ ان کے نزدیک احصان سے مراد اس کا شادی شدہ ہونا ہے جبکہ اکثریت کا خیال ہے کہ جب لونڈی مسلمان ہو اور زنا کرے، خواہ شادی شدہ ہویا غیر شادی شدہ تو دونوں صورتوں میں اس کی حد پچاس کوڑے ہیں۔ بار بار زنا کرنے سے اسے معمولی قیمت کے عوض فروخت کرنے سے مراد اس کی ذلت وحقارت ہے اور اس سے دور رہنے کی ترغیب دینا ہے کہ ایسی لونڈی سے جان چھڑالی جائے، خواہ قیمت میں ایک بالوں کی رسی ملے، چنانچہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔ انھوں نے فرمایا: اے لوگو! اپنے غلاموں اور لونڈیوں پر حد جاری کرو، خواہ شادی شدہ ہوں یا غیر شادی شدہ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک لونڈی نے زنا کیا تو آپ نے مجھے اس پر کوڑے لگانے کا حکم دیا۔ (صحیح مسلم، الحدود، حدیث: 4550(1705) یہ روایت اگرچہ موقوف ہے لیکن مرفوع کے حکم میں ہے۔ (فتح الباري: 199/12)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6837