صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں
The Book of Oaths and Vows
21. بَابُ إِنْ حَلَفَ أَنْ لاَ يَشْرَبَ نَبِيذًا فَشَرِبَ طِلاَءً أَوْ سَكَرًا أَوْ عَصِيرًا، لَمْ يَحْنَثْ فِي قَوْلِ بَعْضِ النَّاسِ، وَلَيْسَتْ هَذِهِ بِأَنْبِذَةٍ عِنْدَهُ:
21. باب: اگر کسی نے قسم کھائی کہ نبیذ نہیں پئے گا پھر قسم کے بعد اس نے انگور کا پکا ہوا یا میٹھا پانی یا کوئی نشہ آور چیز یا انگور سے نچوڑا ہوا پانی پیا تو بعض لوگوں کے قول کے مطابق اس کی قسم نہیں ٹوٹے گی، کیونکہ یہ چیزیں ان کے رائے میں نبیذ نہیں ہیں۔
(21) Chapter. If somebody takes an oath not to drink Nabidh (infusion of dates) and then he drinks Tila or Sakar or juice (syrup) then, in the opinion of some people, he is not regarded as having broken his oath, if, to him, such drinks are not regarded as Nabidh.
حدیث نمبر: 6686
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن مقاتل، اخبرنا عبد الله، اخبرنا إسماعيل بن ابي خالد، عن الشعبي، عن عكرمة، عن ابن عباس رضي الله عنهما، عن سودة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، قالت:" ماتت لنا شاة فدبغنا مسكها، ثم ما زلنا ننبذ فيه حتى صار شنا".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنْ سَوْدَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ:" مَاتَتْ لَنَا شَاةٌ فَدَبَغْنَا مَسْكَهَا، ثُمَّ مَا زِلْنَا نَنْبِذُ فِيهِ حَتَّى صَارَ شَنًّا".
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی، کہا ہم کو اسماعیل بن ابی خالد نے خبر دی، انہیں شعبی نے، انہیں عکرمہ نے اور انہیں ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی صاحبہ سودہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ان کی ایک بکری مر گئی تو اس کے چمڑے کو ہم نے دباغت دے دیا۔ پھر ہم اس کی مشک میں نبیذ بناتے رہے یہاں تک کہ وہ پرانی ہو گئی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Sauda: (the wife of the Prophet) One of our sheep died and we tanned its skin and kept on infusing dates in it till it was a worn out water skin.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 78, Number 677


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري6686سودة بنت زمعةماتت لنا شاة فدبغنا مسكها ثم ما زلنا ننبذ فيه حتى صار شنا

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6686 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6686  
حدیث حاشیہ:
بہرحال نبیذ کا استعمال ثابت ہوا۔
حضرت سودہ حضرت خدیجہ ؓ کی وفات کے بعد آپ کے نکاح میں آئیں۔
54ھ میں وفات ہوئی۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6686   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6686  
حدیث حاشیہ:
(1)
حضرت سہل رضی اللہ عنہ کی حدیث میں نقیع اور حضرت سودہ رضی اللہ عنہما کی حدیث میں نبیذ کا ذکر ہے۔
نبیذ یا نقیع اس شربت کو کہتے ہیں جو کھجور یا انگور کو پانی میں بھگونے سے حاصل ہوتا ہے۔
اس طرح کا نبیذ پینا جائز ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے رات کے وقت کھجوریں بھگوئی جاتی تھیں تو آپ ان کا شربت دن کے وقت پیتے تھے اور کھجوریں دن کو بھگوئی جاتیں، ان کا شربت رات کے وقت پیتے تھے۔
(2)
امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ بھی کھجور کے پانی کو نبیذ ہی کہتے ہیں لیکن طلاء، سکر اور عصیر عرف میں علیحدہ ناموں سے موسوم ہو چکے ہیں، اس لیے عرف میں انہیں نبیذ نہیں کہا جاتا اور قسموں کا دارومدار بھی عرف پر ہوتا ہے، اس لیے نبیذ نہ پینے کی قسم اٹھانے کے بعد طلاء، سکر اور عصیر پینے سے قسم نہیں ٹوٹے گی۔
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ بھی احناف کی تائید فرما رہے ہیں۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6686   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.