صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
The Book of Ar-Riqaq (Softening of The Hearts)
53. بَابٌ في الْحَوْضِ:
53. باب: حوض کوثر کے بیان میں۔
(53) Chapter. (What is said) regarding Al-Haud (the Prophet’s Tank - Al-Kauthar).
حدیث نمبر: 6582
Save to word مکررات اعراب English
(قدسي) حدثنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا وهيب، حدثنا عبد العزيز، عن انس، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" ليردن علي ناس من اصحابي الحوض حتى عرفتهم اختلجوا دوني، فاقول: اصحابي، فيقول: لا تدري ما احدثوا بعدك".(قدسي) حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَيَرِدَنَّ عَلَيَّ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِي الْحَوْضَ حَتَّى عَرَفْتُهُمُ اخْتُلِجُوا دُونِي، فَأَقُولُ: أَصْحَابِي، فَيَقُولُ: لَا تَدْرِي مَا أَحْدَثُوا بَعْدَكَ".
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالعزیز نے بیان کیا، ان سے انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرے کچھ ساتھی حوض پر میرے سامنے لائے جائیں گے اور میں انہیں پہچان لوں گا لیکن پھر وہ میرے سامنے سے ہٹا دئیے جائیں گے۔ میں اس پر کہوں گا کہ یہ تو میرے ساتھی ہیں۔ لیکن مجھ سے کہا جائے گا کہ آپ کو معلوم نہیں کہ انہوں نے آپ کے بعد کیا کیا نئی چیزیں ایجاد کر لی تھیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Anas: The Prophet said, "Some of my companions will come to me at my Lake Fount, and after I recognize them, they will then be taken away from me, whereupon I will say, 'My companions!' Then it will be said, 'You do not know what they innovated (new things) in the religion after you."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 76, Number 584


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري6582أنس بن مالكليردن علي ناس من أصحابي الحوض حتى عرفتهم اختلجوا دوني فأقول أصحابي فيقول لا تدري ما أحدثوا بعدك
   صحيح البخاري7441أنس بن مالكاصبروا حتى تلقوا الله ورسوله فإني على الحوض
   صحيح مسلم5996أنس بن مالكليردن علي الحوض رجال ممن صاحبني حتى إذا رأيتهم ورفعوا إلي اختلجوا دوني فلأقولن أي رب أصيحابي أصيحابي فليقالن لي إنك لا تدري ما أحدثوا بعدك
   المعجم الصغير للطبراني817أنس بن مالكلي حوضا وأنا فرطكم عليه

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6582 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6582  
حدیث حاشیہ:
مرتدین، منافقین اور اہل بدعت مراد ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6582   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5996  
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ فرمایا: میرے پاس حوض پر کچھ ایسے مرد آنے کی کوشش کریں گے، جو میرے ساتھ رہے تھے، حتی کہ جب میں ان کو دیکھ لوں گا اور وہ میرے سامنے کیے جائیں گے، مجھ سے ورے ہی انہیں اچک لیا جائے گا تو میں کہوں گا، اے میرے رب! میرے ساتھی ہیں میرے کچھ ساتھی ہیں تومجھے کہا جائے گا، آپ کو معلوم نہیں انہوں نے آپ کے بعد کیا نئے ئنے کام نکالے تھے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5996]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
رفعوا الي:
میرے سامنے کیے جائیں گے۔
(2)
اختلجوا دوني:
مجھ تک پہنچنے سے پہلے ہی انہوں نے،
انہیں الگ کر دیا جائے گا۔
اصيحابي،
تصغیر دلیل ہے کہ ان کی تعداد کم ہو گی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5996   

  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7441  
7441. سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے انصار کو پیغام بھیجا اور انہیں ایک ڈیرے میں جمع کیا۔ پھران سے فرمایا: تم صبر کرو حتیٰ کہ تم (قیامت کے دن) اللہ اور اس کے رسول سے ملاقات کرو۔ یقیناً میں اس وقت حوض کوثر پر ہوں گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7441]
حدیث حاشیہ:
اللہ اور اس کے رسول کی ملاقات محشرمیں برحق ہےاس کا انکار کرنےوالے گمراہ ہیں۔
حدیث ھذا کا یہی مقصود ہے۔
مال غنیمت سے متعلق انصار کو بعض دفعہ کچھ ملال ہو جاتا تھا اس پر آپ نے ان کو تسلی دلائی۔
ترجمہ باب کی مطابقت اس طرح نکلی کہ فرمایا تم اللہ سےمل جاؤ یعنی اللہ کا دیدار تم کو حاصل ہو۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7441   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.