(مرفوع) قال ابي: فحدثت به النعمان بن ابي عياش، فقال: اشهد لسمعت ابا سعيد، يحدث، ويزيد فيه:" كما تراءون الكوكب الغارب في الافق الشرقي والغربي".(مرفوع) قَالَ أَبِي: فَحَدَّثْتُ بِهِ النُّعْمَانَ بْنَ أَبِي عَيَّاشٍ، فَقَالَ: أَشْهَدُ لَسَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ، يُحَدِّثُ، وَيَزِيدُ فِيهِ:" كَمَا تَرَاءَوْنَ الْكَوْكَبَ الْغَارِبَ فِي الْأُفُقِ الشَّرْقِيِّ وَالْغَرْبِيِّ".
راوی (عبدالعزیز) نے بیان کیا کہ پھر میں نے یہ حدیث نعمان بن ابی عیاش سے بیان کی تو انہوں نے کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کو یہ حدیث بیان کرتے سنا اور اس میں وہ اس لفظ کا اضافہ کرتے تھے کہ ”جیسے تم مشرقی اور مغربی کناروں میں ڈوبتے ستاروں کو دیکھتے ہو۔“
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6556
حدیث حاشیہ: بعض نے غارب کے بدل اس کو غابر پڑھا ہے یعنی اس ستارے کو جو باقی رہ گیا ہو۔ مطلب یہ ہے کہ جیسے یہ ستارہ بہت دور اور چمکتا نظر آتا ہے ویسے ہی بہشت میں بلند درجے والے جنتیوں کے مکانات دور سے نظرآئیں گے۔ اے اللہ! تو اپنے فضل و کرم سے ہم کو بھی ان میں شامل فرما دے۔ آمین۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6556
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6556
حدیث حاشیہ: (1) مشرقی یا مغربی افق میں جس طرح چمکنے والا ستارہ دور سے نظر آتا ہے اسی طرح جنت میں بلند درجات کے حامل اہل جنت کے بالاخانے اور مکانات بھی دور سے نظر آئیں گے۔ اے اللہ! تو ہمیں بھی ان لوگوں میں شامل کر دے اور ہمیں اہل و عیال اور والدین، بہن، بھائیوں سمیت جنت الفردوس میں داخل فرما دے۔ آمین یا رب العالمین۔ (2) ایک روایت میں ہے کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی: اللہ کے رسول! یہ تو انبیائے کرام علیہم السلام کے محلات ہوں گے جنہیں، ان کے علاوہ اور کوئی نہیں پا سکے گا۔ آپ نے فرمایا: ”کیوں نہیں، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! یہ ان لوگوں کے لیے ہوں گے جو اللہ پر ایمان لائے اور انبیاء علیہم السلام کی تصدیق کی۔ “(صحیح البخاري، بدء الخلق، حدیث: 3256) حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث میں ہے کہ ان محلات میں شیشے سے اس طرح میناکاری کی گئی ہو گی کہ اندر سے باہر اور باہر سے اندر کا نظارہ کیا جا سکے گا۔ (جامع الترمذي، صفة الجنة، حدیث: 2527)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6556