صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
The Book of Ar-Riqaq (Softening of The Hearts)
16. بَابُ فَضْلِ الْفَقْرِ:
16. باب: فقر کی فضیلت کا بیان۔
(16) Chapter. The superiority of being poor.
حدیث نمبر: 6449
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو الوليد، حدثنا سلم بن زرير، حدثنا ابو رجاء، عن عمران بن حصين رضي الله عنهما، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" اطلعت في الجنة، فرايت اكثر اهلها الفقراء، واطلعت في النار، فرايت اكثر اهلها النساء"، تابعه ايوب، وعوف، وقال صخر، وحماد بن نجيح، عن ابي رجاء، عن ابن عباس.(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ زَرِيرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو رَجَاءٍ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" اطَّلَعْتُ فِي الْجَنَّةِ، فَرَأَيْتُ أَكْثَرَ أَهْلِهَا الْفُقَرَاءَ، وَاطَّلَعْتُ فِي النَّارِ، فَرَأَيْتُ أَكْثَرَ أَهْلِهَا النِّسَاءَ"، تَابَعَهُ أَيُّوبُ، وَعَوْفٌ، وَقَالَ صَخْرٌ، وَحَمَّادُ بْنُ نَجِيحٍ، عَنْ أَبِي رَجَاءٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ.
ہم سے ابوولید نے بیان کیا، کہا ہم سے سلم بن زریر نے بیان کیا، کہا ہم سے ابورجاء عمران بن تمیم نے بیان کیا، ان سے عمران بن حصین رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے جنت میں جھانکا تو اس میں رہنے والے اکثر غریب لوگ تھے اور میں نے دوزخ میں جھانکا تو اس کی رہنے والیاں اکثر عورتیں تھیں۔ ابورجاء کے ساتھ اس حدیث کو ایوب سختیانی اور عوف اعرابی نے بھی روایت کیا ہے اور صخر بن جویریہ اور حماد بن نجیح دونوں اس حدیث کو ابورجاء سے، انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کیا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated `Imran bin Husain: The Prophet said, "I looked into Paradise and found that the majority of its dwellers were the poor people, and I looked into the (Hell) Fire and found that the majority of its dwellers were women."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 76, Number 456


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري6449اطلعت في الجنة فرأيت أكثر أهلها الفقراء اطلعت في النار فرأيت أكثر أهلها النساء

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6449 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6449  
حدیث حاشیہ:
ایوب کی روایت کو امام نسائی نے اور عوف کی روایت کو امام بخاری نے کتاب النکاح میں وصل کیا ہے۔
جنت میں غریب لوگوں سے فقرائے موحدین متبع سنت مراد ہیں اور دوزخ میں عورتوں سے بدکار عورتیں مراد ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6449   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6449  
حدیث حاشیہ:
(1)
ایک دوسری حدیث میں ان فاقہ کش صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی تعریف دوسرے انداز سے کی گئی ہے۔
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کے پاس تین شخص آئے، انہوں نے کہا:
اے ابو محمد! ہمارے پاس کچھ بھی نہیں، کوئی خرچہ ہے نہ سواری اور نہ سازوسامان ہی۔
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
تم کیا چاہتے ہو؟ اگر تم کچھ مال چاہتے ہو تو ہمارے پاس پھر آنا، اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے جو میسر فرمایا وہ ہم تمہیں عطا کریں گے اور اگر تم چاہو تو ہم تمہارا معاملہ حاکم وقت سے ذکر کر دیں گے؟ اگر تم چاہو تو صبر کرو کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ مہاجر فقراء قیامت کے دن مال داروں سے چالیس سال پہلے جنت میں جائیں گے۔
یہ بشارت سن کر تنگ دست فقراء نے کہا کہ ہم صبر کرتے ہیں اور ہم آپ سے کسی چیز کا مطالبہ نہیں کریں گے۔
(صحیح مسلم، الزھد، حدیث: 7463 (2979)
حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے مروی ایک دوسری حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
بےشک اللہ تعالیٰ اپنے اس عیال دار بندے کو پسند کرتا ہے جو ضرورت مند ہونے کے باوجود سوال نہیں کرتا۔
(سنن ابن ماجة، الزھد، حدیث: 4121) (2)
واضح رہے کہ جنت میں فقراء لوگوں کی اکثریت ان کا فقر نہیں بلکہ عقیدے کی درستی اور نیک اعمال کا جذبہ ہو گا اور اگر کوئی فقیر نیک کردار نہیں تو وہ قطعاً جنت کا حق دار نہیں ہو گا۔
بہرحال حدیث میں دنیا کی لذتوں سے کنارہ کش ہونے پر ابھارا گیا ہے۔
(فتح الباري: 337/11)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6449   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.