ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابوشہاب عبدربہ بن نافع نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے یونس نے، ان سے ثابت بنانی نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب شراب ہم پر حرام کی گئی تو مدینہ منورہ میں انگور کی شراب بہت کم ملتی تھی۔ عام استعمال کی شراب کچی اور پکی کھجور سے تیار کی جاتی تھی۔
Narrated Anas: "Alcoholic drinks were prohibited at the time we could rarely find wine made from grapes in Medina, for most of our liquors were made from unripe and ripe dates.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 69, Number 486
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5580
حدیث حاشیہ: حضرت انس رضی اللہ عنہ کا مقصد اس موقف کی تردید کرنا تھا کہ حدیث شراب، صرف انگور کی شراب کے ساتھ خاص نہیں کیونکہ شراب کی یہ قسم تو مدینہ طیبہ میں حرمت کے وقت بہت کم دستیاب تھی بلکہ حرام ہونے میں ہر وہ مشروب شریک ہے جو نشہ آور ہو، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ”گندم سے شراب بنتی ہے، جو کی شراب ہوتی ہے، منقی سے شراب کشید کی جاتی ہے، خشک کھجور شراب کے کام آتی ہے اور شہد سے بھی شراب تیار ہوتی ہے۔ “(سنن ابن ماجة، الأشربة، حدیث: 3379) الغرض جو مشروب بھی نشہ آور ہو وہ شراب ہے، خواہ کسی چیز سے تیار کیا جائے۔ واللہ أعلم
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5580