صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: قربانی کے مسائل کا بیان
The Book of Al-Adahi
6. بَابُ الأَضْحَى وَالْمَنْحَرِ بِالْمُصَلَّى:
6. باب: عیدگاہ میں قربانی کرنے کا بیان۔
(6) Chapter. AI-Adha and the slaughtering of sacrifices at the Musalla (the place of offering Eid prayer).
حدیث نمبر: 5551
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن ابي بكر المقدمي، حدثنا خالد بن الحارث، حدثنا عبيد الله، عن نافع، قال:" كان عبد الله ينحر في المنحر"، قال عبيد الله: يعني منحر النبي صلى الله عليه وسلم.(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ:" كَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَنْحَرُ فِي الْمَنْحَرِ"، قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: يَعْنِي مَنْحَرَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ہم سے محمد بن ابی بکر مقدمی نے بیان کیا، کہا ہم سے خالد بن حارث نے بیان کیا، کہا ہم سے عبیداللہ نے بیان کیا اور ان سے نافع نے بیان کیا کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما قربان گاہ میں نحر کیا کرتے تھے اور عبیداللہ نے بیان کیا کہ مراد وہ جگہ ہے جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم قربانی کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Nafi': 'Abdullah (bin 'Umar) used to slaughter his sacrifice at the slaughtering place (i.e the slaughtering place of the Prophet ) .
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 68, Number 459


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري5551عبد الله بن عمركان عبد الله ينحر في المنحر
   صحيح البخاري1711عبد الله بن عمريبعث بهديه من جمع من آخر الليل حتى يدخل به منحر النبي مع حجاج فيهم الحر والمملوك

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 5551 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5551  
حدیث حاشیہ:
مزید وضاحت اگلی حدیث میں ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5551   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1711  
1711. حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ ہی سے روایت ہے کہ وہ مزدلفہ سے رات کے آخری حصے میں حاجیوں کے ہمراہ جن میں آزاد اور غلام ہوتے، قربانی بھیجتے، پھر اسے رسول اللہ ﷺ کے نحر کرنے کی جگہ لے جایا جاتا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1711]
حدیث حاشیہ:
اس کا مطلب یہ ہے کہ قربانیاں لے جانے کے لیے کچھ آزاد لوگوں کی تخصیص نہ تھی بلکہ غلام بھی لے جاتے تھے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 1711   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1711  
1711. حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ ہی سے روایت ہے کہ وہ مزدلفہ سے رات کے آخری حصے میں حاجیوں کے ہمراہ جن میں آزاد اور غلام ہوتے، قربانی بھیجتے، پھر اسے رسول اللہ ﷺ کے نحر کرنے کی جگہ لے جایا جاتا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1711]
حدیث حاشیہ:
(1)
منحر وہ جگہ ہے جہاں رسول اللہ ﷺ نے قربانی ذبح کی تھی۔
وہ مقام جمرہ عقبہ کے پاس مسجد خیف کے قریب تھا، تاہم منیٰ میں ہر جگہ قربانی کی جا سکتی ہے جیسا کہ رسول اللہ ﷺ کا ارشاد گرامی ہے:
میں نے اس جگہ قربانی کی ہے لیکن منیٰ سارا ہی قربان گاہ ہے۔
تمہیں اپنے خیموں میں بھی قربانی کرنے کی اجازت ہے۔
(صحیح مسلم، الحج، حدیث: 2952(1218)
مگر حضرت عبداللہ بن عمر ؓ جذبۂ اتباع سنت سے سرشار تھے، وہ ڈھونڈ کر انہی مقامات پر نماز پڑھتے جہاں رسول اللہ ﷺ نے پڑھی تھی اور اسی مقام پر قربانی کرتے جہاں رسول اللہ ﷺ نے کی تھی۔
(2)
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ عیدگاہ میں قربانی ذبح کرتے تھے۔
اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ جب آپ مدینہ طیبہ میں قربانی ذبح کرتے تو عیدگاہ کا انتخاب کرتے۔
(فتح الباري: 697/3)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 1711   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.