صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں
The Book of Slaughtering and Hunting
8. بَابُ الصَّيْدِ إِذَا غَابَ عَنْهُ يَوْمَيْنِ أَوْ ثَلاَثَةً:
8. باب: جب شکار کیا ہوا جانور شکاری کو دو یا تین دن کے بعد ملے تو دہ کیا کرے؟
(8) Chapter. If the hunter hits a game but does not catch it till two or three days have passed.
حدیث نمبر: 5485
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) وقال عبد الاعلى: عن داود، عن عامر، عن عدي، انه قال للنبي صلى الله عليه وسلم:" يرمي الصيد فيقتفر اثره اليومين والثلاثة ثم يجده ميتا وفيه سهمه، قال: ياكل إن شاء".(مرفوع) وَقَالَ عَبْدُ الْأَعْلَى: عَنْ دَاوُدَ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ عَدِيٍّ، أَنَّهُ قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَرْمِي الصَّيْدَ فَيَقْتَفِرُ أَثَرَهُ الْيَوْمَيْنِ وَالثَّلَاثَةَ ثُمَّ يَجِدُهُ مَيِّتًا وَفِيهِ سَهْمُهُ، قَالَ: يَأْكُلُ إِنْ شَاءَ".
اور عبدالاعلیٰ نے بیان کیا، ان سے داؤد بن ابی یاسر نے، ان سے عامر شعبی نے اور ان سے عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ نے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ وہ شکار تیر سے مارتے ہیں پھر دو یا تین دن پر اسے تلاش کرتے ہیں، تب وہ مردہ حالت میں ملتا ہے اور اس کے اندر ان کا تیر گھسا ہوا ہوتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر تو چاہے تو کھا سکتا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

And it has also been narrated by `Adi bin Hatim that he asked the Prophet "If a hunter throws an arrow at the game and after tracing it for two or three days he finds it dead but still bearing his arrow, (can he eat of it)?" The Prophet replied, "He can eat if he wishes."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 67, Number 393


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 5485 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5485  
حدیث حاشیہ:
یہ اسی صورت میں کہ شکار بد بو دار نہ ہوا ہو ورنہ پھر وہ کھانا مناسب نہیں ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5485   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5485  
حدیث حاشیہ:
(1)
یہ احادیث درج ذیل اقسام پر مشتمل ہیں:
٭ اگر بسم اللہ پڑھ کر کتا چھوڑا جائے اور وہ شکار پکڑ کر مالک کے پاس لے آئے تو اسے کھانا جائز ہے۔
٭ اگر کتا اس میں سے خود کچھ کھا لے تو مالک کے لیے اس کا کھانا جائز نہیں۔
٭ اگر شکاری کتے کے ساتھ دوسرے کتے بھی جائیں اور شکار کو مار ڈالیں تو ایسا شکار کھانا جائز نہیں۔
٭ اگر شکار کو تیر مارا، پھر دو یا تین دن بعد شکار ملا اور اس میں تیر کا نشان تھا تو اسے کھانا بھی جائز ہے۔
٭ اگر شکار پانی میں گر جائے تو اسے نہ کھایا جائے۔
(2)
واضح رہے کہ اگر شکار کو تیر مارنے کے بعد وہ دو یا تین دن غائب رہے، پھر ملے تو کھایا جا سکتا ہے بشرطیکہ گوشت خراب نہ ہوا ہو۔
اگر گوشت میں بدبو پڑ گئی اور وہ خراب ہو گیا تو اسے نہیں کھانا چاہیے جیسا کہ صحیح مسلم کی ایک روایت میں اس کی صراحت ہے۔
(صحیح مسلم، الصید والذبائح، حدیث: 4985 (1931)
، و فتح الباري: 757/9)

   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5485   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.