صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: کھانوں کے بیان میں
The Book of Foods (Meals)
30. بَابُ ذِكْرِ الطَّعَامِ:
30. باب: کھانے کا بیان۔
(30) Chapter. The mention of food.
حدیث نمبر: 5428
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا خالد، حدثنا عبد الله بن عبد الرحمن، عن انس، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" فضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" فَضْلُ عَائِشَةَ عَلَى النِّسَاءِ كَفَضْلِ الثَّرِيدِ عَلَى سَائِرِ الطَّعَامِ".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے خالد نے بیان کیا، ان سے عبداللہ بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا، ان سے انس رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عورتوں پر عائشہ کی فضیلت ایسی ہے جیسے تمام کھانوں پر ثرید کی فضیلت ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Anas: The Prophet said, "The superiority of `Aisha to other ladies is like the superiority of Tharid to other kinds of food."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 65, Number 339


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري5419أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   صحيح البخاري5428أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   صحيح البخاري3770أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   صحيح مسلم6299أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   جامع الترمذي3887أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   سنن ابن ماجه3281أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   المعجم الصغير للطبراني856أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 5428 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5428  
حدیث حاشیہ:
اسی لیے ثرید کھانا بھی گویا بہترین کھانا کھانا ہے جو آج مسلمانوں میں مرغوب ہے۔
خصوصاً محبان رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں آج بھی ثرید بنا کر کھانا مرغوب ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5428   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5428  
حدیث حاشیہ:
(1)
اس میں ثرید کی فضیلت بیان ہوئی ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کھانے کو بہت پسند کرتے تھے۔
گوشت کے شوربے میں روٹی کے ٹکڑے بھگو دیے جاتے ہیں۔
جب یہ نرم ہو جائیں تو انہیں کھایا جاتا ہے۔
یہ کھانا انتہائی مزیدار اور زود ہضم ہوتا ہے۔
(2)
اس سے معلوم ہوا کہ مزیدار کھانے میں کوئی حرج نہیں یہ ضروری نہیں کہ اسے کسی چیز سے بد مزہ کر کے استعمال کیا جائے۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5428   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3281  
´دیگر کھانوں پر ثرید کی فضیلت کا بیان۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورتوں پر عائشہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت ایسی ہی ہے جیسے ثرید کی باقی تمام کھانوں پر۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3281]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
انسانوں میں کمال کا سب سے مقام بلند مقام نبوت کا ہے جو عورتوں کو حاصل نہیں ہوا۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿وَما أَر‌سَلنا مِن قَبلِكَ إِلّا رِ‌جالًا﴾  (یوسف 12: 109)
(اے نبی!)
ہم نے آپ سے پہلے صرف مرد ہی (رسول بناکر)
بھیجے ہیں۔
اس لیے حدیث میں وہ کمال مراد ہے جوصرف وہبی نہیں بلکہ اس میں کسب کا بھی حصہ ہے یعنی صدیقیت کا مقام۔
گزشتہ امتوں کی عورتوں میں صدیقیت کا اعلیٰ ترین مقام حضرت مريم ؑاور حضرت آسیہ ؓ کو حاصل ہوا۔
امت محمدیہ میں یہ مقام حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کو حاصل ہوا۔

(2)
ثرید روٹی کے چھوٹے چھوٹےٹکڑے کرکے شوربے میں بھگو کر بنایا ہوا ایک قسم کا کھانا ہے۔
اس دور کے ماحول میں یہ بہترین کھانا تھا جو غذائیت کے لحاظ سے بھی بہترین ہے اور لذت کے لحاظ سے بھی اس کے علاوہ آسانی سے تیار ہو جاتا ہے جلدی ہضم ہوتا ہے اور بہت سے فوائد کا حامل ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3281   

  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3887  
´ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کی فضیلت کا بیان`
انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورتوں پر عائشہ کی فضیلت اسی طرح ہے جیسے ثرید کی فضیلت دوسرے کھانوں پر ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3887]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
ان عورتوں میں سے مریم،
خدیجہ اور فاطمہ مستثنیٰ ہیں،
جیساکہ دوسری روایات سے ثابت ہوتا ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3887   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3770  
3770. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: حضرت عائشہ ؓ کو دوسری تمام عورتوں پر ایسی فضیلت حاصل ہے جو ثرید کو دوسرے تمام کھانوں پر ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3770]
حدیث حاشیہ:

ثرید میں ایک لطافت ظاہری یہ ہے کہ وہ لذیذ اور زودہضم ہے اور اسے چبانے میں آسانی ہوتی ہے اورباطنی لطافت یہ ہے کہ اس سے صالح خون پیدا ہوتا ہے جومردانہ قوت کا باعث ہے۔
اس طرح حضرت عائشہ ؓ کی ظاہری برتری یہ ہے کہ ان کی زبان پر فصاحت وبلاغت اور بیان میں روانی تھی۔
اور باطنی فضیلت یہ ہے کہ فقہیہ اور صاحب بصیرت تھیں۔
عربوں میں جو کھانے تھے ان میں ثرید زیادہ مرغوب اور پسندیدہ تھا۔

اس تشبیہ سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت عائشہ ؓ میں حسن خلق،حلاوتِ نطق،زبان کی فصاحت،جودتِ طبع،رائے کی پختگی اور عقل میں سنجیدگی بدرجہ اتم موجود تھیں۔
سب سے بڑھ کر یہ کہ رسول اللہ ﷺ سے انھیں بہت محبت تھی اور رسول اللہ ﷺ کے ہاں بھی ان کی بہت چاہت تھی۔
سب سے بڑی بات یہ ہے کہ دین کے ایک تہائی مسائل ان سے مروی ہیں۔
یہ اعزاز کسی دوسرے کو حاصل نہیں ہوا۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3770   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5419  
5419. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: عائشہ کی فضیلت دوسری عورتوں پر اس طرح ہے جس طرح ثرید کی فضیلت دوسرے کھانوں پر ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5419]
حدیث حاشیہ:
ثرید ایک بہترین کھانا، جلدی ہضم ہونے والا اور مقوی غذا ہے۔
اس حدیث سے اس کی برتری کا پتا چلتا ہے جیسا کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے اونچے مقام و مرتبے کی نشاندہی ہوتی ہے۔
اس کی تشریح پہلے کتاب المناقب میں گزر چکی ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5419   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.