ہم سے عبداللہ بن یوسف تینسی نے بیان کیا، کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی، ان سے ابونعیم وہب بن کیسان نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کھانا لایا گیا، آپ کے ساتھ آپ کے ربیب عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ بھی تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بسم اللہ پڑھ اور اپنے سامنے سے کھا۔
Narrated Wahb bin Kaisan Abi Nu'aim: A meal was brought to Allah's Apostle while his step-son, `Umar bin Abi Salama was with him. Allah's Apostle said to him, "Mention the Name of Allah and eat of the dish what is nearer to you."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 65, Number 290
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5378
حدیث حاشیہ: (1) ایک روایت میں ہے کہ حضرت عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ برتن کے چاروں طرف سے بوٹیاں اٹھا کر کھانے لگے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیٹے! اپنے سامنے سے کھاؤ۔ “(صحیح مسلم، الأشربة، حدیث: 5270 (2022)(2) بہرحال کھانے کے آداب سے ہے کہ انسان اپنے سامنے سے کھائے ہاں، اگر کھانے مختلف قسم کے ہوں تو جہاں سے چاہے اپنا من پسند کھانا کھا سکتا ہے۔ مذکورہ پابندی صرف اس صورت میں ہے جب کھانا ایک ہی طرح کا ہو۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5378