صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان
The Book of The Virtues of The Quran
1. بَابُ كَيْفَ نُزُولُ الْوَحْيِ وَأَوَّلُ مَا نَزَلَ:
1. باب: وحی کیونکر اتری اور سب سے پہلے کون سی آیت نازل ہوئی تھی؟
(1) Chapter. How the Divine Revelation used to be revealed and what was the first thing revealed (to the Messenger ).
حدیث نمبر: 4982
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا عمرو بن محمد، حدثنا يعقوب بن إبراهيم، حدثنا ابي، عن صالح بن كيسان، عن ابن شهاب، قال: اخبرني انس بن مالك رضي الله عنه" ان الله تعالى تابع على رسوله صلى الله عليه وسلم الوحي قبل وفاته حتى توفاه اكثر ما كان الوحي، ثم توفي رسول الله صلى الله عليه وسلم بعد".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ" أَنَّ اللَّهَ تَعَالَى تَابَعَ عَلَى رَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَحْيَ قَبْلَ وَفَاتِهِ حَتَّى تَوَفَّاهُ أَكْثَرَ مَا كَانَ الْوَحْيُ، ثُمَّ تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدُ".
ہم سے عمرو بن محمد نے بیان کیا، کہا ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے ہمارے والد (ابراہیم بن سعد) نے، ان سے صالح بن کیسان نے، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا، کہا، مجھ سے انس بن مالک نے خبر دی کہ اللہ تعالیٰ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر پے در پے وحی اتارتا رہا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے قریبی زمانے میں تو بہت وحی اتری پھر اس کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہو گئی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Anas bin Malik: Allah sent down His Divine Inspiration to His Apostle continuously and abundantly during the period preceding his death till He took him unto Him. That was the period of the greatest part of revelation; and Allah's Apostle died after that.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 61, Number 505


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري4982أنس بن مالكتابع على رسوله الوحي قبل وفاته حتى توفاه أكثر ما كان الوحي ثم توفي رسول الله بعد
   صحيح مسلم7524أنس بن مالكأن الله تابع الوحي على رسول الله قبل وفاته حتى توفي وأكثر ما كان الوحي يوم توفي رسول الله

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 4982 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4982  
حدیث حاشیہ:
مطلب یہ ہے کہ ابتدائی زمانہ نبوت میں تو سورۃ اقرأ اتر کر پھر ایک مدت تک وحی موقوف رہی اس کے بعد برابر پے درپے اترتی رہی پھر جب آپ مدینہ میں تشریف لائے تو آپ کی عمر کے آخری حصہ میں بہت قرآن اترا کیونکہ اسلامی فتوحات کا سلسلہ بڑھ گیا۔
معاملات اور مقدمات نبوت ہونے لگے تو قرآن بھی زیادہ اترا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4982   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4982  
حدیث حاشیہ:

ابتدائی زمانہ نبوت میں تو سورہ علق کی ابتدائی آیات اترنے کے بعد ایک مدت تک وحی موقوف رہی۔
اس کے بعد وحی کا مسلسل سلسلہ شروع ہوا، پھر جب آپ مدینہ طیبہ تشریف لائے توضروریات زیادہ ہوئیں اوروحی کا نزول بھی زیادہ ہوا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے قریب لگاتار، متواتر اور زیادہ وحی نازل ہوئی کیونکہ فتح مکہ کے بعد کثرت سے وفود کا سلسلہ شروع ہوا جنھوں نے احکام و مسائل کے متعلق بہت سے سوال کیے جن کے جوابات بذریعہ وحی دیے گئے۔
جب اسلامی فتوحات کا سلسلہ بڑھ گیا تومعاملات جب اسلامی فتوحات کا سلسلہ بڑھ گیا تو معاملات و مقدمات کے پیش نظر قرآن کریم بھی زیادہ نازل ہوا، نیز مکہ مکرمہ میں نزول وحی کے دوران میں لمبی لمبی سورتیں نازل نہیں ہوئیں۔
ہجرت کے بعد لمبی سورتوں کا نزول ہوا، یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر آخری وقت میں بہت زیادہ وحی نازل ہوئی۔
اس کیفیت کے اعتبار سے یہ حدیث عنوان کے مطابق ہے۔

واضح رہے کہ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے امام زہری نے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے پہلے وحی کا سلسلہ منقطع ہوگیا تھا؟ تو حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جواب دیا کہ ایسا نہیں ہوا بلکہ آپ کی و فات سے پہلے بہت زیادہ وحی نازل ہوئی کیونکہ اس کی ضرورت بڑھ گئی تھی۔
(فتح الباري: 11/9)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4982   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.