7. باب: آیت کی تفسیر ”آپ کہئے تم جن کو اللہ کے سوا معبود قرار دے رہے ہو، ذرا ان کو پکارو تو سہی، سو نہ وہ تمہاری کوئی تکلیف ہی دور کر سکتے ہیں اور نہ وہ (اسے) بدل ہی سکتے ہیں“۔
(7) Chapter. “Say (O Muhammad ): ’Call upon those besides Him whom you pretend (to be gods)...’ ” (V.17:56)
مجھ سے عمرو بن علی بن فلاس نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے کہا ہم سے سفیان نے، کہا مجھ سے سلیمان اعمش نے بیان کیا، ان سے ابراہیم نخعی نے، ان سے عبداللہ بن معمر نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے(آیت) «إلى ربهم الوسيلة» کا شان نزول یہ ہے کہ کچھ لوگ جنوں کی عبادت کرتے تھے، لیکن وہ جِن بعد میں مسلمان ہو گئے اور یہ مشرک (کم بخت) ان ہی کی پرستش کرتے جاہلی شریعت پر قائم رہے۔ عبیداللہ اشجعی نے اس حدیث کو سفیان سے روایت کیا اور ان سے اعمش نے بیان کیا، اس میں یوں ہے کہ اس آیت «قل ادعوا الذين زعمتم» کا شان نزول یہ ہے آخر تک۔
Narrated `Abdullah: Regarding the explanation of the Verse: 'Those whom they call upon (worship) (like Jesus the Son of Mary, angels etc.) desire (for themselves) means of access to their Lord (Allah) as to which of them should be the nearer and they hope for His Mercy and fear His torment.' (17.57) They themselves (e.g. Angels, saints, Apostles, Jesus, etc.,) worshipped Allah, Those Jinns who were worshipped by some Arabs became Muslims (embraced Islam), but those human beings stuck to their (old) religion. Al- A`mash said extra: 'Say, (O Muhammad): Call unto those besides Him whom you assume (to be gods).' (17.56)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 238
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4714
حدیث حاشیہ: وہ لوگ جو جنات کو پوجتے تھے، جب جنات مسلمان ہوگئے تو اس وقت بھی ان کے پجاری ان کی پرستش پر قائم رہے، حالانکہ وہ جنات اس کام سے ان پر راضی نہیں تھے کیونکہ اب تو وہ خود اس کا قرب حاصل کرنے کے لیے کوئی ذریعہ تلاش کرتے تھے۔ شاید ان کے پجاریوں کو جنات کے مسلمان ہوجانے کا علم نہیں ہوگا۔ واللہ اعلم۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4714