مجھ سے احمد بن حسن نے بیان کیا، کہا ہم سے احمد بن محمد بن حنبل بن ہلال نے بیان کیا، کہا ہم سے معتمر بن سلیمان نے بیان کیا، ان سے کہمس نے، ان سے عبداللہ بن بریدہ نے اور ان سے ان کے والد (بریدہ بن حصیب رضی اللہ عنہ) نے بیان کیا کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سولہ غزووں میں شریک تھے۔
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4473
حدیث حاشیہ: 1۔ رسول اللہ ﷺ کے غزوات کی تعداد میں اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔ قابل اعتماد بات یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اٹھارہ جنگیں لڑی ہیں۔ آٹھ میں قتل و غارت ہوئی۔ ان میں بدر، اُحد، احزاب، فریظہ، بئر معونہ، غزوہ بنو مصطلق، خیبر اور آٹھواں غزوہ فتح مکہ ہے۔ اس میں حنین اور طائف کا معرکہ بھی شامل ہے۔ واضح رہے کہ ابو اسحاق، رسول اللہ ﷺ کے غزوات اور ان کی تعداد کے متعلق بہت دلچسپی رکھتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ انھوں نے زید بن ارقم، حضرت براء بن عازب ؓ اور دیگر صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین سے اس کے متعلق سوالات کیے ہیں۔ (فتح الباري: 192/8) امام بخاری ؒ نے کتب المغازی کو اس عنوان پر ختم کیا ہے تاکہ آغاز اور اختتام میں یکسانیت پیدا ہو جائے۔ واللہ اعلم علمه أتم۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4473
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4695
عبداللہ بن بریدہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انیس (19) غزوات میں شرکت کی اور ان میں سے آٹھ میں جنگ لڑی، ابوبکر کی روایت میں منهن [صحيح مسلم، حديث نمبر:4695]
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے، بدر، احد، مریسیع، خندق، قریظہ، خیبر، مکہ، حنین اور طائف کے غزوات میں جنگ میں حصہ لیا، حضرت بریدہ نے خندق اور قریظہ کو یا حنین اور طائف کو ایک شمار کیا، اس لیے تعداد آٹھ بتائی، اس طرح قریبی غزوات کو ایک شمار کرنے سے تعداد غزوات کم ہو جاتی ہے۔