حدثني مخلد بن مالك حدثنا يحيى بن سعيد الاموي حدثنا ابن جريج عن عمرو بن دينار عن عكرمة عن ابن عباس رضي الله عنهما قال اشتد غضب الله على من قتله النبي صلى الله عليه وسلم في سبيل الله، اشتد غضب الله على قوم دموا وجه نبي الله صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنِي مَخْلَدُ بْنُ مَالِكٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الأُمَوِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ اشْتَدَّ غَضَبُ اللَّهِ عَلَى مَنْ قَتَلَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، اشْتَدَّ غَضَبُ اللَّهِ عَلَى قَوْمٍ دَمَّوْا وَجْهَ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
مجھ سے مخلد بن مالک نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ بن سعید اموی نے بیان کیا، کہا ہم سے ابن جریج نے بیان کیا، ان سے عمرو بن دینار نے بیان کیا، ان سے عکرمہ نے اور ان سے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ اللہ تعالیٰ کا اس شخص پر انتہائی غضب نازل ہوا جسے اللہ کے نبی نے قتل کیا تھا۔ اللہ تعالیٰ کا انتہائی غضب اس قوم پر نازل ہوا جنہوں نے اللہ کے نبی کے چہرہ مبارک کو (غزوہ احد کے موقع پر) خون آلود کر دیا تھا۔
Narrated Ibn `Abbas: Allah's Wrath became severe on him whom the Prophet had killed in Allah's Cause. Allah's Wrath became severe on the people who caused the face of Allah's Prophet to bleed.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 401
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4074
حدیث حاشیہ: 1۔ غزو ہ اُحد میں ایک حادثہ اس طرح ہوا کہ رسول اللہ ﷺ پر اچانک ابی بن خلف نے حملہ کردیا اور کہا: آج میں محمدﷺ کو قتل کردوں گا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے کذاب!بلکہ میں تجھے قتل کروں گا۔ “ اس کے بعد آپ نے تاک کر ایسا نشانہ لگایا کہ وہ جہنم واصل ہوگیا اور جانبر نہ ہوسکا۔ اس وقت رسول اللہ ﷺ نے یہ حدیث ارشاد فرمائی۔ (عمدة القاري: 116/12۔ ) 2۔ رسول اللہ ﷺ اپنے دست مبارک سے کسی کو مارنا نہیں چاہتے تھے مگر مکہ کے مشہور کافر کی انتہائی بدبختی تھی کہ وہ خود رسول اللہ ﷺ کے ہاتھوں جہنم رسید ہوا۔ عبداللہ بن قمئہ نے بھی رسول اللہ ﷺ کو زخمی کیا اور کہا: میں توڑنے والے کا بیٹا ہوں۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنے چہرے سے خون صاف کرتے ہوئے فرمایا: ”اللہ تجھے توڑڈالے۔ “ یہ شخص جب مکے واپس آیا تو اللہ تعالیٰ نے اس پر ایک پہاڑی بکرا مسلط کردیا وہ اسے سینگ مارتا رہا حتی کہ اسے ٹکڑے ٹکڑے کردیا۔ (فتح الباري: 457/7)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4074