صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
6. بَابُ عِدَّةِ أَصْحَابِ بَدْرٍ:
6. باب: جنگ بدر میں شریک ہونے والوں کا شمار۔
(6) Chapter. The number of the warriors of Badr.
حدیث نمبر: 3959
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثني عبد الله بن ابي شيبة، حدثنا يحيى، عن سفيان، عن ابي إسحاق، عن البراء. ح وحدثنا محمد بن كثير، اخبرنا سفيان، عنابي إسحاق، عن البراء رضي الله عنه، قال:" كنا نتحدث ان اصحاب بدر ثلاث مائة وبضعة عشر , بعدة اصحاب طالوت الذين جاوزوا معه النهر , وما جاوز معه إلا مؤمن".(مرفوع) حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ الْبَرَاءِ. ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْأَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ الْبَرَاءِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" كُنَّا نَتَحَدَّثُ أَنَّ أَصْحَابَ بَدْرٍ ثَلَاثُ مِائَةٍ وَبِضْعَةَ عَشَرَ , بِعِدَّةِ أَصْحَابِ طَالُوتَ الَّذِينَ جَاوَزُوا مَعَهُ النَّهَرَ , وَمَا جَاوَزَ مَعَهُ إِلَّا مُؤْمِنٌ".
مجھ سے عبداللہ بن ابی شیبہ نے بیان کیا، ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا، ان سے سفیان ثوری نے، ان سے ابواسحاق نے اور ان سے براء رضی اللہ عنہ نے (دوسری سند) اور ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا، انہیں سفیان نے خبر دی، انہیں ابواسحاق نے اور ان سے براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم آپس میں یہ گفتگو کیا کرتے تھے کہ جنگ بدر میں اصحاب بدر کی تعداد بھی تین سو دس سے اوپر، کچھ اوپر تھی، جتنی ان اصحاب طالوت کی تعداد تھی جنہوں نے ان کے ساتھ نہر فلسطین پار کی تھی اور اسے پار کرنے والے صرف ایماندار ہی تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Al-Bara: We used to say that the warriors of Badr were over three-hundred-and-ten, as many as the Companions of Saul who crossed the river with him; and none crossed the river with him but a believer.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 296


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري3959براء بن عازبكنا نتحدث أن أصحاب بدر ثلاث مائة وبضعة عشر بعدة أصحاب طالوت الذين جاوزوا معه النهر وما جاوز معه إلا مؤمن
   صحيح البخاري3957براء بن عازبعدة أصحاب طالوت الذين جازوا معه النهر بضعة عشر وثلاث مائة قال البراء لا والله ما جاوز معه النهر إلا مؤمن
   صحيح البخاري3958براء بن عازبعدة أصحاب بدر على عدة أصحاب طالوت الذين جاوزوا معه النهر ولم يجاوز معه إلا مؤمن بضعة عشر وثلاث مائة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 3959 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3959  
حدیث حاشیہ:

جب دمشق کے نواح میں طالوت اور جالوت کے درمیان جنگ شروع ہوئی تو اللہ تعالیٰ نے طالوت کی فوج کا نہراردن کے ذریعے سے امتحان لیناچاہا۔
حضرت طالوت نےاپنی فوج سے فرمایا:
جس نے اس نہر سے پانی پیا وہ میرا ساتھی نہیں۔
میراساتھی وہ ہے جو اسے نہ چکھے گا الا یہ کہ چلو بھر پانی پی لے۔
پھر ان میں سے چند آدمیوں کے سوا سب نےسیر ہوکرپانی پیا۔
(البقرہ: 249/2)

طالوت کی اس فوج میں حضرت داؤد ؑ بھی شامل تھے جنھوں نے جالوت کوقتل کیا جوکفر کی کمان کررہا تھا۔

اس حدیث کامطلب یہ ہےکہ جیسے اصحاب طالوت مومن تھے ایسے ہی اصحاب بدر بھی سب کے سب مومن تھے۔
اس کایہ مطلب نہیں کہ جو بدر میں شریک نہیں ہوئے وہ مومن نہیں کیونکہ یہ تو ایک ہنگامی جنگ تھی۔
الغرض اصحاب بدر، طالوت کے ساتھیوں کے ساتھ تعداد اور صفت ایمان میں برابر تھے۔
اصحاب بدر کی تعداد تین سو تیرہ کے لگ بھگ تھی۔
واللہ اعلم۔

حافظ ابن حجر ؒ نے لکھا ہے کہ آٹھ آدمی ایسے ہیں جنھیں غزوہ بدر میں عدم شمولیت کے باوجود مال غنیمت سے حصہ دیاگیا کیونکہ وہ کسی خاص مجبوری کی وجہ سے شریک نہ ہوسکے تھے۔
ان کی تفصیل حسب ذیل ہے:
۔
حضرت عثمان بن عفان ؓ وہ حضرت رقیہؓ کی تیمارداری کی وجہ سے شریک نہ ہوسکے۔
۔
حضرت طلحہ بن عبیداللہ اور سعید بن زید ؓ کو قافلہ کفار کے حالات معلوم کرنے کے لیے بھیجاگیا۔
حضرت ابولبابہ ؓ کو مقام روحاء سے مدینے کی نگرانی کے لیے واپس کردیا گیا۔
۔
حضرت عاصم بن عدی ؓ کو اہل عالیہ کے لیے اور حارث بن حاطب ؓ کوقبیلہ عمرو بن عوف پر نگران مقرر کیا گیا۔
۔
حضرت حارث بن صمہ ؓ مقام روحاء میں گر پڑے اور ان کی ہڈی ٹوٹ گئی، انھیں واپس مدینے بھیج دیا گیا۔
۔
حضرت خوات بن جبیر ؓ کے ساتھ بھی یہی کچھ ہو۔
(فتح الباري: 365/7)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3959   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3957  
3957. حضرت براء ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے اصحاب محمد ﷺ نے بتایا جو بدر میں شریک تھے کہ ان کی تعداد اصحاب طالوت جتنی تھی، جنہوں نے ان کے ساتھ نہر کو پار کیا تھا۔ وہ تین سو دس سے کچھ اوپر تھے۔ حضرت براء نے فرمایا: اللہ کی قسم! حضرت طالوت کے ہمراہ نہر کو صرف وہی لوگ پار کر سکے جو مومن تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3957]
حدیث حاشیہ:
بے ایمان سب نہر کا پانی بے صبری سے پی پی کر پیٹ پھلاپھلا کر ہمت ہار چکے تھے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3957   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.