صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: انصار کے مناقب
The Merits of Al-Ansar
7. بَابُ فَضْلُ دُورِ الأَنْصَارِ:
7. باب: انصار کے گھرانوں کی فضیلت کا بیان۔
(7) Chapter. The superiority of the families (houses) of the Ansar.
حدیث نمبر: 3791
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا خالد بن مخلد، حدثنا سليمان، قال: حدثني عمرو بن يحيى، عن عباس بن سهل، عن ابي حميد، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" إن خير دور الانصار: دار بني النجار، ثم عبد الاشهل، ثم دار بني الحارث، ثم بني ساعدة , وفي كل دور الانصار خير" , فلحقنا سعد بن عبادة، فقال: ابا اسيد الم تر ان رسول الله صلى الله عليه وسلم خير الانصار فجعلنا اخيرا , فادرك سعد النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله خير دور الانصار فجعلنا آخرا، فقال:" اوليس بحسبكم ان تكونوا من الخيار".(مرفوع) حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ يَحْيَى، عَنْ عَبَّاسِ بْنِ سَهْلٍ، عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِنَّ خَيْرَ دُورِ الْأَنْصَارِ: دَارُ بَنِي النَّجَّارِ، ثُمَّ عَبْدِ الْأَشْهَلِ، ثُمَّ دَارُ بَنِي الْحَارِثِ، ثُمَّ بَنِي سَاعِدَةَ , وَفِي كُلِّ دُورِ الْأَنْصَارِ خَيْرٌ" , فَلَحِقَنَا سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ، فَقَالَ: أَبَا أُسَيْدٍ أَلَمْ تَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيَّرَ الْأَنْصَارَ فَجَعَلَنَا أَخِيرًا , فَأَدْرَكَ سَعْدٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ خُيِّرَ دُورُ الْأَنْصَارِ فَجُعِلْنَا آخِرًا، فَقَالَ:" أَوَلَيْسَ بِحَسْبِكُمْ أَنْ تَكُونُوا مِنَ الْخِيَارِ".
ہم سے خالد بن مخلد نے بیان کیا، کہا ہم سے سلیمان نے بیان کیا، کہا مجھ سے عمرو بن یحییٰ نے بیان کیا، ان سے عباس بن سہل نے اور ان سے ابو حمید ساعدی نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انصار کا سب سے بہترین گھرانہ بنو نجار کا گھرانہ ہے پھر بنو عبدالاشھل کا پھر بنی حارث کا، پھر بنی ساعدہ کا اور انصار کے تمام گھرانوں میں خیر ہے۔ پھر ہماری ملاقات سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ سے ہوئی تو وہ ابواسید رضی اللہ عنہ سے کہنے لگے تمہیں معلوم نہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کے بہترین گھرانوں کی تعریف کی اور ہمیں (بنو ساعدہ) کو سب سے اخیر میں رکھا تو سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور انہوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! انصار کے سب سے بہترین خاندانوں کا بیان ہوا اور ہم سب سے اخیر میں کر دیئے گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تمہارے لیے کافی نہیں کہ تمہارا خاندان بھی بہترین خاندان ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Abu Humaid: The Prophet said, "The best of the Ansar families (homes) are the families (homes) of Banu An- Najjar, and then that of Banu `Abdul Ash-hal, and then that of Banu Al-Harith, and then that of Banu Saida; and there is good in all the families (homes) of the Ansar." Sa`d bin 'Ubada followed us and said, "O Abu Usaid ! Don't you see that the Prophet compared the Ansar and made us the last of them in superiority? Then Sa`d met the Prophet and said, "O Allah's Apostle! In comparing the Ansar's families (homes) as to the degree of superiority, you have made us the last of them." Allah's Apostle replied, "Isn't it sufficient that you are regarded amongst the best?"
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 58, Number 135


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري3791منذر بن سعدخير دور الأنصار دار بني النجار ثم عبد الأشهل ثم دار بني الحارث ثم بني ساعدة وفي كل دور الأنصار خير

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 3791 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3791  
حدیث حاشیہ:
آخر میں رہے تو کیا اور اول میں رہے تو کیا بہر حال تمہارا خاندان بھی بہترین خاندان ہے اس پر تم کو خوش ہونا چاہیے۔
ایک روایت میں ہے کہ اس بارے میں حضرت سعد بن عبادہ نے آنحضرت ﷺ سے عرض کرنا چاہا تھا مگر وہ اپنے بھتیجے کے کہنے پر رک گئے اور اپنے خیال سے رجوع کرلیا، یہاں آنحضرت ﷺ سے ملنا اور اس خیال کا ظاہر کرنا مذکور ہے ہردو میں تطبیق یہ ہوسکتی ہے کہ اس وقت وہ اس خیال سے رک گئے ہوں گے، بعد میں جب ملاقات ہوئی ہوگی تو آپ سے دریافت کرلیا ہوگا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3791   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3791  
حدیث حاشیہ:

اس مقام پر جو انصار کے گھرانوں میں خیر و برکت کا ذکر ہوا ہے وہ مجموعی طور پر ہے۔
اگر خصوصیت کے ساتھ ہر فرد کو دیکھا جائے تو بنو ساعدہ کے بعض افراد بنو نجار کے بعض اشخاص سے افضل ہوں گے چنانچہ حضرت اسید بن حضیر سعد بن معاذ ؓ اور عباد بن بشر ؓ اشبلی ہونے کے باوجود بہت سے بنو نجار کے افراد سے افضل ہیں قبل ازیں روایت میں تھا کہ حضرت سعد بن عباد ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کرنا چاہا تھا مگر وہ اپنے بھتیجے کے کہنے سے رک گئے اور اپنے خیال سے رجوع کر لیا اور اس روایت میں ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ سے ملے اور آپ سے عرض کی؟ ان دونوں روایات میں تطبیق کی یہ صورت ہے کہ پہلے وہ اپنے خیال سے رک گئے بعد میں جب اتفاقاً ملاقات ہوئی تو آپ سے عرض کیا ہو گا۔
(فتح الباري: 148/7)

واضح رہے کہ فضیلت میں مذکورہ درجہ بندی قبولیت اسلام میں سبقت نصرت دین میں اولیت اور دل و جان سے رسول اللہ ﷺ پر فدائیت کی بنیاد پر ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3791   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.