(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار، حدثنا غندر، حدثنا شعبة، عن عمرو , سمعت ابا حمزة، عن زيد بن ارقم، قالت الانصار: يا رسول الله لكل نبي اتباع وإنا قد اتبعناك، فادع الله ان يجعل اتباعنا منا" , فدعا به , فنميت ذلك إلى ابن ابي ليلى، قال: قد زعم ذلك زيد".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرٍو , سَمِعْتُ أَبَا حَمْزَةَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ، قَالَتْ الْأَنْصَارُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ لِكُلِّ نَبِيٍّ أَتْبَاعٌ وَإِنَّا قَدِ اتَّبَعْنَاكَ، فَادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَ أَتْبَاعَنَا مِنَّا" , فَدَعَا بِهِ , فَنَمَيْتُ ذَلِكَ إِلَى ابْنِ أَبِي لَيْلَى، قَالَ: قَدْ زَعَمَ ذَلِكَ زَيْدٌ".
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا ہم سے غندر نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے عمرو بن مرہ نے، انہوں نے ابوحمزہ سے سنا اور انہوں نے زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے کہ انصار نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہر نبی کے تابعدار لوگ ہوتے ہیں اور ہم نے آپ کی تابعداری کی ہے۔ آپ اللہ سے دعا فرمائیں کہ اللہ ہمارے تابعداروں کو بھی ہم میں شریک کر دے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی دعا فرمائی۔ پھر میں نے اس حدیث کا ذکر عبدالرحمٰن بن ابی لیلیٰ کے سامنے کیا تو انہوں نے کہا کہ زید بن ارقم رضی اللہ عنہ نے بھی یہ حدیث بیان کی تھی۔
Narrated Zaid bin Al-Arqam: The Annwar said, "O Allah's Apostle! Every prophet has his own followers and we have followed you. So will you invoke Allah to let our followers be considered from us (as Ansar too)?" So he invoked Allah accordingly.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 58, Number 131
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3787
حدیث حاشیہ: حدیث کے معنی یہ ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہمارے پیروکار انصار میں بنائے اور انھیں وہی عزت و شرف ملے جو ہمیں عطا ہوا ہے یا یہ مقصود ہے کہ وہ ہمارے نقش قدم پر چلیں اور انھیں وہی مقام حاصل ہو جو ہمیں ملا ہے چنانچہ رسول اللہﷺنے ان کے لیے دعا فرمائی: ”اے اللہ! انصار کو بخش دے، ان کے بیٹوں کو معاف فرما اور ان کے پوتوں پر بھی رحم و کرم فرما۔ “(صحیح مسلم، فضائل الصحابة، حدیث: 64۔ 14(2506) ) ایک روایت میں ہے کہ آپ نے ان الفاظ میں دعا فرمائی: ”اے اللہ! انصار کو ان کی اولاد کو اور ان کے حلفاء و موالی کو معاف کردے۔ “(صحیح مسلم، فضائل الصحابة، حدیث: 64۔ 16(2507) انصار کا مطلب یہ تھا کہ جیسا ہمرا درجہ اور مقام ہے اسی طرح ہماری اولاد غلام حلیف اور تعلق دار لوگوں کو بھی وہی مرتبہ حاصل ہو، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے ان کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے دعا فرما دی۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3787
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3788
3788. عمرہ بن مرہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے ایک انصاری آدمی ابوحمزہ سے سنا کہ انصار نے عرض کی: (اللہ کے رسول!) ہر قوم کے پیروکار ہوتے ہیں، ہم تو آپ کی پیروی کر چکے ہیں، آپ اللہ سے دعا کریں کہ ہمارے لواحقین کو بھی ہم میں سے بنا دے تو نبی ﷺ نے ان کے لیے دعا فرمائی: ”اے اللہ! ان کے لواحقین کو بھی ان سے بنا دے۔“ عمرہ بن مرہ نے کہا: میں نے یہ حدیث ابن ابی لیلیٰ سے بیان کی تو انہوں نے کہا کہ حضرت زید نے بھی یہی کہا ہے۔ شعبہ کہتے ہیں: میرا خیال ہے کہ زید سے مراد زید بن ارقم ؓ ہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3788]
حدیث حاشیہ: حافظ نے کہا شعبہ کا گمان صحیح ہے، ابونعیم نے مستخرج میں اس کو علی بن جعد کے طریق سے زید بن ارقم سے یقینی طورپر نکالا ہے۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3788