مجھ سے محمد بن علاء نے بیان کیا، کہا ہم سے ابراہیم بن یوسف بن ابی اسحٰق نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا، ان سے ابواسحٰق نے، کہا کہ مجھ سے اسود بن یزید نے بیان کیا، کہا کہ میں نے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے سنا: انہوں نے بیان کیا کہ میں اور میرے بھائی یمن سے (مدینہ طیبہ) حاضر ہوئے اور ایک زمانے تک یہاں قیام کیا، ہم اس پورے عرصہ میں یہی سمجھتے رہے کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھرانے ہی کے ایک فرد ہیں، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ اور ان کی والدہ کا (بکثرت) آنا جانا ہم خود دیکھا کرتے تھے۔
Narrated Abu Musa Al-Ash`ari: My brother and I came from Yemen, and for some time we continued to consider `Abdullah bin Mas`ud as one of the members of the family of the Prophet because we used to see him and his mother going in the house of the Prophet very often.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 57, Number 107
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3763
حدیث حاشیہ: حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ اور ان کی والدہ ماجدہ،رسول اللہ ﷺ کے پاس بکثرت آیا جایاکرتے تھے۔ اس لیے حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ نے خیال کیا کہ شاید یہ حضرات رسول اللہ ﷺ کے اہل خانہ سے ہیں۔ اس میں حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کی بہت بڑی فضیلت ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ رہا کرتے تھے۔ (صحیح البخاري، المناقب، حدیث: 4384) حافظ ابن حجر ؒ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کی رسول اللہ ﷺ سے مصاحبت اور اس پر دوام ان کی فضیلت اور برتری پر دلالت کرتا ہے۔ (فتح الباري: 131/7) وھوالمقصود۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3763