الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انبیاء علیہم السلام کے بیان میں
The Book of The Stories of The Prophets
24. بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَهَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ مُوسَى} ، {وَكَلَّمَ اللَّهُ مُوسَى تَكْلِيمًا} :
24. باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۃ طہٰ میں) فرمان ”اور کیا تجھ کو موسیٰ کا واقعہ معلوم ہوا ہے اور (سورۃ نساء میں) اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام سے کلام کیا“۔
(24) Chapter: The Statement of Allah: " Has there come to you the story of Musa (Moses)?" (V.79:15) And Allah’s Statement: "...And to Moses Allah spoke directly." (V.4:164)
حدیث نمبر: 3394
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا إبراهيم بن موسى، اخبرنا هشام بن يوسف، اخبرنا معمر، عن الزهري، عن سعيد بن المسيب، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ليلة اسري بي رايت موسى وإذا هو رجل ضرب رجل كانه من رجال شنوءة ورايت عيسى، فإذا هو رجل ربعة احمر كانما خرج من ديماس وانا اشبه ولد إبراهيم صلى الله عليه وسلم به، ثم اتيت بإناءين في احدهما لبن وفي الآخر خمر، فقال: اشرب ايهما شئت فاخذت اللبن فشربته، فقيل: اخذت الفطرة اما إنك لو اخذت الخمر غوت امتك".(مرفوع) حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي رَأَيْتُ مُوسَى وَإِذَا هُوَ رَجُلٌ ضَرْبٌ رَجِلٌ كَأَنَّهُ مِنْ رِجَالِ شَنُوءَةَ وَرَأَيْتُ عِيسَى، فَإِذَا هُوَ رَجُلٌ رَبْعَةٌ أَحْمَرُ كَأَنَّمَا خَرَجَ مِنْ دِيمَاسٍ وَأَنَا أَشْبَهُ وَلَدِ إِبْرَاهِيمَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهِ، ثُمَّ أُتِيتُ بِإِنَاءَيْنِ فِي أَحَدِهِمَا لَبَنٌ وَفِي الْآخَرِ خَمْرٌ، فَقَالَ: اشْرَبْ أَيَّهُمَا شِئْتَ فَأَخَذْتُ اللَّبَنَ فَشَرِبْتُهُ، فَقِيلَ: أَخَذْتَ الْفِطْرَةَ أَمَا إِنَّكَ لَوْ أَخَذْتَ الْخَمْرَ غَوَتْ أُمَّتُكَ".
ہم سے ابراہیم بن موسیٰ نے بیان کیا ‘ کہا ہم کو ہشام بن یوسف نے خبر دی ‘ کہا ہم کو معمر نے خبر دی ‘ انہیں زہری نے ‘ انہیں سعید بن مسیب نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس رات کی کیفیت بیان کی جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج ہوا کہ میں نے موسیٰ علیہ السلام کو دیکھا کہ وہ ایک دبلے پتلے سیدھے بالوں والے آدمی ہیں۔ ایسا معلوم ہوتا تھا کہ قبیلہ شنوہ میں سے ہوں اور میں نے عیسیٰ علیہ السلام کو بھی دیکھا ‘ وہ میانہ قد اور نہایت سرخ و سفید رنگ والے تھے۔ ایسے تروتازہ اور پاک و صاف کہ معلوم ہوتا تھا کہ ابھی غسل خانہ سے نکلے ہیں اور میں ابراہیم علیہ السلام سے ان کی اولاد میں سب سے زیادہ مشابہ ہوں۔ پھر دو برتن میرے سامنے لائے گئے۔ ایک میں دودھ تھا اور دوسرے میں شراب تھی۔ جبرائیل علیہ السلام نے کہا کہ دونوں چیزوں میں سے آپ کا جو جی چاہے پیجئے۔ میں نے دودھ کا پیالہ اپنے ہاتھ میں لے لیا اور اسے پی گیا۔ مجھ سے کہا گیا کہ آپ نے فطرت کو اختیار کیا (دودھ آدمی کی پیدائشی غذا ہے) اگر اس کے بجائے آپ نے شراب پی ہوتی تو آپ کی امت گمراہ ہو جاتی۔

Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "On the night of my Ascension to Heaven, I saw (the prophet) Moses who was a thin person with lank hair, looking like one of the men of the tribe of Shanua; and I saw Jesus who was of average height with red face as if he had just come out of a bathroom. And I resemble prophet Abraham more than any of his offspring does. Then I was given two cups, one containing milk and the other wine. Gabriel said, 'Drink whichever you like.' I took the milk and drank it. Gabriel said, 'You have accepted what is natural, (True Religion i.e. Islam) and if you had taken the wine, your followers would have gone astray.' "
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 55, Number 607


   صحيح البخاري3437عبد الرحمن بن صخرليلة أسري به لقيت موسى قال فنعته فإذا رجل حسبته قال مضطرب رجل الرأس كأنه من رجال شنوءة ولقيت عيسى فنعته النبي فقال ربعة أحمر كأنما خرج من ديماس يعني الحمام رأيت إبراهيم وأنا أشبه ولده به قال وأتيت بإناءين أحدهما لبن والآخر فيه
   صحيح البخاري3394عبد الرحمن بن صخرليلة أسري بي رأيت موسى وإذا هو رجل ضرب رجل كأنه من رجال شنوءة ورأيت عيسى فإذا هو رجل ربعة أحمر كأنما خرج من ديماس وأنا أشبه ولد إبراهيم به ثم أتيت بإناءين في أحدهما لبن وفي الآخر خمر فقال اشرب أيهما شئت فأخذت اللبن فشربته فقيل أخذت الفط
   صحيح مسلم424عبد الرحمن بن صخرحين أسري بي لقيت موسى فنعته النبي فإذا رجل حسبته قال مضطرب رجل الرأس كأنه من رجال شنوءة قال ولقيت عيسى فنعته النبي فإذا ربعة أحمر كأنما خرج من ديماس يعني حماما قال ورأيت إبراهيم صلوات الله عليه وأنا أشب
   جامع الترمذي3130عبد الرحمن بن صخرحين أسري بي لقيت موسى قال فنعته فإذا رجل حسبته قال مضطرب رجل الرأس كأنه من رجال شنوءة لقيت عيسى قال فنعته قال ربعة أحمر كأنما خرج من ديماس يعني الحمام رأيت إبراهيم قال وأنا أشبه ولده به قال وأتيت بإناءين أحدهما لبن والآخر خمر فقيل لي خذ أيهما
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 3394 کے فوائد و مسائل
  حافظ عمران ايوب لاهوري حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 3394  
تخريج الحديث:
[106۔ البخاري فى: 60 كتاب الأنبياء: 24 باب قول الله وهل اتاك حديث موسيٰ 3394۔ مسلم 168] ط
لغوی توضیح:
«ضَرْبٌ» دبلے پتلے۔
«رَجِلٌ» سیدھے بالوں والے۔
«دِيْمَاس» غسل خانہ۔
   جواہر الایمان شرح الولووالمرجان، حدیث/صفحہ نمبر: 106   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3394  
حدیث حاشیہ:
حضرت عبداللہ بن عمر ؓسے مروی ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
حضرت موسیٰ ؑ گندمی رنگ کے دراز قد والے تھے، ان کے بال سیدھے گویا وہ زط قبیلے کے فرد ہیں۔
(صحیح البخاري، أحادیث الأنبیاء، حدیث: 3438)
حضرت ابوہریرہ ؓ کی حدیث میں رسول اللہ ﷺ نے حضرت موسیٰ ؑ کوطویل ہونے کے اعتبار سے قبیلہ شنوءہ کے لوگوں سے تشبیہ دی ہے اور حضرت ابن عمر ؓؓ سے مروی حدیث میں بھی لمبا ہونے کے لحاظ سے قبیلہ زط کے لوگوں سے مشابہ قراردیا ہے کیونکہ حبشی لمبے ہوتے ہیں۔
ان دونوں احادیث میں کوئی مخالفت یاتضاد نہیں ہے۔
(فتح الباري: 521/6)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3394   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3130  
´سورۃ بنی اسرائیل سے بعض آیات کی تفسیر۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (معراج کی رات) جب مجھے آسمان پر لے جایا گیا تو میری ملاقات موسیٰ (علیہ السلام) سے ہوئی، آپ نے ان کا حلیہ بتایا اور میرا گمان یہ ہے کہ آپ نے فرمایا: موسیٰ لمبے قد والے تھے: ہلکے پھلکے روغن آمیز سر کے بال تھے، شنوءۃ قوم کے لوگوں میں سے لگتے تھے، آپ نے فرمایا: میری ملاقات عیسیٰ (علیہ السلام) سے بھی ہوئی، آپ نے ان کا بھی وصف بیان کیا، فرمایا: عیسیٰ درمیانے قد کے سرخ (سفید) رنگ کے تھے، ایسا لگتا تھا گویا ابھی دیماس (غسل خانہ) سے نہا دھو کر نکل ک۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3130]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی تباہی وبربادی کا شکار ہوتی اس لیے کہ شراب کا خاصہ ہی یہی ہے۔
(مؤلف نے ان احادیث کو اسراء اورمعراج کی مناسبت کی وجہ سے ذکر کیا جن کا بیان اس باب کے شروع میں ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3130   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 424  
حضرت ابو ہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس وقت مجھے اسراء کروایا گیا، میں موسیٰؑ سے ملا۔ تو آپ ﷺ نے ان کی کیفیت بیان کی۔ میرے خیال میں آپ ﷺ نے فرمایا: وہ ایک مرد ہیں، کم گوشت، بالوں میں کنگھی کی ہوئی، گویا کہ وہ شنوءہ کے لوگوں میں سے ہیں۔ اورآپ ﷺ نے فرمایا: میری ملاقات عیسیٰؑ سے ہوئی اور آپ نے ان کا حلیہ بیان فرمایا: کہ وہ درمیانہ قد، سرخ رنگ تھے، گویا ابھی حمام سے نکلے ہیں (یعنی: بالکل تروتازہ تھے) ہشاش بشاش تھے۔ اور فرمایا: میں... (مکمل حدیث اس نمبر پر دیکھیں) [صحيح مسلم، حديث نمبر:424]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
:
(1)
مُضْطَرِبٌ:
ضرب سے ماخوذ ہے،
کم گوشت،
دبلے پتلے۔
(2)
رَجِلُ الرَّأْسِ:
بالوں کو کنگھی کی ہوئی۔
(3)
دِيمَاسٌ:
دَمْسٌ سے مشتق ہے،
جس کا معنی ہوتا ہے،
خاک میں چھپانا،
دیماس کا معنی ہے،
حمام،
ترخانہ،
قبر،
مراد چہرے کی تروتازگی اور شادابی ہے۔
فوائد ومسائل:
اس حدیث میں حضرت عیسیٰؑ کو احمر (سرخ)
کہا گیا ہے،
اور ابن عباسؓ کی روایت میں "إلَیٰ الْحُمْرَةِ وَالْبَیَاضِ" (سرخ وسفید)
کہا گیا،
گویا سفید سرخی مائل ہوگا،
اس لیے بعض جگہ آدم گندمی رنگ قرار دیا گیا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 424   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3437  
3437. حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جس رات مجھے آسمانوں کی سیر کرائی گئی تو میں حضرت موسیٰ ؑ سے ملا۔ آپ ﷺ نے ان کا وصف اس طرح بیان فرمایا کہ وہ مرد، دراز قد اور سیدھے بالوں والے تھے۔ گویا وہ قبیلہ شنوءہ کے لوگوں میں سے ہیں۔ میں نے حضرت عیسیٰ ؑ سے بھی ملاقات کی۔ ان کا میانہ قد اور سرخ رنگ تھا گویا وہ ابھی ابھی حمام سے باہر آئے ہیں۔ میں نے حضرت ابراہیم ؑ کو بھی دیکھا۔ میں آپ کی اولاد میں سب سے زیادہ آپ کے ہم شکل ہوں۔ اس دوران میں میرے پاس دو برتن لائے گئے: ایک میں دودھ اور دوسرے میں شراب تھی، مجھ سے کہا گیا: ان میں سے جو چاہیں پسند کرلیں تو میں نے دودھ والا برتن لے کر اسے نوش کرلیا۔ مجھ سے کہا گیا: آپ کو فطرت کی راہ دکھائی گئی ہے۔ یا آپ نے فطرت کو پالیا ہے۔ اگر آپ شراب پی لیتے تو آپکی امت گمراہ ہوجاتی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3437]
حدیث حاشیہ:

بخاری شریف کے بعض نسخوں میں یہ روایت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے۔

اس حدیث میں حضرت عیسیٰ ؑ کے متعلق بیان ہواکہ ان کا درمیانہ قد تھا اور وہ سرخ رنگ والے تھے۔
ایک دوسری حدیث میں ہے:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اللہ تعالیٰ نے مجھے آج رات سوتے میں کعبہ کے قریب دکھایا،میں نے ایک شخص کو دیکھا جو ایسے گندمی رنگ کا تھا کہ گندمی رنگ والوں میں اس سے بہتر کوئی اور شخص نہ تھا۔
اس کے سر کے بال کان کی لوسے نیچے لٹکے ہوئے دونوں شانوں کے درمیان پڑتے تھے۔
مگر وہ بال سیدھے تھے۔
اس کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا۔
وہ اپنے دونوں ہاتھ دوآدمیوں کے شانوں پر رکھے ہوئے بیت اللہ کا طواف کررہاتھا۔
(صحیح البخاري، أحادیث الأنبیاء، حدیث: 3440)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جنت کی شراب طہور پیش کی گئی تھی لیکن دنیا کے اعتبار سے اس کی تاویل یہی تھی جو حضرت جبریل ؑ نے بیان فرمائی،بصورت دیگر یہ ناممکن ہے کہ آپ کوپلید اور نجس شراب پیش کی گئی ہو، لہذا پیش کی جانے والی شراب کو "شراب طہور" پر ہی محمول کرنا چاہیے جو آپ کے منصب رسالت کے عین مطابق ہے۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3437   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.