الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انبیاء علیہم السلام کے بیان میں
The Book of The Stories of The Prophets
1M. بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلاَئِكَةِ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الأَرْضِ خَلِيفَةً} :
1M. باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۃ البقرہ میں) یہ فرمانا ”اے رسول! وہ وقت یاد کر جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا میں زمین میں ایک (قوم کو) جانشین بنانے والا ہوں“۔
(1b) Chapter.
حدیث نمبر: 3327
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا جرير، عن عمارة، عن ابي زرعة، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن اول زمرة يدخلون الجنة على صورة القمر ليلة البدر، ثم الذين يلونهم على اشد كوكب دري في السماء إضاءة لا يبولون، ولا يتغوطون، ولا يتفلون، ولا يمتخطون امشاطهم الذهب ورشحهم المسك ومجامرهم الالوة الانجوج عود الطيب وازواجهم الحور العين على خلق رجل واحد على صورة ابيهم آدم ستون ذراعا في السماء".(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ عُمَارَةَ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ أَوَّلَ زُمْرَةٍ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ عَلَى صُورَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ عَلَى أَشَدِّ كَوْكَبٍ دُرِّيٍّ فِي السَّمَاءِ إِضَاءَةً لَا يَبُولُونَ، وَلَا يَتَغَوَّطُونَ، وَلَا يَتْفِلُونَ، وَلَا يَمْتَخِطُونَ أَمْشَاطُهُمُ الذَّهَبُ وَرَشْحُهُمُ الْمِسْكُ وَمَجَامِرُهُمُ الْأَلُوَّةُ الْأَنْجُوجُ عُودُ الطِّيبِ وَأَزْوَاجُهُمُ الْحُورُ الْعِينُ عَلَى خَلْقِ رَجُلٍ وَاحِدٍ عَلَى صُورَةِ أَبِيهِمْ آدَمَ سِتُّونَ ذِرَاعًا فِي السَّمَاءِ".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے جریر نے بیان کیا، ان سے عمارہ نے ان سے ابوزرعہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سب سے پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہو گا ان کی صورتیں ایسی روشن ہوں گی جیسے چودھویں کا چاند روشن ہوتا ہے، پھر جو لوگ اس کے بعد داخل ہوں گے وہ آسمان کے سب سے زیادہ روشن ستارے کی طرح چمکتے ہوں گے۔ نہ تو ان لوگوں کو پیشاب کی ضرورت ہو گی نہ پاخانہ کی، نہ وہ تھوکیں گے نہ ناک سے آلائش نکالیں گے۔ ان کے کنگھے سونے کے ہوں گے اور ان کا پسینہ مشک کی طرح ہو گا۔ ان کی انگیٹھیوں میں خوشبودار عود جلتا ہو گا، یہ نہایت پاکیزہ خوشبودار عود ہو گا۔ ان کی بیویاں بڑی آنکھوں والی حوریں ہوں گی۔ سب کی صورتیں ایک ہوں گی۔ یعنی اپنے والد آدم علیہ السلام کے قد و قامت پر ساٹھ ساٹھ ہاتھ اونچے ہوں گے۔

Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "The first group of people who will enter Paradise, will be glittering like the full moon and those who will follow them, will glitter like the most brilliant star in the sky. They will not urinate, relieve nature, spit, or have any nasal secretions. Their combs will be of gold, and their sweat will smell like musk. The aloes-wood will be used in their centers. Their wives will be houris. All of them will look alike and will resemble their father Adam (in statute), sixty cubits tall."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 55, Number 544


   صحيح البخاري3327عبد الرحمن بن صخرأول زمرة يدخلون الجنة على صورة القمر ليلة البدر ثم الذين يلونهم على أشد كوكب دري في السماء إضاءة لا يبولون ولا يتغوطون ولا يتفلون ولا يمتخطون أمشاطهم الذهب ورشحهم المسك ومجامرهم الألوة الأنجوج عود الطيب وأزواجهم الحور العين على خلق رجل واحد على صورة أبيهم
   صحيح البخاري3245عبد الرحمن بن صخرأول زمرة تلج الجنة صورتهم على صورة القمر ليلة البدر لا يبصقون فيها ولا يمتخطون ولا يتغوطون آنيتهم فيها الذهب أمشاطهم من الذهب والفضة ومجامرهم الألوة ورشحهم المسك لكل واحد منهم زوجتان يرى مخ سوقهما من وراء اللحم من الحسن لا اختلاف بينهم ولا تباغض قلوبهم قل
   صحيح البخاري3246عبد الرحمن بن صخرأول زمرة تدخل الجنة على صورة القمر ليلة البدر والذين على إثرهم كأشد كوكب إضاءة قلوبهم على قلب رجل واحد لا اختلاف بينهم ولا تباغض لكل امرئ منهم زوجتان كل واحدة منهما يرى مخ ساقها من وراء لحمها من الحسن يسبحون الله بكرة وعشيا لا يسقمون ولا يمتخطون ولا يبصقو
   صحيح البخاري3254عبد الرحمن بن صخرأول زمرة تدخل الجنة على صورة القمر ليلة البدر والذين على آثارهم كأحسن كوكب دري في السماء إضاءة قلوبهم على قلب رجل واحد لا تباغض بينهم ولا تحاسد لكل امرئ زوجتان من الحور العين يرى مخ سوقهن من وراء العظم واللحم
   صحيح مسلم7149عبد الرحمن بن صخرأول زمرة تدخل الجنة على صورة القمر ليلة البدر والتي تليها على أضوإ كوكب دري في السماء لكل امرئ منهم زوجتان اثنتان يرى مخ سوقهما من وراء اللحم وما في الجنة أعزب
   صحيح مسلم7150عبد الرحمن بن صخرأول زمرة يدخلون الجنة على صورة القمر ليلة البدر والذين يلونهم على أشد كوكب دري في السماء إضاءة لا يبولون ولا يتغوطون ولا يمتخطون ولا يتفلون أمشاطهم الذهب ورشحهم المسك ومجامرهم الألوة وأزواجهم الحور العين أخلاقهم على خلق رجل واحد على صورة أبيهم آدم ستون ذر
   صحيح مسلم7151عبد الرحمن بن صخرأول زمرة تدخل الجنة من أمتي على صورة القمر ليلة البدر ثم الذين يلونهم على أشد نجم في السماء إضاءة ثم هم بعد ذلك منازل لا يتغوطون ولا يبولون ولا يمتخطون ولا يبزقون أمشاطهم الذهب ومجامرهم الألوة ورشحهم المسك أخلاقهم على خلق رجل واحد على طول أبيهم آدم ستون ذ
   صحيح مسلم7151عبد الرحمن بن صخرأول زمرة تلج الجنة صورهم على صورة القمر ليلة البدر لا يبصقون فيها ولا يمتخطون ولا يتغوطون فيها آنيتهم وأمشاطهم من الذهب والفضة ومجامرهم من الألوة ورشحهم المسك لكل واحد منهم زوجتان يرى مخ ساقهما من وراء اللحم من الحسن لا اختلاف بينهم ولا تباغض قلوبهم قلب
   جامع الترمذي2537عبد الرحمن بن صخرأول زمرة تلج الجنة صورتهم على صورة القمر ليلة البدر لا يبصقون فيها ولا يمتخطون ولا يتغوطون آنيتهم فيها الذهب وأمشاطهم من الذهب والفضة ومجامرهم من الألوة ورشحهم المسك لكل واحد منهم زوجتان يرى مخ سوقهما من وراء اللحم من الحسن لا اختلاف بينهم ولا تباغض قلوب
   سنن ابن ماجه4333عبد الرحمن بن صخرأول زمرة تدخل الجنة على صورة القمر ليلة البدر ثم الذين يلونهم على ضوء أشد كوكب دري في السماء إضاءة لا يبولون ولا يتغوطون ولا يمتخطون ولا يتفلون أمشاطهم الذهب ورشحهم المسك ومجامرهم الألوة أزواجهم الحور العين أخلاقهم على خلق رجل واحد على صورة أبيهم آدم ستون
   صحيفة همام بن منبه86عبد الرحمن بن صخرأول زمرة تلج الجنة صورهم على صورة القمر ليلة البدر لا يبصقون فيها ولا يمتخطون ولا يتغوطون فيها آنيتهم وأمشاطهم من الذهب والفضة ومجامرهم من الألوة ورشحهم المسك لكل واحد منهم زوجتان يرى مخ ساقها من وراء اللحم من الحسن لا اختلاف بينهم ولا تباغض قلوبهم على ق
   مسندالحميدي1142عبد الرحمن بن صخرأهل الجنة أمشاطهم الذهب، ومجامرهم الألوة
   مسندالحميدي1177عبد الرحمن بن صخر
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 3327 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3327  
حدیث حاشیہ:
ترجمہ باب یہیں سے نکلتا ہے۔
یہ حدیث اوپر بھی گزرچکی ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3327   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3327  
حدیث حاشیہ:

حضرت آدم ؑ کا پیدائشی قدر ساٹھ ہاتھ تھا۔
ان کی اولاد کا قد آہستہ آہستہ کم ہونا شروع ہوا حتی کہ موجودہ صورت حال سامنے آئی لیکن ان کی اولاد جنت میں جائے گی۔
تو اصل قدوقامت پر لوٹا دیا جائے گا۔
ایک روایت میں ہے۔
اللہ تعالیٰ نے حضرت ؑ کو اس کی صورت پر پیدا کیا ہے۔
(صحیح البخاري، الاستيذان، حدیث: 6227)

اس حدیث سے ڈاردن کے نظریے کی تردید ہوتی ہے کہ انسان پہلے بندر کی شکل میں تھا آہستہ آہستہ اس نے انسانی شکل اختیار کی نیز یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ آدم ؑ پیدائش کے وقت اسی شکل و صورت میں تھے۔
چونکہ ان احادیث سے حضرت آدم ؑ اور ان کی اولاد کی پیدا ئش کا ذکر ہے اس لیے امام بخاری ؒ نے انھیں یہاں بیان کیا ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3327   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4333  
´جنت کے احوال و صفات کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پہلی جماعت جو جنت میں داخل ہو گی وہ چودھویں رات کے چاند کی طرح ہو گی، پھر جو لوگ ان کے بعد آئیں گے آسمان میں سب سے زیادہ روشن تارے کی طرح چمکتے ہوں گے، نہ وہ پیشاب کریں گے نہ پاخانہ، نہ وہ ناک صاف کریں گے نہ تھوکیں گے، ان کی کنگھیاں سونے کی ہوں گی اور پسینہ مشک کا ہو گا، ان کی انگیٹھیاں عود کی ہوں گی، ان کی بیویاں بڑی آنکھوں والی حوریں ہوں گی، سارے جنتیوں کی عادت ایک شخص جیسی ہو گی، سب اپنے والد آدم علیہ السلام کی شکل و صورت پر ہوں گے، ساٹھ ہاتھ کے لمبے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4333]
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
اہل جنت کو حسن و جمال ان کے اعمال اور درجا ت کے مطابق ملے گا۔

(2)
بلند درجات کے حامل مومن دوسروں سے پہلے جنت میں داخل ہوں گے۔

(3)
سب سے پہلے داخل ہونے سے مراد انبیائے کرام ؑ کے بعد دوسروں سے پہلے داخلہ ہے۔
یا امت محمدیہ میں سے سب سے پہلے داخل ہونے والے افراد مراد ہیں۔

(4)
پیشاب پاخانہ وغیرہ دنیا کی مادی غذا کا غِیر مفید جزء ہیں۔
جنت کی غذاوں میں کوئی ایسا جزء شامل نہیں ہوگا۔
اس لیے وہ مکمل ہضم ہو کر جزو بدن بن جائے گی۔
اور قضائے حاجت کی ضرورت پیش نہیں آئیگی۔

(5)
خو شبو بھی اللہ کی ایک نعمت ہے۔
دنیا میں اگربتی کی صورت میں اس کے مختلف مظاہر موجود ہے۔
جنت میں بھی یہ نعمت موجود ہو گی۔
چناچہ اس مقصد کے لیے بہترین قسم کی خوشبو دار لکڑی موجود ہوگی جو انگھیٹیوں میں جلائی جائے گی۔

(6)
عربی میں لفظ حور جمع ہے۔
حوراء اس عورت کو کہتے ہیں جس کی آنکھوں کا سفید حصہ خوب سفید اور سیاہ حصہ خوب سیاہ ہو۔
اہل عرب کے نزدیک یہ چیز خوبی اور حسن میں شامل تھی۔
۔
حدیث میں اس سے مراد وہ عورتیں ہیں جو اللہ تعالی نے جنت میں مومنوں کے لیے پیدا کی ہیں۔
جو حسن صورت اور حسن سیرت میں بے مثال ہیں۔

(7)
ساتھی اخلاق و عادات پسند و نا پسند میں جسقدر ہم خیال ہوں اتنا ہی انکی دوستی پختہ اور گہری ہوتی ہے۔
اہل جنت ہم خیال اور ہم ذ ہن ہونے کی وجہ سے ایک دوسرے سے بہت محبت رکھیں گے ان میں کوئی اختلاف اور جھگڑا نہیں ہوگا۔

(8)
تمام جنتی پورے قد و کاٹھ کے اور حسین اور جمیل ہوں گے۔

(9)
حضرت آدم علیہ سلام کو پیدا کیا گیا تو ان کا قد موجودہ اندازے سے ساٹھ ہاتھ نوے فٹ تھا۔
جنت میں سبھی لوگ اسی قد کے ہوں گے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 4333   

  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1142  
1142- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: اہل جنت کی کنگھیا ں سونے سے بنی ہوئی ہوں گی اور ان کی انگیٹھیاں عود والی ہوں گی۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1142]
فائدہ:
اس حدیث میں اہل جنت کی دواستعمال کردہ چیزوں کا ذکر ہے:
① کنگھیاں سونے سے بنی ہوں گی، سبحان اللہ، اور جو مرد دنیا میں سونا پہنتا ہے، اس کو جنت میں سونا نہیں ملے گا اور اسی طرح دنیا میں جو مرد سونے کے برتن استعمال نہیں کرے گا، جنت میں اس کو سونے کے برتن دیے جائیں گے۔
② جنت میں عود ہندی کس قد رعمدہ ہو گی اور جنتی اس کی خوشبو حاصل کریں گے۔ اللہ تعالیٰ ہمارے مقدر میں جنت الفردوس فرمائے اور یہ نعمتیں جنت میں ہمیں میسر فرمائے، آمین۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1140   

  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1177  
1177-محمد بن سیرین بیان کرتے ہیں: کچھ لوگوں کے درمیان اس بارے میں بحث ہوگئی کہ جنت میں مرد زیادہ ہوں گے یا خواتین۔ وہ لوگ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور ان سے اس بارے میں دریافت کیا، تو انہوں نے بتایا سیدنا ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے: میری امت کا جو پہلا گروہ جنت میں داخل ہوگا وہ چودھویں رات کے چاند کی مانند ہوں گے پھر اس کے بعد والے لوگ اس طرح ہوں گے جیسے آسمان میں موجود سب سے زیادہ چمکدار ستارہ ہوتا ہے۔‏‏‏‏ یہاں سفیان نامی راوی نے ایک روایت کے ایک لفظ کو نقل کرنے میں شک کا اظہار کیا ہے۔ ان میں سے ہر ایک کی دو بیویاں ہوں گی، جن کی پنڈلیوں ک۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1177]
فائدہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جنت میں بھی درجے ہوں گے، زیادہ تقویٰ والے کو اچھا درجہ اور کم تقویٰ والے کو کم درجہ ملے گا، چونکہ جنت میں نو جوان لوگ جائیں گے تو اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے بیویوں کا بندوبست فرمایا ہوا ہے۔
اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جنت کا کم سے کم حسن اور نعمتیں دنیا کے زیادہ سے زیادہ حسن اور نعمتوں سے بڑھ کر ہوں گے۔ دنیا میں ہم زیادہ دیر تک سورج یا چاند کونہیں دیکھ سکتے لیکن جنت میں کسی کا حسن سورج سے بڑھ کر اور کسی کا چاند سے بڑھ کر اور کسی کا ستاروں سے بڑھ کر ہو گا
۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اللہ آنکھوں کو بھی جنت میں اس سے کہیں زیادہ طاقت دے گا کہ وہ سورج، چاند و ستارے جیسے حسن کو تا دیر دیکھتی رہیں۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1175   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7149  
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"کہ "جنت میں سب سے پہلے داخل ہونے والا گروہ۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:7149]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
لايتغوطون:
وہ رفع حاجت نہیں کریں گے،
(2)
لايمتخطون:
ناک کی ریزش نہیں آئے گی۔
(3)
رشحهم المسك:
ان کا پسینہ کستوری ہوگا،
(4)
مجامرهم:
مجمرة،
انگیٹھی،
(5)
الوة:
لکڑی جو انگیٹھی میں سلگائی جاتی ہے۔
فوائد ومسائل:
جنت کی ہر غذا،
کثیف مادہ سے پاک اور اس قدر لطف اور نورانی ہوگی کہ اس سے پیٹ میں کسی قسم کا فضلہ تیار نہیں ہوگا اور ان کا حسن وجمال چودہویں رات کے چاند کی طرح ہوگا،
ان کی سیرت و کردار اور اخلاق میں ان کی شکل و صورت کی طرح یکسانیت ہوگی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7149   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3245  
3245. حضرت ابو ہریرہ ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: سب سے پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہو گا ان کی صورت چودھویں رات کے چاند جیسی ہو گی۔ وہ نہ تو وہاں تھوکیں گے نہ بلغم نکالیں گے اور نہ بول و برازہی کریں گے۔ ان کے برتن سونے کے ہوں گے۔ اور ان کی کنگھیاں سونے اور چاندی کی ہوں گی۔ ان کی انگیٹھیوں میں عود سلگے گا اور ان کا پسینہ مشک جیسا ہو گا۔ ان میں سے ہر ایک کی دو بیویاں ہوں گی۔ لطافت حسن کی وجہ سے ان بیویوں کی پنڈلیوں کا گودا گوشت کے اوپر سے دکھائی دے گا۔ ان میں کوئی باہمی اختلاف نہیں ہو گا اور نہ دشمنی ہی رکھیں گے۔ ان سب کے دل ایک ہوں گے اور وہ صبح شام اللہ کی تسبیح میں مشغول رہا کریں گے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3245]
حدیث حاشیہ:

ان میں سے ہر ایک کی دو بیویاں ہوں گی۔
" اس کا مطلب ہے کہ کم ازکم دو ہوں گی یا حوریں دو ہوں گی۔

جنت میں صبح و شام سے مراد دوام اور استمرار ہے جیسا کہ کہا جاتا ہے تمھاراصبح و شام یہی کام ہے یعنی تم ہمیشہ اسی طرح کرتے رہتے ہو۔

اہل جنت کا تسبیح و تہلیل کرنا اس طرح ہو گا کہ جب سانس لیں گے تو خود بخود ان کی زبان سے تسبیح و تہلیل کی آواز پر آمد ہو گی۔
اس کا سبب یہ ہے کہ ان کے دل اللہ کی محبت سے لبریز ہوں گے جس کے باعث وہ بکثرت اللہ کا ذکر کریں گے۔
یعنی اہل جنت ہمیشہ اللہ کے ذکر سے لذت و سرور پاتے رہیں گے۔

اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جنت میں عورتوں کی تعداد زیادہ ہوگی۔
دراصل شفاعت کے بعد جنت میں عورتوں کی تعداد زیادہ ہو جائے گی۔
شفاعت سے پہلے جہنم میں ان کی اکثریت ہوگی۔
(عمدة القاري: 604/10)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3245   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3246  
3246. حضرت ابو ہریرہ ؓ ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: پہلی جماعت جو جنت میں داخل ہو گی ان کے چہرے بدر منیر کی طرح چمکتے ہوں گے۔ اور جو ان کے بعد داخل ہوں گے وہ جگمگاتے ستاروں کی طرح ہوں گے۔ ان سب کے دل (الفت اور محبت میں) ایک شخص کے دل کی طرح ہوں گے۔ ان میں نہ کسی بات کا اختلاف ہو گا اور نہ باہمی دشمنی۔ ان میں سے ہر ایک کے لیے دو، دو بیویاں ہوں گی۔ لطیف حسن کی وجہ سے ان کی پنڈلیوں کا مغز گوشت کے اوپر سے دکھائی دے گا۔ وہ صبح و شام اللہ کی تسبیح و تہلیل کریں گے۔ نہ کبھی بیمارہوں گے۔ اور نہ ناک سے ریزش ہی گرائیں گے۔ ان کے برتن سونے چاندی کے اور ان کی کنگھیاں سونے کی ہوں گی۔ ان کی انگیٹھیوں میں عود سلگتا رہے گا۔۔۔ راوی ابو الیمان نےکہا کہ الأَلْوَة سے مراد عود ہندی ہے۔۔۔ اور ان کا پسینہ مشک (کستوری)جیسا ہو گا۔ امام مجاہد نےکہا: الْإِبْكَارِسے مراد اول۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [صحيح بخاري، حديث نمبر:3246]
حدیث حاشیہ:

امام مسلم ؒ نے حضرت جابر ؒ سے ایک روایت بیان کی ہےکہ اہل جنت میں کھائیں پئیں گے اور بول و براز (پیشاب پاخانہ)
نہیں کریں گے بلکہ ان کا کھانا ایک ڈکار سے ہضم ہو جائے گا اور وہ ڈکار بھی کستوری جیسا ہوگا۔
(صحیح مسلم، الجنة وصفة نعیمها و أھلها، حدیث 7154(2835)
اس کی مزید تفصیل امام احمد ؒنے حضرت زید بن ارقم ؓ سے مروی ایک روایت میں ذکر کی ہے کہ اہل کتاب میں سے ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ سے سے عرض کی ابو القاسم!آپ کہتے ہیں جنتی کھائیں پئیں گے؟ آپ نے فرمایا:
ہاں ایک آدمی کو کھانے پینے اور جماع کرنے میں سو آدمی کی طاقت دی جائے گی۔
اس نے کہا جو شخص کھائے پیے گا اسے رفع حاجت کی ضرورت ہوگی حالانکہ جنت میں اس طرح کی آلائشیں نہیں ہوں گی۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
ان کے جسم سے کستوری کی طرح خوشبو دار پسینہ برآمد ہوگا۔
یہی ان کی قضائے حاجت ہوگی۔
(مسند أحمد: 367/4)
دراصل دنیا کے کھانے کثیف ہوتے ہیں اس لیے اہل دنیا کو رفع حاجت کی ضرورت لاحق ہوتی ہے لیکن جنت میں کھانے پینے کا سامان لطافت سے بھر پورہوگا اس لیے ان کی رفع حاجت بھی لطیف انداز سے ہوگی۔
واللہ أعلم۔

اس حدیث میں کنگھیوں کا ذکر ہے۔
جنت میں اپنے حسن کو دوبالا کرنے کے لیے کنگھی کی جائے گی کیونکہ بالوں میں میل کچیل کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہو گا۔
(اللهم ارزقنا جنة الفردوس بغير حساب وعذاب)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3246   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3254  
3254. حضرت ابو ہریرہ ؓسے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: سب سے پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہوگا ان کے چہرے بدر منیر کی طرح روشن ہوں گے۔ ان کے بعد جو گروہ داخل ہوگا ان کے چہرے آسمان میں روشن ستارے کی طرح تابناک ہوں گے۔ سب کے دل ایک جیسے ہوں گے۔ ان میں نہ تو باہم بغض و فساد ہو گا اور نہ حسد و عناد ہی ہوگا۔ ہر جنتی کی حورعین میں سے دوبیویاں ہو گی۔ وہ اس قدر حسین کہ ان کی پنڈلیوں کا گودا ہڈی اور گوشت کے اوپر سے دیکھا جا سکے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3254]
حدیث حاشیہ:

کوکب دری بہت بڑا چمکدار ستارہ ہے چمک کی وجہ سے اس کو موتی سے تعبیرکیا گیا ہے وہ ستاروں میں اس طرح نمایاں ہوتا ہے جس طرح جواہرات میں موتی بلند مقام رکھتا ہے۔

اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اہل جنت میں درجہ بندی ہوگی۔
کچھ اعلیٰ درجے پر فائزہوں گے اور کچھ ان سے نچلے درجے میں ہوں گے۔

امام بخاری ؒ کا مقصد جنت اور اہل جنت کے اوصاف بیان کرنا ہے جو اس حدیث میں ذکر ہوئے ہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3254   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.