صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیونکر شروع ہوئی
The Book of The Beginning of Creation
11. بَابُ صِفَةِ إِبْلِيسَ وَجُنُودِهِ:
11. باب: ابلیس اور اس کی فوج کا بیان۔
(11) Chapter. The characteristics of Iblis (Satan) and his soldiers.
حدیث نمبر: 3273
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) ولا تحينوا بصلاتكم طلوع الشمس ولا غروبها فإنها تطلع بين قرني شيطان او الشيطان" لا ادري اي ذلك، قال هشام.(مرفوع) وَلَا تَحَيَّنُوا بِصَلَاتِكُمْ طُلُوعَ الشَّمْسِ وَلَا غُرُوبَهَا فَإِنَّهَا تَطْلُعُ بَيْنَ قَرْنَيْ شَيْطَانٍ أَوِ الشَّيْطَانِ" لَا أَدْرِي أَيَّ ذَلِكَ، قَالَ هِشَامٌ.
‏‏‏‏ اور نماز سورج کے نکلنے اور ڈوبنے کے وقت نہ پڑھو، کیونکہ سورج شیطان کے سر کے یا شیطانوں کے سر کے دونوں کونوں کے بیچ میں سے نکلتا ہے۔ عبدہ نے کہا میں نہیں جانتا ہشام نے شیطان کا سر کہا یا شیطانوں کا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Don't perform a prayer till it sets completely. And you should not seek to pray at sunrise or sunset for the sun rises between two sides of the head of the devil (or Satan).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4 , Book 54 , Number 494


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 3273 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3273  
حدیث حاشیہ:
ہوتا یہ ہے کہ شیطان طلوع اور غروب کے وقت اپنا سر سورج پر رکھ دیتا ہے کہ سورج کے پوجنے والوں کا سجدہ شیطان کے لیے ہو۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3273   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3273  
حدیث حاشیہ:
ہوتا یہ ہے کہ شیطان طلوع و غروب کے وقت اپنا سر سورج پر رکھ دیتا ہے تاکہ سورج کے پجاریوں کا سجدہ شیطان لعین کو ہو۔
اس سے بھی شیطان کی ایک گندی اور بری حرکت کا پتہ چلتا ہے کہ وہ اولاد آدم کو گمراہ کرنے کے لیے کیسی کیسی ترکیبیں لڑاتا رہتا ہے اس لیے ہمیں ہمیشہ شریعت کی ہدایت پر عمل کرتے رہنا چاہیے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3273   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.