صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: جہاد کا بیان
The Book of Jihad (Fighting For Allah’S Cause)
157. بَابُ الْحَرْبُ خَدْعَةٌ:
157. باب: لڑائی مکر و فریب کا نام ہے۔
(157) Chapter. War is deceit.
حدیث نمبر: 3028
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) وسمى الحرب خدعة".(مرفوع) وَسَمَّى الْحَرْبَ خَدْعَةً".
‏‏‏‏ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لڑائی کو مکر اور فریب فرمایا۔

He called, "War is deceit'.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4 , Book 52 , Number 267


صحیح بخاری کی حدیث نمبر 3028 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3028  
حدیث حاشیہ:
اس زمانے میں روم اور ایران میں مستحکم حکومتیں قائم تھیں۔
ایرانی بادشاہ کو لفظ کسریٰ سے اور رومی بادشاہ کو لفظ قیصر سے ملقب کرتے تھے۔
ان ملکوں میں بادشاہوں کو خدا کے درجے میں سمجھا جاتا اور رعایا ان کی پرستش کیا کرتی تھی۔
آخر اسلام ایسے ہی مظالم اور انسانی دکھوں کو ختم کرنے آیا۔
اور اس نے لا إله إلا اللہ کا نعرہ بلند کیا کہ حقیقی بادشاہ صرف ایک اللہ رب العالمین ہے‘ دنیا میں بادشاہی کا غرور رکھنے والے اور رعایا کا خون چوسنے والے لوگ جھوٹے مکار ہیں۔
آخر ایسے مظالم کا ہمیشہ کے لئے ہر دو ملکوں سے خاتمہ ہوگیا اور عہد خلافت میں ہر دو ملکوں میں اسلامی پرچم لہرانے لگا۔
جس کے نیچے لوگوں نے سکھ اور اطمینان کا سانس لیا اور یہ ظالمانہ شاہیت ہر دو ملکوں سے نیست و نابود ہوگئی۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3028   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3028  
حدیث حاشیہ:

قریش اکثر تجارت پیشہ تھے اور بغرض تجارت شام اور عراق جاتے تھے۔
وہ جب مسلمان ہوئے تو انھوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ اب قیصروکسریٰ کی حکومتیں ہماری تجارت میں رکاوٹ بنیں گی تو آپ نے انھیں تسلی دیتے ہوئے فرمایا:
اب ان کی کمر ٹوٹ چکی ہے۔
رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں کسری ٰ ہلاک ہوچکا تھا اور قیصر اس وقت زندہ تھا۔
اگرچہ قیصر وکسریٰ اس کے بعد بھی ہوئے ہیں لیکن ان کاوہ رعب و دبدبہ جو پہلے تھا وہ ختم ہوگیا اور وہ صرف نام کے قیصر وکسریٰ رہ گئے تھے۔

واضح رہے کہ روم کے بادشاہ کو قیصر اور ایران وعراق کے بادشاہ کو کسریٰ کہاجاتا تھا۔

رسول اللہ ﷺ کی پیش گوئی کے مطابق مسلمانوں نے ان کے ملکوں کو فتح کیا اور ان کے خزانے اللہ کی راہ میں تقسیم کیے۔

رسول اللہ ﷺ نے لڑائی کو دھوکے اور فریب کا نام دیا ہے،یعنی لڑائی میں جنگی چالوں کے ذریعے سے دشمن کو دھوکا دیا جاسکتا ہے لیکن اس سے مراد دغابازی کرنا اور عہد توڑنا نہیں کیونکہ ایسا کرنا حرام اورناجائز ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3028   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.