الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: جہاد کا بیان
The Book of Jihad (Fighting For Allah’S Cause)
100. بَابُ الدُّعَاءِ لِلْمُشْرِكِينَ بِالْهُدَى لِيَتَأَلَّفَهُمْ:
100. باب: مشرکین کا دل ملانے کے لیے ان کی ہدایت کی دعا کرنا۔
(100) Chapter. To invoke Allah to bestow guidance upon Al- Mushrikun (polytheists, idolaters, pagans) in order to attract them.
حدیث نمبر: 2937
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو اليمان، اخبرنا شعيب، حدثنا ابو الزناد، ان عبد الرحمن، قال: قال ابو هريرة رضي الله عنه، قدم طفيل بن عمرو الدوسي واصحابه على النبي صلى الله عليه وسلم، فقالوا: يا رسول الله إن دوسا عصت وابت فادع الله عليها، فقيل هلكت دوس، قال:" اللهم اهد دوسا وائت بهم".(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ، قَالَ: قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَدِمَ طُفَيْلُ بْنُ عَمْرٍو الدَّوْسِيُّ وَأَصْحَابُهُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ دَوْسًا عَصَتْ وَأَبَتْ فَادْعُ اللَّهَ عَلَيْهَا، فَقِيلَ هَلَكَتْ دَوْسٌ، قَالَ:" اللَّهُمَّ اهْدِ دَوْسًا وَائْتِ بِهِمْ".
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی، کہا ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا، ان سے عبدالرحمٰن نے بیان کیا کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ طفیل بن عمرو دوسی رضی اللہ عنہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! قبیلہ دوس کے لوگ سرکشی پر اتر آئے ہیں اور اللہ کا کلام سننے سے انکار کرتے ہیں۔ آپ ان پر بددعا کیجئے! بعض صحابہ رضی اللہ عنہم نے کہا کہ اب دوس کے لوگ برباد ہو جائیں گے۔ لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «اللهم اهد دوسا وائت بهم» اے اللہ! دوس کے لوگوں کو ہدایت دے اور انہیں (دائرہ اسلام میں) کھینچ لا۔

Narrated Abu Huraira: Tufail bin `Amr Ad-Dausi and his companions came to the Prophet and said, "O Allah's Apostle! The people of the tribe of Daus disobeyed and refused to follow you; so invoke Allah against them." The people said, "The tribe of Daus is ruined." The Prophet said, "O Allah! Give guidance to the people of Daus, and let them embrace Islam."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 52, Number 188


   صحيح البخاري4392عبد الرحمن بن صخراللهم اهد دوسا وأت بهم
   صحيح البخاري6397عبد الرحمن بن صخراللهم اهد دوسا وأت بهم
   صحيح البخاري2937عبد الرحمن بن صخراللهم اهد دوسا وائت بهم
   صحيح مسلم6450عبد الرحمن بن صخراللهم اهد دوسا وائت بهم
   مسندالحميدي1081عبد الرحمن بن صخراللهم اهد دوسا وائت بهم، مرتين
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 2937 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2937  
حدیث حاشیہ:
حضرت ابوہریرہ ؓ بھی قبیلہ دوس کے تھے۔
لوگوں نے بد دعا کی درخواست کی تھی مگر آپ نے ان کی ہدایت کی دعا فرمائی جو قبول ہوئی اور بعد میں اس قبیلہ کے لوگ خوشی خوشی مسلمان ہوگئے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 2937   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2937  
حدیث حاشیہ:
رسول اللہ ﷺ جب دیکھتے کہ مشرکین کی ایذا رسانی حد سے تجاوز کر گئی ہے اور ان کے حالات خطرناک صورت حال اختیار کر چکے ہیں تو ان کی شان و شوکت کو توڑنے کے لیے ان بددعا کرتے جیسا کہ ابو جہل اور قریش کے دوسرے سرداروں کے لیے بددعا فرمائی اور جب مشرکین کا رویہ اتنا سنگین نہ ہوتا اور نہ ان سے کوئی تکلیف پہنچنےکا اندیشہ ہوتا تو آپ ان کی ہدایت کے لیے دعا فرماتے جیسا کہ آپ نے قبیلہ دوس کے لیے دعا فرمائی تو وہ مشرف بالاسلام ہو گئے۔
بہر حال کفار و مشرکین کے لیے دعا یا بد دعا کرنا حالات پر منحصرہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2937   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1081  
1081- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: سیدنا طفیل بن عمر ودوسی رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے انہوں نے عرض کی: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دوس قبیلے کے افراد نے نافرمانی کی ہے اور اسلا م قبول کرنے سے انکار کردیا ہے اللہ تعالیٰ سے ان کے لیے دعائے ضرر کیجئے۔ تونبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ کی طرف رخ کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دست مبارک بلند کیا اور دعا کی، تولوگوں نے کہا: دوس قبیلہ ہلاکت کا شکار ہوجائے گا لیکن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی۔ اے اللہ! تو دوس قبیلے کوہدایت نصیب کر اور نہیں اسلام کے دامن میں لے آ۔ نبی اکرم صل۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1081]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ نافرمان لوگوں کے لیے دل سے دعا کرنی چاہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1079   

  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4392  
4392. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حضرت طفیل بن عمرو ؓ نبی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی: قبیلہ دوس تباہ ہو گیا کیونکہ اس نے نافرمانی کی اور انکار کی روش اختیار کی۔ آپ اللہ تعالٰی سے ان کے خلاف دعا کریں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اے اللہ! قبیلہ دوس کو ہدایت دے اور انہیں میرے یہاں لے آ۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4392]
حدیث حاشیہ:
چنانچہ ان میں سے اکثر مسلمان ہو کر مدینہ آگئے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4392   

  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6397  
6397. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ حضرت طفیل بن عمرو ؓ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی: اللہ کے رسول! قبیلہ دوس نے نافرمانی اور سرکشی کا راستہ اختیار کیا ہے۔ آپ ان کے خلاف اللہ تعالٰی سے دعا کریں۔ لوگوں کا خیال تھا کہ آپ ان کے خلاف بددعا کریں گے لیکن آپ ﷺ نے دعا کی: اے اللہ! قبیلہ دوس کو ہدایت دے اور انہیں یہاں لے آ۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6397]
حدیث حاشیہ:
پھر ایسا ہی ہوا قبیلہ دوس نے اسلام قبول کیا اور دربار نبوی میں حاضر ہوئے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6397   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4392  
4392. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حضرت طفیل بن عمرو ؓ نبی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی: قبیلہ دوس تباہ ہو گیا کیونکہ اس نے نافرمانی کی اور انکار کی روش اختیار کی۔ آپ اللہ تعالٰی سے ان کے خلاف دعا کریں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اے اللہ! قبیلہ دوس کو ہدایت دے اور انہیں میرے یہاں لے آ۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4392]
حدیث حاشیہ:
حضرت طفیل بن عمرو ؓ کو ذوالنور کہاجاتا تھا کیونکہ جب وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور اسلام قبول کیا تو رسول اللہ ﷺ نے انھیں دوس قبیلے کی طرف مبلغ بنا کر بھیجا۔
حضرت طفیل ؓ نے عرض کی:
اللہ کے رسول ﷺ!مجھے کوئی نشانی دیں تو رسول اللہ ﷺ نے ان کے لیے دعا فرمائی:
"اے اللہ! اس کے لیے نورظاہر کردے۔
" توان کی آنکھوں کے درمیان نورچمکنے لگا۔
انھوں نے عرض کی:
لوگ کہیں گے یہ تومثلہ ہے۔
اس کے بعد وہ ان کے کوڑے کی طرف چلا گیا جو اندھیری رات میں روشن ہوتاتھا۔
(فتح الباري: 128/8)
جب اپنی قوم میں گئے تو دوتین افراد کے علاوہ تمام قبیلے نے انکار کردیا، جس کی انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے شکایت کی۔
رسول اللہ ﷺ نے ان کے قبیلے کے لیے دعا فرمائی جس کی بدولت ساراقبیلہ مسلمان ہوگیا، پھر وہ انہیں لے کر خیبر کے موقع پر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔
رسول اللہ ﷺ نے انھیں ایک بت نذرآتش کرنے پرمامور کیا جسے ذوالکفین کہا جاتا تھا، چنانچہ انھوں نے اسے راکھ کا ڈھیر بنا دیا۔
(مسند ابن راھویه: 18/1)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4392   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6397  
6397. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ حضرت طفیل بن عمرو ؓ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی: اللہ کے رسول! قبیلہ دوس نے نافرمانی اور سرکشی کا راستہ اختیار کیا ہے۔ آپ ان کے خلاف اللہ تعالٰی سے دعا کریں۔ لوگوں کا خیال تھا کہ آپ ان کے خلاف بددعا کریں گے لیکن آپ ﷺ نے دعا کی: اے اللہ! قبیلہ دوس کو ہدایت دے اور انہیں یہاں لے آ۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6397]
حدیث حاشیہ:
(1)
امام بخاری رحمہ اللہ نے دوسرے مقام پر اس حدیث پر ان الفاظ میں عنوان قائم کیا ہے:
(باب الدعاء للمشركين بالهدی ليتألفهم)
مشرکین کی تالیفِ قلبی کے لیے ان کی ہدایت کی دعا کرنا۔
(صحیح البخاري، الجھاد والسیر، باب: 100)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے ہدایت کی دعا فرمائی جسے اللہ تعالیٰ نے شرف قبولیت سے نوازا اور قبیلۂ دوس مسلمان ہو گیا۔
اس کے بعد وہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔
(2)
واضح رہے کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا تعلق بھی قبیلۂ دوس سے تھا۔
اسلام لانے کے بعد یہ قبیلہ اسلام کے لیے وفادار اور جاں نثار ثابت ہوا۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6397   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.