صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: جہاد کا بیان
The Book of Jihad (Fighting For Allah’S Cause)
68. بَابُ رَدِّ النِّسَاءِ الْجَرْحَى وَالْقَتْلَى:
68. باب: زخمیوں اور شہیدوں کو عورتیں لے کر جا سکتی ہیں۔
(68) Chapter. The bringing back of the wounded and the killed by the women.
حدیث نمبر: 2883
Save to word مکررات اعراب English
(موقوف) حدثنا مسدد، حدثنا بشر بن المفضل، عن خالد بن ذكوان، عن الربيع بنت معوذ، قالت: كنا نغزو مع النبي صلى الله عليه وسلم"فنسقي القوم ونخدمهم، ونرد الجرحى، والقتلى إلى المدينة".(موقوف) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، عَنْ خَالِدِ بْنِ ذَكْوَانَ، عَنْ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ، قَالَتْ: كُنَّا نَغْزُو مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ"فَنَسْقِي الْقَوْمَ وَنَخْدُمُهُمْ، وَنَرُدُّ الْجَرْحَى، وَالْقَتْلَى إِلَى الْمَدِينَةِ".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے بشر بن مفضل نے بیان کیا، ان سے خالد بن ذکوان نے اور ان سے ربیع بنت معوذ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد میں شریک ہوتیں تھیں مجاہد مسلمانوں کو پانی پلاتیں، ان کی خدمت کرتیں اور زخمیوں اور شہیدوں کو اٹھا کر مدینہ لے جاتیں تھیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Ar-Rabi'bint Mu'auwidh: We used to take part in holy battles with the Prophet by providing the people with water and serving them and bringing the killed and the wounded back to Medina.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 52, Number 134


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 2883 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2883  
حدیث حاشیہ:
اس سے بھی عورتوں کا جہاد میں شریک ہونا ثابت ہوا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 2883   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2883  
حدیث حاشیہ:
1اس حدیث سے معلوم ہواکہ عورتیں جہاد میں شریک ہوسکتی ہیں، مجاہدین کو پانی وغیرہ بھی پلاسکتی ہیں، نیز ضرورت کے وقت غیر محرم کا علاج بھی کرسکتی ہیں۔

جو عورتیں علاج کرنا جانتی ہوں وہ مجاہدین کی مرہم پٹی کرسکتی ہیں کیونکہ زخم کی جگہ ہاتھ لگانے سے لذت وغیرہ پیدا نہیں ہوتی بلکہ کٹا پھٹا جسم دیکھ کر تو رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں اور ڈر لگتا ہے، نیز یہ خواتین مجاہدین کو مدینہ طیبہ میں لانے کے لیے مدد دیتی تھیں، البتہ مقتولین کو مدینے لانا محل نظر ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2883   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.