صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان
The Book of Sales (Bargains)
90. بَابُ مَنْ بَاعَ نَخْلاً قَدْ أُبِّرَتْ أَوْ أَرْضًا مَزْرُوعَةً أَوْ بِإِجَارَةٍ:
90. باب: جس نے پیوند لگائی ہوئی کھجوریں یا کھیتی کھڑی ہوئی زمین بیچی یا ٹھیکہ پر دی تو میوہ اور اناج بائع کا ہو گا۔
(90) Chapter. Whoever sold or rented date-palms which were pollinated, or land which was sown (with wheat or barley).
حدیث نمبر: 2203
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) قال ابو عبد الله: قال لي إبراهيم اخبرنا هشام، اخبرنا ابن جريج، قال: سمعت ابن ابي مليكة يخبر، عن نافع مولى ابن عمر، انه قال:" ايما نخل بيعت قد ابرت لم يذكر الثمر، فالثمر للذي ابرها، وكذلك العبد والحرث سمى له نافع هؤلاء الثلاث".(مرفوع) قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ: قَالَ لِي إِبْرَاهِيمُ أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي مُلَيْكَةَ يُخْبِرُ، عَنْ نَافِعٍ مَوْلَى ابْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ قَالَ:" أَيُّمَا نَخْلٍ بِيعَتْ قَدْ أُبِّرَتْ لَمْ يُذْكَرِ الثَّمَرُ، فَالثَّمَرُ لِلَّذِي أَبَّرَهَا، وَكَذَلِكَ الْعَبْدُ وَالْحَرْثُ سَمَّى لَهُ نَافِعٌ هَؤُلَاءِ الثَّلَاثَ".
ابوعبداللہ (امام بخاری رحمہ اللہ) نے کہا کہ مجھ سے ابراہیم نے کہا، انہیں ہشام نے خبر دی، انہوں نے کہا کہ میں نے ابن ابی ملیکہ سے سنا، وہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے غلام نافع سے خبر دیتے تھے کہ جو بھی کھجور کا درخت پیوند لگانے کے بعد بیجا جائے اور بیچتے وقت پھلوں کا کوئی ذکر نہ ہوا ہو تو پھل اسی کے ہوں گے جس نے پیوند لگایا ہے۔ غلام اور کھیت کا بھی یہی حال ہے۔ نافع نے ان تینوں چیزوں کا نام لیا تھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Nafi', the freed slave of Ibn 'Umar: If pollinated date-palms are sold and nothing is mentioned (in the contract) about their fruits, the fruits will go to the person who has pollinated them, and so will be the case with the slave and the cultivator. Nafi' mentioned those three things.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 34, Number 406


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري2203موضع إرسالأيما نخل بيعت قد أبرت لم يذكر الثمر فالثمر للذي أبرها كذلك العبد والحرث

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 2203 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2203  
حدیث حاشیہ:
یعنی اگر ایک غلام بیچا جائے اور اس کے پاس مال ہو تو وہ مال بائع ہی کا ہوگا۔
اسی طرح لونڈی اگر بکے تو اس کا بچہ جو پیدا ہو چکا ہو وہ بائع ہی کا ہوگا۔
پیٹ کا بچہ مشتری کا ہوگا لیکن اگر خریدار پہلے ہی ان پھلوں یا لونڈی غلام سے متعلق چیزوں کے لینے کی شرط پر سودا کرے اور وہ مالک اس پر راضی بھی ہو جائے تو پھر وہ پھل یا لونڈی غلاموں کی وہ جملہ اشیاء اسی خریدار کی ہوں گی۔
شریعت کا منشاء یہ ہے کہ لین دین کے معاملات میں فریقین کا باہمی طور پر جملہ تفصیلات طے کرلینا اور دونوں طرف سے ان کا منظور کر لینا ضروری ہے تاکہ آگے چل کر کوئی جھگڑا فساد پیدا نہ ہو۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 2203   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2203  
حدیث حاشیہ:
(1)
صحیح مسلم میں ہے کہ حضرت ابن عمر ؓ رسول اللہ ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:
جس نے پیوند شدہ کھجور کا درخت فروخت کیا تو اس کا پھل بیچنے والے کا ہوگا مگر یہ کہ خریدار اس کی شرط لگالے۔
اور جو کوئی غلام فروخت کرے تو اس کامال فروخت کرنے والے کا ہے مگر یہ کہ خریدار اس کی شرط لگالے۔
(صحیح مسلم، البیوع، حدیث: 3905(1543) (2)
یہ تمام معاملات رواج اور عرف پر مبنی ہیں۔
اگر معاشرے میں رائج کوئی چیز شریعت کے خلاف نہیں تو شریعت نے اسے گوارا کیا ہے، اسے ناجائز قرار نہیں دیا۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2203   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.