صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: وضو کے بیان میں
The Book of Wudu (Ablution)
51. بَابُ مَنْ مَضْمَضَ مِنَ السَّوِيقِ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ:
51. باب: اس بارے میں کہ کوئی شخص ستو کھا کر صرف کلی کرے اور نیا وضو نہ کرے۔
(51) Chapter. Rinsing one’s mouth (with water) after eating As-Sawiq without repeating ablution.
حدیث نمبر: 210
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) وحدثنا اصبغ، قال: اخبرنا ابن وهب، قال: اخبرني عمرو، عن بكير، عن كريب، عن ميمونة،" ان النبي صلى الله عليه وسلم اكل عندها كتفا، ثم صلى ولم يتوضا".(مرفوع) وحَدَّثَنَا أَصْبَغُ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرُو، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ،" أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكَلَ عِنْدَهَا كَتِفًا، ثُمَّ صَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ".
ہم سے اصبغ نے بیان کیا، کہا مجھے ابن وہب نے خبر دی، کہا مجھے عمرو نے بکیر سے، انہوں نے کریب سے، ان کو میمونہ رضی اللہ عنہا زوجہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتلایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے یہاں (بکری کا) شانہ کھایا پھر نماز پڑھی اور نیا وضو نہیں فرمایا۔


Hum se Asbagh ne bayan kiya, kaha mujhe Ibn-e-Wahb ne khabar di, kaha mujhe ’Amr ne Bukair se, unhon ne Kuraib se, un ko Maimunah Radhiallahu Anha zauja-e-Rasoolullah Sallallahu Alaihi Wasallam ne batlaaya ke Aap Sallallahu Alaihi Wasallam ne un ke yahan (bakri ka) shaana khaaya phir Namaz padhi aur naya Wuzu nahi farmaaya.

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Maimuna: The Prophet ate (a piece of) mutton from the shoulder region and then prayed without repeating the ablution.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 1, Book 4, Number 209


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري210ميمونة بنت الحارثأكل عندها كتفا ثم صلى ولم يتوضأ
   صحيح مسلم795ميمونة بنت الحارثأكل عندها كتفا ثم صلى ولم يتوضأ

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 210 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 210  
تشریح:
یہاں حضرت امام رحمہ اللہ نے ثابت فرمایا کہ بکری کا شانہ کھانے پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو نہیں فرمایا تو ستو کھا کر بھی وضو نہیں ہے۔ جیسا کہ پہلی حدیث میں ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 210   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:210  
حدیث حاشیہ:

اس حدیث میں نہ ستو وغیرہ کا ذکر ہے اور نہ کلی وغیرہ کرنے کا بیان ہے۔
شراح بخاری نے اس کی مختلف توجیہات پیش کی ہیں:
(1)
۔
اس حدیث کا تعلق باب سابق سے ہے، لیکن باب در باب کے اصول پر اس سے پہلے ذکر کردہ حدیث پر ایک نیا عنوان قائم کر کے یہ بتایا کہ آگ سے تیار کردہ چیزوں کے استعمال پر منہ کو صاف کرنے کے لیے صرف کلی کافی ہے۔
(2)
۔
حدیث میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا ذکر یہاں کاتب کی غلطی سے بے محل ہو گیا ہے، کیونکہ فربری کے نسخے میں یہ حدیث باب سابق کے تحت ذکر ہوئی ہے۔
علامہ عینی نے اس کو راجح قراردیا ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ عام طور پر کتاب نقل کرنے کے لیے خوشخط کاتب کا انتخاب کیا جا تا ہے اور اکثر عمدہ خط والے کاتب جاہل ہوتے ہیں اور جہلاء سے اس قسم کی غلطی ہو سکتی ہے۔
(عمدة القاري: 582/2) (3)
۔
حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ترک مضمضہ والی حدیث میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ذکر کر کے اس کے غیر واجب ہونے کی طرف اشارہ فرمایا ہے، یعنی کھائی ہوئی چیز چکناہٹ والی تھی اس سے کلی کرنا چاہیے تھی، لیکن بیان جواز کے لیے رسول اللہ ﷺ نے اسے ترک کردیا۔
(فتح الباري: 408/1)
اس میں شک نہیں کہ کلی کو منہ کی صفائی کے لیے رکھا گیا ہے، ستو میں اجزاء کے انتشار اور گوشت میں چکناہٹ کے اثرات دور کرنے کے لیے کلی کی جاتی ہے۔
اگر منہ کے لعاب کے ساتھ وہ اجزاء تحلیل ہو جائیں اسی طرح کچھ دیر گزرنے کے بعد گوشت کی چکناہٹ بھی ختم ہو جائے تو کلی کرنے کی ضرورت ہی باقی نہیں رہتی، البتہ اگر ان چیزوں کے استعمال کے فوراً بعد نماز ادا کرنا ہو تو کلی کرنی ہوگی، کیونکہ مقصد منہ کی صفائی ہے تاکہ قراءت میں تکلیف نہ ہو۔
اگر نماز کے وقت منہ کسی وجہ سے خود بخود صاف ہوجائے تو کلی کی ضرورت نہیں۔

امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ حدیث میمونہ کو:
''مضمضة من السویق" کے تحت لائے ہیں۔
معلوم ہوتا ہے کہ ان کے نزدیک روایت میں اختصار ہے اگرچہ اس میں کلی کا ذکر نہیں لیکن کلی کرنا مراد میں داخل ہے، کیونکہ پہلے باب میں گوشت کے استعمال کے بعد وضو لازم نہ ہونے سے ستو کے بعد بھی وضو لازم نہ ہونے پر استدلال کیا تھا اور یہاں یہ بتایا جا رہا ہے کہ جب ستو کے استعمال کے بعد کلی کی جاتی ہے حالانکہ اس میں چکناہٹ نہیں ہوتی تو گوشت یا دوسری چکناہٹ والی چیزوں کے استعمال کے بعد کلی کرنا بالاولیٰ درست ہو گا۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 210   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.