(مرفوع) وقال لي احمد بن محمد هو الازرقي، حدثنا إبراهيم، عن ابيه، عن جده:" اذن عمر رضي الله عنه لازواج النبي صلى الله عليه وسلم في آخر حجة حجها، فبعث معهن عثمان بن عفان، وعبد الرحمن بن عوف".(مرفوع) وقَالَ لِي أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ هُوَ الْأَزْرَقِيُّ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ:" أَذِنَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لِأَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي آخِرِ حَجَّةٍ حَجَّهَا، فَبَعَثَ مَعَهُنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ، وَعَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ".
امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا کہ مجھ سے احمد بن محمد نے کہا کہ ان سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے، ان سے ان کے داد (ابراہیم بن عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ) نے کہ عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے آخری حج کے موقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں کو حج کی اجازت دی تھی اور ان کے ساتھ عثمان بن عفان اور عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہما کو بھیجا تھا۔
Narrated Ibrahim's grand-father that 'Umar(ra) in his last Hajj allowed the wives of the Prophet(saws)to perform Hajj and he sent with them 'Uthman bin 'Affan(ra) and 'Abdur-Rahman bin 'Auf(ra) as escorts.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 29, Number 84
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1860
حدیث حاشیہ: آنحضرت ﷺ کی سب بیویاں حج کو گئیں مگر حضرت سودہ اور حضرت زینب ؓ وفات تک مکان سے نہ نکلیں۔ پہلے حضرت عمر ؓ کو تردد ہوا تھا کہ آپ ﷺ کی بیویوں کو حج کے لیے نکالیں یا نہیں۔ پھر انہوں نے اجازت دی اورنگہبانی کے لیے حضرت عثمان ؓ کو ساتھ کر دیا، پھر حضرت معاویہ ؓ کی خلافت میں بھی امہات المومنین نے حج کیا، ہودجوں پر سوار تھیں، ان پر چادریں پڑی ہوئی تھیں۔ (وحیدی)
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 1860