صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: شکار کے بدلے کا بیان
The Book of Penalty For Hunting
25. بَابُ حَجِّ الصِّبْيَانِ:
25. باب: بچوں کا حج کرنا۔
(25) Chapter. The Hajj of boys (children etc.).
حدیث نمبر: 1859
Save to word اعراب English
(موقوف) حدثنا عمرو بن زرارة، اخبرنا القاسم بن مالك، عن الجعيد بن عبد الرحمن، قال: سمعت عمر بن عبد العزيز، يقول للسائب بن يزيد، وكان قد حج به في ثقل النبي صلى الله عليه وسلم".(موقوف) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ، أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مَالِكٍ، عَنِ الْجُعَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ، يَقُولُ لِلسَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ، وَكَانَ قَدْ حُجَّ بِهِ فِي ثَقَلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
ہم سے عمرو بن ذرارہ نے بیان کیا، کہا کہ ہمیں قاسم بن مالک نے خبر دی، انہیں جعید بن عبدالرحمٰن نے، انہوں نے کہا کہ میں نے عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ سے سنا، وہ سائب بن یزید رضی اللہ عنہ سے کہہ رہے تھے سائب رضی اللہ عنہ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامان کے ساتھ (یعنی بال بچوں میں) حج کرایا گیا تھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Al-Ju'aid bin `Abdur-Rahman: I heard `Umar bin `Abdul `Aziz telling about As-Sa'ib bin Yazid that he had performed Hajj (while carried) with the belongings of the Prophet.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 29, Number 83


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 1859 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1859  
حدیث حاشیہ:
دوسری روایت میں ہے کہ عمر بن عبدالعزیز ؒنے حضرت سائب بن یزید ؓ سے مدد کے بارے میں پوچھا تھا۔
حضرت سائب بن یزید ؓ حجۃ الوداع کے موقع پر رسول اللہ ﷺ کے سامان کے ساتھ تھے اور وہ اس وقت بالغ تھے۔
اس سے بھی بچے حج کا کرنا ثابت ہو گیا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 1859   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1859  
حدیث حاشیہ:
(1)
بچے کا حج کرنا جائز اور درست ہے۔
اس مسئلے میں کوئی اختلاف نہیں۔
صحیح مسلم میں ہے کہ ایک عورت نے اپنا بچہ اٹھا کر رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا:
آیا اس کا حج صحیح ہے؟ آپ نے فرمایا:
’‘ہاں، البتہ اس کا ثواب تجھے ملے گا۔
(صحیح مسلم، الحج، حدیث: 3254(1336)
اس سے معلوم ہوا کہ بچے کا حج مشروع ہے لیکن یہ حج فرض کو ساقط نہیں کرے گا بلکہ بلوغ کے بعد اسے حج واجب دوبارہ کرنا ہو گا کیونکہ بچہ بالغ ہونے تک مرفوع القلم ہے، لہذا اس پر حج فرض نہیں۔
اگر بچہ اپنا حج فاسد کر دیتا ہے تو اس پر اس کی قضا ضروری نہیں اور نہ اس پر فدیہ ہی واجب ہے۔
(2)
امام بخاری ؒ نے حضرت عبداللہ بن عباس اور حضرت سائب بن یزید ؓ کے حج کرنے سے اپنے قائم کردہ عنوان کو ثابت کیا ہے کیونکہ حج کے وقت یہ دونوں حضرات نابالغ تھے، اس کے باوجود انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ حج کیا۔
وھو المقصود
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 1859   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.