صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: حج کے مسائل کا بیان
The Book of Hajj
60. بَابُ تَقْبِيلِ الْحَجَرِ:
60. باب: حجر اسود کو بوسہ دینا۔
(60) Chapter. To kiss the Black Stone.
حدیث نمبر: 1611
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا حماد بن زيد، عن الزبير بن عربي، قال:" سال رجل ابن عمر رضي الله عنهما عن استلام الحجر، فقال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يستلمه ويقبله، قال: قلت: ارايت إن زحمت، ارايت إن غلبت، قال: اجعل ارايت باليمن رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يستلمه ويقبله".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ عَرَبِيٍّ، قال:" سَأَلَ رَجُلٌ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنِ اسْتِلَامِ الْحَجَرِ، فَقَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَلِمُهُ وَيُقَبِّلُهُ، قَالَ: قُلْتُ: أَرَأَيْتَ إِنْ زُحِمْتُ، أَرَأَيْتَ إِنْ غُلِبْتُ، قَالَ: اجْعَلْ أَرَأَيْتَ بِالْيَمَنِ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَلِمُهُ وَيُقَبِّلُهُ".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا، ان سے زبیر بن عربی نے بیان کیا کہ ایک شخص نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے حجر اسود کے بوسہ دینے کے متعلق پوچھا تو انہوں نے بتلایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کو بوسہ دیتے دیکھا ہے۔ اس پر اس شخص نے کہا اگر ہجوم ہو جائے اور میں عاجز ہو جاؤں تو کیا کروں؟ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ اس اگر وگر کو یمن میں جا کر رکھو میں نے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ اس کو بوسہ دیتے تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Az-Zubair bin 'Arabi: A man asked Ibn `Umar about the touching of the Black Stone. Ibn `Umar said, "I saw Allah's Apostle touching and kissing it." The questioner said, "But if there were a throng (much rush) round the Ka`ba and the people overpowered me, (what would I do?)" He replied angrily, "Stay in Yemen (as that man was from Yemen). I saw Allah's Apostle touching and kissing it."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 26, Number 680


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 1611 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1611  
حدیث حاشیہ:
(1)
حضرت ابن عمر ؓ سے سوال کرنے والا شخص یمنی تھا، اس لیے آپ نے فرمایا کہ اگر تو سنت کا طالب ہے اور اسی لیے اتنی دور کا سفر کیا ہے تو اپنی رائے کو چھوڑ اور سنت پر عمل کر۔
حضرت ابن عمر ؓ کے جذبہ اتباع سنت سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے قول و عمل کے مقابلے میں حیلوں اور بہانوں کی کوئی حیثیت نہیں بلکہ ایمان کی نشانی یہ ہے حدیث سننے کے بعد فورا اس پر عمل شروع کر دیا جائے۔
حضرت ابن عمر ؓ نے خیال کیا کہ سائل اگر مگر کے ذریعے سے حدیث کا معارضہ کرتا ہے، اس لیے رسول اللہ ﷺ کے متعلق اپنا چشم دید واقعہ دوبارہ بیان کیا۔
(2)
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ازدحام ترک استلام کے لیے عذر نہیں، چنانچہ حضرت ابن عمر ؓ رکن کے استلام پر مزاحمت کرتے حتی کہ زخمی ہو جاتے، البتہ حضرت ابن عباس ؓ اس مزاحمت کو مکروہ خیال کرتے تھے اور فرمایا کرتے تھے کہ استلام کرتے وقت کسی کو تکلیف نہ دو، کسی دوسرے کے لیے اذیت کا باعث نہ بنو۔
(3)
واضح رہے کہ حجراسود کو بوسہ دیتے وقت آواز پیدا نہ کی جائے، چنانچہ سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ جب حجراسود کو بوسہ دو تو آواز بلند نہ کرو۔
(فتح الباري: 600/3)
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
قیامت کے دن یہ پتھر اس حالت میں آئے گا کہ اس کی دو آنکھیں ہوں گی جن کے ذریعے سے یہ دیکھے گا اور زبان ہو گی جس کے ذریعے سے یہ بول کر ایسے شخص کے لیے گواہی دے گا جس نے حق کے ساتھ اس کا بوسہ لیا ہو گا۔
(سنن ابن ماجة، المناسك، حدیث: 2944)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 1611   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.