قریش کے ایک سردار اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے روشن دہن مبارک سے سنا کہ جو شخص ماہ رمضان، شوال، بدھ جمعرات اور جمعہ کے دن روزہ رکھا کر ے وہ جنت میں داخل ہو گا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، فيه راو لم يسم، وهو شيخ عكرمة، وكثير بن يحيى فيه ضعف، لكنه توبع
سیدنا قیس بن عائذ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک ایسی اونٹنی پر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا جس کا کان چھدا ہوا تھا اور ایک حبشی نے اس کی لگام تھام رکھی تھی، یاد رہے کہ سیدنا قیس مختار کے ایام آزمائش میں فوت ہوئے تھے۔
حكم دارالسلام: حديث ضعيف، إسماعيل بن أبى خالد لم يسمع من قيس بن عائذ
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثني محمد بن ابي بكر المقدمي ، قال: حدثنا ابو معشر البراء ، قال: حدثنا ابن حرملة ، عن يحيى بن هند بن حارثة ، عن ابيه ، وكان من اصحاب الحديبية، واخوه الذي بعثه رسول الله صلى الله عليه وسلم يامر قومه بصيام يوم عاشوراء، وهو اسماء بن حارثة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم بعثه، فقال:" مر قومك فليصوموا هذا اليوم"، قال: ارايت إن وجدتهم قد طعموا؟، قال:" فليتموا آخر يومهم".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مَعْشَرٍ الْبَرَاءُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ حَرْمَلَةَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ هِنْدِ بْنِ حَارِثَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ الْحُدَيْبِيَةِ، وَأَخُوهُ الَّذِي بَعَثَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُ قَوْمَهُ بِصِيَامِ يَوْمِ عَاشُورَاءَ، وَهُوَ أَسْمَاءُ بْنُ حَارِثَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَهُ، فَقَالَ:" مُرْ قَوْمَكَ فَلْيَصُومُوا هَذَا الْيَوْمَ"، قَالَ: أَرَأَيْتَ إِنْ وَجَدْتُهُمْ قَدْ طَعِمُوا؟، قَالَ:" فَلْيُتِمُّوا آخَر يَوْمِهِمْ".
سیدنا ہند بن حارثہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بھائی اسماء بن حارثہ رضی اللہ عنہ کو اپنی قوم کی طرف جس کا تعلق بنو اسلم سے تھا، بھیجا اور فرمایا: اپنی قوم کو حکم دو کہ آج عاشورہ کے دن کا روزہ رکھیں اگر تم ان میں کوئی ایسا شخص پاؤ جس نے دن کے پہلے حصے میں کچھ کھا پی لیا ہو تو اسے چاہئے کہ بقیہ دن کھائے پیئے بغیر گزار دے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف على خطأ فيه، يحيي بن هند بن حارثة مجهول، وأبو معشر البراء أخطأ هنا فقال: عن يحيى بن هند بن حارثة ، عن أبيه فزاد عن أبيه، والصواب بدون واسطة عن أبيه
سیدنا قطبہ بن قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دست حق پرست پر اپنی بیٹی حوصلہ کی طرف سے بھی بیعت کی تھی، یاد رہے کہ ان کی کنیت ابوالحوصلہ تھی۔
سیدنا فاکہ بن سعد سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن، عرفہ کے دن، عیدالفطر اور عیدالاضحی کے دن اہتمام کے ساتھ غسل فرماتے تھے، خود فاکہ بن سعد بھی اپنے اہل خانہ کو ان ایام میں غسل کرنے کا حکم دیتے تھے۔
حكم دارالسلام: إسناده تالف من أجل يوسف بن خالد، هو كذاب
سیدنا عبیدہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو وضو کرتے ہوئے دیکھا، آپ نے خوب اچھی طرح مکمل وضو کیا، راوی کہتے ہیں کہ میری دادی ربعیہ بھی خوب کامل وضو کر تی تھیں اور دوپٹہ اٹھا کر سر پر مسح کر تی تھیں۔
سیدنا عبیدہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو وضو کرتے ہوئے دیکھا، آپ نے خوب اچھی طرح مکمل وضو کیا، راوی کہتے ہیں کہ میری دادی ربیعہ بھی خوب کامل وضو کر تی تھیں۔
سیدنا عبیدہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو وضو کرتے ہوئے دیکھا، آپ نے خوب اچھی طرح مکمل وضو کیا، راوی کہتے ہیں کہ میری دادی ربیعہ بھی خوب کامل وضو کر تی تھیں۔