مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
حدیث نمبر: 16239
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يونس ، قال: حدثنا حماد بن سلمة ، عن ايوب ، وقتادة ، عن محمد بن سيرين ، عن سلمان بن عامر الضبي ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" في الغلام عقيقته، فاهريقوا عنه دما، واميطوا عنه الاذى".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يُونُسُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ أَيُّوبَ ، وَقَتَادَةَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" فِي الْغُلَامِ عَقِيقَتُهُ، فَأَهْرِيقُوا عَنْهُ دَمًا، وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَى".
سیدنا سلمان سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کر و اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کر و۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 5472
حدیث نمبر: 16240
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الوهاب بن عطاء ، عن ابن عون ، وسعيد ، عن محمد بن سيرين ، عن سلمان بن عامر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" مع الغلام عقيقته، فاريقوا عنه الدم، واميطوا عنه الاذى" قال: وكان ابن سيرين يقول: إن لم تكن إماطة الاذى حلق الراس، فلا ادري ما هو؟.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ بْنُ عَطَاءٍ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، وَسَعِيدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَعَ الْغُلَامِ عَقِيقَتُهُ، فَأَرِيقُوا عَنْهُ الدَّمَ، وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَى" قَالَ: وَكَانَ ابْنُ سِيرِينَ يَقُولُ: إِنْ لَمْ تَكُنْ إِمَاطَةُ الْأَذَى حَلْقَ الرَّأْسِ، فَلَا أَدْرِي مَا هُوَ؟.
سیدنا سلمان سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کر و اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کر و۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 5472
حدیث نمبر: 16241
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عفان ، حدثنا همام ، حدثنا قتادة ، عن ابن سيرين ، عن سلمان بن عامر الضبي ، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال:" مع الغلام عقيقته، فاهريقوا عنه الدم، واميطوا عنه الاذى".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَعَ الْغُلَامِ عَقِيقَتُهُ، فَأَهْرِيقُوا عَنْهُ الدَّمَ، وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَى".
سیدنا سلمان سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کر و اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کر و۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 5472
حدیث نمبر: 16242
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن جعفر ، قال: حدثنا شعبة ، عن عاصم ، عن حفصة ، عن سلمان بن عامر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال:" من وجد تمرا، فليفطر عليه، فإن لم يجد تمرا، فليفطر على الماء، فإن الماء طهور".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ حَفْصَةَ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ:" مَنْ وَجَدَ تَمْرًا، فَلْيُفْطِرْ عَلَيْهِ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ تَمْرًا، فَلْيُفْطِرْ عَلَى الْمَاءِ، فَإِنَّ الْمَاءَ طَهُورٌ".
سیدنا سلمان بن عامر سے موقوفاً مروی ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص روزہ افطار کر ے تو اسے چاہیے کہ کھجور سے روزہ افطار کر ے اگر کھجور نہ ملے تو پھر پانی سے افطار کر لے کیونکہ پانی پاکیزگی بخش ہوتا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لانقطاعه، حفصة لم تسمع من سلمان
حدیث نمبر: 16243
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا حدثنا هاشم بن القاسم ، قال: حدثنا ابو خيثمة ، عن عروة بن عبد الله بن قشير الجعفي ، قال: حدثني معاوية بن قرة ، عن ابيه ، قال:" اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم في رهط من مزينة، فبايعنا، وإن قميصه لمطلق، فبايعته، فادخلت يدي من جيب القميص، فمسست الخاتم". قال عروة: فما رايت معاوية ولا اباه شتاء ولا حرا إلا مطلقي ازرارهما لا يزران ابدا.(حديث موقوف) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُشَيْرٍ الْجُعْفِيِّ ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ قُرَّةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ:" أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَهْطٍ مِنْ مُزَيْنَةَ، فَبَايَعْنَا، وَإِنَّ قَمِيصَهُ لَمُطْلَقٌ، فَبَايَعْتُهُ، فَأَدْخَلْتُ يَدِي مِنْ جَيْبِ الْقَمِيصِ، فَمَسِسْتُ الْخَاتَمَ". قَالَ عُرْوَةُ: فَمَا رَأَيْتُ مُعَاوِيَةَ وَلَا أَبَاهُ شِتَاءً وَلَا حَرًّا إِلَّا مُطْلِقَيْ أَزْرَارِهِمَا لَا يَزُرَّانِ أَبَدًا.
سیدنا معاویہ بن قرہ وہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں میں قبیلہ مزینہ کے ایک گروہ کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا ہم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی اس وقت آپ کی قمیص کے بٹن کھلے ہوئے تھے چنانچہ بیعت کے بعد میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اجازت سے آپ کی قمیص مبارک میں ہاتھ ڈال کر مہر نبوت کو چھو کر دیکھا راوی حدیث عروہ کہتے ہیں کہ میں نے سردی گرمی جب بھی معاویہ اور ان کے بیٹے کو دیکھا ان کی قمیص کے بٹن کھلے ہوئے ہی دیکھے وہ اس میں کبھی بٹن نہ لگاتے تھے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 16244
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا سليمان ، حدثنا روح ، قال: حدثنا بسطام بن مسلم ، عن معاوية بن قرة ، قال: قال ابي : لقد عمرنا مع نبينا صلى الله عليه وسلم وما لنا طعام إلا الاسودان، ثم قال:" هل تدري ما الاسودان؟"، قلت:" لا"، قال:" التمر والماء".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِسْطَامُ بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ ، قَالَ: قَالَ أَبِي : لَقَدْ عَمَّرْنَا مَعَ نَبِيِّنَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا لَنَا طَعَامٌ إِلَّا الْأَسْوَدَانِ، ثُمَّ قَالَ:" هَلْ تَدْرِي مَا الْأَسْوَدَانِ؟"، قُلْتُ:" لَا"، قَالَ:" التَّمْرُ وَالْمَاءُ".
سیدنا قرہ سے مروی ہے کہ ہم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک وقت ایسا بھی گزارا بھی ہے کہ ہمارے پاس کھانے کے لئے اسودین کے علاوہ کچھ نہ ہوتا تھا پھر فرمایا: کیا تم جانتے ہو کہ اسودین سے کیا مراد ہے میں نے کہا نہیں فرمایا: کھجور اور پانی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 16245
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا سليمان بن داود ، قال: حدثنا شعبة ، عن معاوية بن قرة ، عن ابيه : انه اتى النبي صلى الله عليه وسلم وقد كان" حلب وصر".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ ، عَنْ أَبِيهِ : أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ كَانَ" حَلَبَ وَصَرَّ".
سیدنا قرہ سے مروی ہے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور وہ دودھ دوہ رہے تھے اس کے بعد انہوں نے اس کا تھن باندھ دیا۔ معاویہ بن قرہ کہتے ہیں کہ میرے والد صاحب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے یہ حدیث بیان کرتے تھے کہ مجھے معلوم نہیں کہ انہوں نے خود سماع کیا ہے یا کسی نے ان سے بیان کی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 16246
Save to word اعراب
حدثنا سليمان ، عن شعبة ، عن معاوية ، قال: كان ابي حدثنا، عن النبي صلى الله عليه وسلم، فلا ادري اسمعه منه او حدث عنه؟.حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ ، قَالَ: كَانَ أَبِي حَدَّثَنَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَا أَدْرِي أَسَمِعَهُ مِنْهُ أَوْ حُدِّثَ عَنْهُ؟.

حكم دارالسلام: إسناد هذا الأثر صحيح، وقد ثبتت صحبة والد معاوية عند الجمهور
حدیث نمبر: 16247
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الملك بن عمرو ، قال: حدثنا خالد بن ميسرة ، حدثنا معاوية بن قرة ، عن ابيه قال: نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن هاتين الشجرتين الخبيثتين، وقال:" من اكلهما، فلا يقربن مسجدنا"، وقال:" إن كنتم لا بد آكليهما، فاميتموهما طبخا"، قال: يعني البصل والثوم.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَمْرٍو ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَيْسَرَةَ ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ قُرَّةَ ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ هَاتَيْنِ الشَّجَرَتَيْنِ الْخَبِيثَتَيْنِ، وَقَالَ:" مَنْ أَكَلَهُمَا، فَلَا يَقْرَبَنَّ مَسْجِدَنَا"، وَقَالَ:" إِنْ كُنْتُمْ لَا بُدَّ آكِلِيهِمَا، فَأَمِيتُمُوهُمَا طَبْخًا"، قَالَ: يَعْنِي الْبَصَلَ وَالثُّومَ.
سیدنا قرہ مزنی سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دو گندے درختوں پیاز اور لہسن سے منع کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ جو انہیں کھائے وہ ہماری مسجد کے قریب بھی نہ آئے اگر تمہارا اسے کھائے بغیر گزارہ نہیں ہوتا تو پکا کر ان کی بو مار لیا کر ے۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد حسن
حدیث نمبر: 16248
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حسين بن محمد ، قال: حدثنا شعبة ، عن معاوية ابي إياس ، قال: سمعت ابي ، وقد كان ادرك النبي صلى الله عليه وسلم،" فمسح راسه، واستغفر له".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ أَبِي إِيَاسٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي ، وَقَدْ كَانَ أَدْرَكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،" فَمَسَحَ رَأْسَهُ، وَاسْتَغْفَرَ لَهُ".
ابوایاس اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو پایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے حق میں دعابخشش فرمائی اور ان کے سر پر ہاتھ پھیرا .

حكم دارالسلام: إسناده صحيح

Previous    12    13    14    15    16    17    18    19    20    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.