(حديث مرفوع) حدثنا قتيبة بن سعيد ، قال: حدثنا ابن لهيعة ، عن يزيد بن ابي حبيب ، عن اسلم , انه سمع هبيب بن مغفل ، صاحب النبي صلى الله عليه وسلم، وراى رجلا يجر رداءه خلفه ويطؤه، فقال: سبحان الله، سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" من وطئه من الخيلاء وطئه في النار".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ أَسْلَمَ , أَنَّهُ سَمِعَ هُبَيْبَ بْنَ مُغْفِلٍ ، صَاحِبَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَرَأَى رَجُلًا يَجُرُّ رِدَاءَهُ خَلْفَهُ وَيَطَؤُهُ، فَقَالَ: سُبْحَانَ اللَّهِ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" مَنْ وَطِئَهُ مِنَ الْخُيَلَاءِ وَطِئَهُ فِي النَّارِ".
سیدنا ہبیب بن مغفل نے محمد قریشی نامی ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ اپناتہنبد گھسیٹتا ہوا چلا جا رہا ہے سیدنا ہبیب نے اسے دیکھ کر فرمایا: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جو شکص تکبر سے اپنا تہبند زمین پر گھسیٹے اسے آخرت میں جہنم میں بھی گھسیٹے گا۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن، رواية قتيبة عن ابن لهيعة صالحة
سیدنا ابوبردہ بن قیس جو کہ سیدنا ابوموسی اشعری کے بھائی ہیں سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اے اللہ میری امت کی موت اپنے راستے میں نیزوں اور طاعون کی حالت میں مقرر فرما۔
سیدنا معاذ بن انس سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص جمعہ کے دن مسلمانوں کی گردنیں پھلانگتا ہوا جاتا ہے وہ جہنم کے لئے پل بنایا جائے گا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف زبان بن فائد ، وابن لهيعة سيئ الحفظ، وسهل بن معاذ سيئ الحفظ إن روى عنه زبان ابن فائد
سیدنا معاذ بن انس سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص دس مرتبہ سورت اخلاص پڑھے گا اللہ جنت میں اس کا محل تعمیر کر ے گا یہ سن کر سیدنا عمر نے عرض کیا: یارسول اللہ اس طرح تو ہم بہت سے محلات بنالیں گے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ بڑی کثرت والا اور بہت عمدگی والا ہے۔
(حديث مرفوع) حدثنا حسن ، حدثنا , ابن لهيعة , قال: وحدثنا يحيى بن غيلان ، قال: حدثني رشدين بن سعد ، عن زبان ، عن سهل بن معاذ , عن ابيه ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" من قرا الف آية في سبيل الله تبارك وتعالى كتب، يوم القيامة مع النبيين والصديقين والشهداء والصالحين، وحسن اولئك رفيقا إن شاء الله تعالى".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَسَنٌ ، حَدَّثَنَا , ابْنُ لَهِيعَةَ , قَالَ: وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ غَيْلَانَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي رِشْدِينُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ زَبَّانَ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ مُعَاذٍ , عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَنْ قَرَأَ أَلْفَ آيَةٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى كُتِبَ، يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَعَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّهَدَاءِ وَالصَّالِحِينَ، وَحَسُنَ أُولَئِكَ رَفِيقًا إِنْ شَاءَ اللَّهُ تَعَالَى".
سیدنا معاذ بن انس سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص اللہ کی رضاء کے لئے ایک ہزار آیات کی تلاوت کر ے اسے قیامت کے دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم صدیقین شہداء اور صالحین کے ساتھ لکھا جائے گا اور ان شاء اللہ لوگوں کی رفاقت خوب رہے گی۔
(حديث مرفوع) حدثنا حسن ، حدثنا ابن لهيعة ، حدثنا زبان , وحدثنا يحيى بن غيلان ، حدثنا رشدين ، عن زبان ، عن سهل بن معاذ , عن ابيه ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم , انه قال:" من حرس من وراء المسلمين في سبيل الله تبارك وتعالى متطوعا , لا ياخذه سلطان، لم ير النار بعينيه إلا تحلة القسم، فإن الله تبارك وتعالى يقول وإن منكم إلا واردها سورة مريم آية 71".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَسَنٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، حَدَّثَنَا زَبَّانُ , وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ غَيْلَانَ ، حَدَّثَنَا رِشْدِينُ ، عَنْ زَبَّانَ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ مُعَاذٍ , عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , أَنَّهُ قَالَ:" مَنْ حَرَسَ مِنْ وَرَاءِ الْمُسْلِمِينَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى مُتَطَوِّعًا , لَا يَأْخُذُهُ سُلْطَانٌ، لَمْ يَرَ النَّارَ بِعَيْنَيْهِ إِلَّا تَحِلَّةَ الْقَسَمِ، فَإِنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى يَقُولُ وَإِنْ مِنْكُمْ إِلا وَارِدُهَا سورة مريم آية 71".
سیدنا معاذ بن انس سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص اللہ کی رضاء کے لئے مسلمانوں کی پہرہ داری کرتا ہے (سرحدوں کی حفاظت کرتا ہے) اور بادشاہ سے کوئی سروکار نہیں رکھتا وہ اپنی آنکھوں سے جہنم کی آگ سے دیکھنے سے محفوظ رہے گا سوائے اس کے کہ قسم پوری ہو جائے کیونکہ ارشادباری تعالیٰ ہے کہ تم میں سے ہر شخص جہنم میں وارد ہو گا۔
(حديث مرفوع) حدثنا حسن ، حدثنا ابن لهيعة , قال: وحدثنا يحيى بن غيلان ، قال: حدثنا رشدين , حدثنا زبان , عن سهل بن معاذ , عن ابيه ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" إن الذكر في سبيل الله تعالى يضعف فوق النفقة بسبع مائة ضعف" , قال يحيى في حديثه:" بسبع مائة الف ضعف".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَسَنٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ , قَالَ: وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ غَيْلَانَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا رِشْدِينُ , حدثنا زَبَّانُ , عَنْ سَهْلِ بْنِ مُعَاذٍ , عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِنَّ الذِّكْرَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ تَعَالَى يُضَعَّفُ فَوْقَ النَّفَقَةِ بِسَبْعِ مِائَةِ ضِعْفٍ" , قَالَ يَحْيَى فِي حَدِيثِهِ:" بِسَبْعِ مِائَةِ أَلْفِ ضِعْفٍ".
سیدنا معاذ بن انس سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ذکر خداوندی میں مشغول رہناصدقہ خیرات کرنے سے سات سو گنا اونچا درجہ رکھتا ہے ایک دوسری سند کے مطابق سات لاکھ درجہ اونچا ہے۔
(حديث مرفوع) حدثنا حسن ، حدثنا ابن لهيعة ، حدثنا زبان ، عن سهل بن معاذ , عن ابيه ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم , ان رجلا ساله , فقال: اي الجهاد اعظم اجرا؟ قال:" اكثرهم لله تبارك وتعالى ذكرا" , قال: فاي الصائمين اعظم اجرا؟ قال:" اكثرهم لله تبارك وتعالى ذكرا" , ثم ذكر لنا الصلاة، والزكاة، والحج، والصدقة، كل ذلك رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" اكثرهم لله تبارك وتعالى ذكرا" , فقال ابو بكر رضي الله تعالى عنه لعمر رضي الله تعالى عنه: يا ابا حفص، ذهب الذاكرون بكل خير، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اجل".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَسَنٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، حَدَّثَنَا زَبَّانُ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ مُعَاذٍ , عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , أَنَّ رَجُلًا سَأَلَهُ , فَقَالَ: أَيُّ الْجِهَادِ أَعْظَمُ أَجْرًا؟ قَالَ:" أَكْثَرُهُمْ لِلَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى ذِكْرًا" , قَالَ: فَأَيُّ الصَّائِمِينَ أَعْظَمُ أَجْرًا؟ قَالَ:" أَكْثَرُهُمْ لِلَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى ذِكْرًا" , ثُمَّ ذَكَرَ لَنَا الصَّلَاةَ، وَالزَّكَاةَ، وَالْحَجَّ، وَالصَّدَقَةَ، كُلُّ ذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" أَكْثَرُهُمْ لِلَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى ذِكْرًا" , فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ لِعُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ: يَا أَبَا حَفْصٍ، ذَهَبَ الذَّاكِرُونَ بِكُلِّ خَيْرٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَجَلْ".
سیدنا معاذ بن انس سے مروی ہے کہ ایک شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ کس جہاد کا اجر وثواب زیادہ ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس میں اللہ کا ذکر سب سے زیادہ ہو سائل نے پوچھا کہ کن روزہ داروں کا ثواب سب سے زیادہ ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اللہ کا ذکر سب سے زیادہ کر یں پھر نماز حج اور زکوٰۃ کا ذکر ہوا اور ہر مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی فرمایا: جس میں اللہ کا ذکر زیادہ ہواس پر سیدنا صدیق اکبر، سیدنا عمر سے کہنے لگے کہ ابوحفص ذکر کرنے والے تو ہر خیر لے اڑے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔
(حديث مرفوع) حدثنا حسن ، حدثنا ابن لهيعة ، حدثنا زبان ، عن سهل بن معاذ , عن ابيه ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم , انه قال:" حق على من قام على مجلس ان يسلم عليهم، وحق على من قام من مجلس ان يسلم" , فقام رجل ورسول الله صلى الله عليه وسلم يتكلم، فلم يسلم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ما اسرع ما نسي".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَسَنٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، حَدَّثَنَا زَبَّانُ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ مُعَاذٍ , عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , أَنَّهُ قَالَ:" حَقٌّ عَلَى مَنْ قَامَ عَلَى مَجْلِسٍ أَنْ يُسَلِّمَ عَلَيْهِمْ، وَحَقٌّ عَلَى مَنْ قَامَ مِنْ مَجْلِسٍ أَنْ يُسَلِّمَ" , فَقَامَ رَجُلٌ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَكَلَّمُ، فَلَمْ يُسَلِّمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا أَسْرَعَ مَا نَسِيَ".
سیدنا معاذ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص لوگوں کی کسی مجلس میں آئے اس کا حق بنتا ہے کہ وہ لوگوں کو سلام کر ے اسی طرح جو شخص کسی مجلس سے اٹھ کر جائے اس کا بھی یہ حق بنتا ہے کہ اسلام کر کے جائے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی گفتگو ابھی جاری تھی کہ اسی اثناء میں ایک آدمی اٹھا اور سلام کئے بغیر چلا گیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ کتنی جلدی بھول گیا۔