مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
حدیث نمبر: 5661
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا ابو النضر ، حدثنا شريك ، عن معاوية بن إسحاق ، عن ابي صالح الحنفي ، عن رجل من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، اراه ابن عمر ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" من مثل بذي روح، ثم لم يتب، مثل الله به يوم القيامة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ الْحَنَفِيِّ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أُرَاهُ ابْنَ عُمَرَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" مَنْ مَثَّلَ بِذِي رُوحٍ، ثُمَّ لَمْ يَتُبْ، مَثَّلَ اللَّهُ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص کسی ذی روح کا مثلہ کرے اور توبہ نہ کرے، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کا بھی مثلہ کریں گے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لضعف شريك .
حدیث نمبر: 5662
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حسين بن علي ، عن زائدة ، عن عطاء بن السائب ، عن محارب بن دثار ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ايها الناس،" اتقوا الظلم، فإنه ظلمات يوم القيامة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ ، عَنْ زَائِدَةَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّهَا النَّاسُ،" اتَّقُوا الظُّلْمَ، فَإِنَّهُ ظُلُمَاتٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اے لوگو! ظلم کرنے سے بچو کیونکہ ظلم قیامت کے دن اندھیروں کی صورت میں ہو گا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن .
حدیث نمبر: 5663
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حماد بن مسعدة ، عن عبيد الله ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان" يصلي العيدين: الاضحى والفطر، ثم يخطب بعد الصلاة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ" يُصَلِّي الْعِيدَيْنِ: الْأَضْحَى وَالْفِطْرَ، ثُمَّ يَخْطُبُ بَعْدَ الصَّلَاةِ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم عیدین کے موقع پر خطبہ سے پہلے نماز پڑھایا کرتے تھے پھر نماز کے بعد خطبہ دیتے تھے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 957 .
حدیث نمبر: 5664
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا هاشم ، حدثنا شريك ، عن عثمان يعني ابن المغيرة وهو الاعشى ، عن مهاجر الشامي ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من لبس ثوب شهرة في الدنيا، البسه الله ثوب مذلة يوم القيامة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا هَاشِمٌ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ عُثْمَانَ يَعْنِي ابْنَ الْمُغِيرَةِ وَهُوَ الْأَعْشَى ، عَنْ مُهَاجِرٍ الشَّامِيِّ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ لَبِسَ ثَوْبَ شُهْرَةٍ فِي الدُّنْيَا، أَلْبَسَهُ اللَّهُ ثَوْبَ مَذَلَّةٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص دنیا میں شہرت کا لباس پہنتا ہے، اللہ اسے قیامت کے دن ذلت کا لباس پہنائے گا۔

حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد ضعيف لضعف شريك .
حدیث نمبر: 5665
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا هاشم ، حدثنا شريك ، عن عبد الله بن عصم ، سمعت ابن عمر ، يقول: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" إن في ثقيف كذابا ومبيرا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا هَاشِمٌ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُصْمٍ ، سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ ، يَقُولُ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ فِي ثَقِيفٍ كَذَّابًا وَمُبِيرًا".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: قبیلہ ثقیف میں ایک ہلاکت میں ڈالنے والا شخص اور ایک کذاب ہو گا۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف شريك .
حدیث نمبر: 5666
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عثمان بن عمر ، حدثنا اسامة ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قدم يوم احد، فسمع نساء من بني عبد الاشهل يبكين على هلكاهن، فقال:" لكن حمزة لا بواكي له"، فجئن نساء الانصار يبكين على حمزة عنده، فاستيقظ رسول الله صلى الله عليه وسلم وهن يبكين، فقال:" يا ويحهن! انتن هاهنا تبكين حتى الآن؟! مروهن فليرجعن ولا يبكين على هالك بعد اليوم".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ ، حَدَّثَنَا أُسَامَةُ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدِمَ يَوْمَ أُحُدٍ، فَسَمِعَ نِسَاءً مِنْ بَنِي عَبْدِ الْأَشْهَلِ يَبْكِينَ عَلَى هَلْكَاهُنَّ، فَقَالَ:" لَكِنْ حَمْزَةُ لَا بَوَاكِيَ لَهُ"، فَجِئْنَ نِسَاءُ الْأَنْصَارِ يَبْكِينَ عَلَى حَمْزَةَ عِنْدَهُ، فَاسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُنَّ يَبْكِينَ، فَقَالَ:" يَا وَيْحَهُنَّ! أَنْتُنَّ هَاهُنَا تَبْكِينَ حَتَّى الْآنَ؟! مُرُوهُنَّ فَلْيَرْجِعْنَ وَلَا يَبْكِينَ عَلَى هَالِكٍ بَعْدَ الْيَوْمِ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم غزوہ احد سے واپس ہوئے تو انصار کی عورتیں اپنے اپنے شہید ہونے والے شوہروں پر رونے لگیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حمزہ کے لئے کوئی رونے والی نہیں ہے، چنانچہ کچھ انصاری عورتیں آ کر حمزہ رضی اللہ عنہ پر رونے لگیں، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھ لگ گئی، بیدار ہوئے تو وہ خواتین اسی طرح رو رہی تھیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان پر افسوس ہے، تم لوگ ابھی تک یہاں بیٹھ کر رو رہی ہو، انہیں حکم دو کہ واپس چلی جائیں اور آج کے بعد کسی مرنے والے پر نہ روئیں۔

حكم دارالسلام: إسناده حسن من أجل أسامة .
حدیث نمبر: 5667
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا ابو النضر ، حدثنا عبد الرحمن بن ثابت بن ثوبان ، حدثنا حسان بن عطية ، عن ابي منيب الجرشي ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" بعثت بين يدي الساعة بالسيف حتى يعبد الله وحده لا شريك له، وجعل رزقي تحت ظل رمحي، وجعل الذل والصغار على من خالف امري، ومن تشبه بقوم فهو منهم".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ ثَابِتِ بْنِ ثَوْبَانَ ، حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ عَطِيَّةَ ، عَنْ أَبِي مُنِيبٍ الْجُرَشِيِّ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" بُعِثْتُ بَيْنَ يَدَيْ السَّاعَةِ بِالسَّيْفِ حَتَّى يُعْبَدَ اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، وَجُعِلَ رِزْقِي تَحْتَ ظِلِّ رُمْحِي، وَجُعِلَ الذُّلُّ وَالصَّغَارُ عَلَى مَنْ خَالَفَ أَمْرِي، وَمَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: مجھےقیامت کے قریب تلوار دے کر بھیجا گیا ہے تاکہ اللہ کی ہی عبادت کی جائے جس کا کوئی شریک نہیں، میرا رزق میرے نیزے کے سائے کے نیچے رکھا گیا ہے، میرے احکام کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لئے بھرپور ذلت لکھ دی گئی ہے اور جو شخص کسی قوم کی مشابہت اختیار کرے گا، وہ ان ہی میں شمار ہو گا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، فيه عبدالرحمن بن ثابت بن ثوبان سلف الكلام عليه برقم : 5114.
حدیث نمبر: 5668
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا ابو النضر ، حدثنا ابو معاوية يعني شيبان ، عن ليث ، عن مجاهد ، عن عبد الله بن عمر ، قال: مرت بنا جنازة، فقال ابن عمر: لو قمت بنا معها، قال: فاخذ بيدي، فقبض عليها قبضا شديدا، فلما دنونا من المقابر سمع رنة من خلفه، وهو قابض على يدي، فاستدار بي فاستقبلها، فقال لها شرا، وقال:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان تتبع جنازة معها رنة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ يَعْنِي شَيْبَانَ ، عَنْ لَيْثٍ ، عَنْ مُجَاهِدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، قَالَ: مَرَّتْ بِنَا جِنَازَةٌ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: لَوْ قُمْتَ بِنَا مَعَهَا، قَالَ: فَأَخَذَ بِيَدِي، فَقَبَضَ عَلَيْهَا قَبْضًا شَدِيدًا، فَلَمَّا دَنَوْنَا مِنَ الْمَقَابِرِ سَمِعَ رَنَّةً مِنْ خَلْفِهِ، وَهُوَ قَابِضٌ عَلَى يَدِي، فَاسْتَدَار بِي فَاسْتَقْبَلَهَا، فَقَالَ لَهَا شَرًّا، وَقَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُتْبَعَ جِنَازَةٌ مَعَهَا رَنَّةٌ".
مجاہد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہمارے قریب سے ایک جنازہ گزرا، سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا: آؤ، اس کے ساتھ چلیں، یہ کہہ کر انہوں نے میرا ہاتھ مضبوطی سے پکڑ لیا، جب ہم قبرستان کے قریب پہنچے تو پیچھے سے کسی کے رونے کی آواز آئی، اس وقت بھی سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے میرا ہاتھ پکڑا ہوا تھا، وہ مجھے لے کر پیچھے کی جانب گھومے اور اس رونے والی کے سامنے جا کر کھڑے ہو گئے اور اسے سخت سست کہا اور فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جنازے کے ساتھ کسی رونے والی کو جانے سے سے منع فرمایا ہے۔

حكم دارالسلام: حسن بمجموع طرقه وشواهده، وهذا إسناد ضعيف لضعف ليث.
حدیث نمبر: 5669
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا ابو النضر ، حدثنا ابو معاوية يعني شيبان ، عن ليث ، عن مجاهد ، عن عبد الله بن عمر ، قال:" قام رسول الله صلى الله عليه وسلم على الصفا والمروة، وكان عمر يامرنا بالمقام عليهما من حيث يراها".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ يَعْنِي شَيْبَانَ ، عَنْ لَيْثٍ ، عَنْ مُجَاهِدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، قَالَ:" قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، وَكَانَ عُمَرُ يَأْمُرُنَا بِالْمُقَامِ عَلَيْهِمَا مِنْ حَيْثُ يَرَاهَُا".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم صفا مروہ پر کھڑے ہوئے اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ ہمیں صفا مروہ پر اس جگہ کھڑے ہونے کا حکم دیتے تھے جہاں سے خانہ کعبہ نظر آ سکے۔

حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد ضعيف لضعف ليث.
حدیث نمبر: 5670
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا ابو النضر ، حدثنا ابو معاوية يعني شيبان ، عن ليث ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ليس فيما دون خمس من الإبل، ولا خمس اواق، ولا خمسة اوساق صدقة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ يَعْنِي شَيْبَانَ ، عَنْ لَيْثٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسٍ مِنَ الْإِبِلِ، وَلَا خَمْسِ أَوَاقٍ، وَلَا خَمْسَةِ أَوْسَاقٍ صَدَقَةٌ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ سے کم اونٹوں میں، پانچ اوقیہ سے کم چاندی یا پانچ وسق میں کوئی زکوٰۃ نہیں ہے۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف ليث.

Previous    209    210    211    212    213    214    215    216    217    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.